ٹرینڈنگ

کرپٹو کرنسی کی تاریخ کے وہ بدترین واقعات جن کے بعد کرپٹو دوبارہ بلندیوں پر پہنچی

( ریسرچ آرٹیکل) کرپٹو کرنسی کی تاریخ کے وہ بدترین واقعات جن کے بعد کرپٹو دوبارہ بلندیوں پر پہنچی۔۔ ۔۔ڈیجیٹل کرنسی کی تاریخ میں کئی بار ایسے واقعات وقوع پذیر ہوئے جب ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ کرپٹو کرنسی ختم ہو گئی ہے لیکن ان کے بعد کرپٹو نے دوبارہ معاشی دنیا کی بلندیوں کو چھوا ۔ اگر ہم بات کریں بٹ کوائن کی تو اس کی ابتدا چند سکوں سے ہوئی ایک پندرہ سال میں ایک پیزا خریدنے پر ملنے والے بٹ کوائن نے وہ عروج دیکھا کہ ایک بٹ کوائن خریدنے کے لئے پاکستانی 90 لاکھ روپے ( 51 ہزار ڈالر) سے زیادہ کی رقم درکار تھی۔ بٹ کوائن نے حقیقی معنوں میں دنیا کی معیشت پر راج کیا کل پیش آنے والے واقعات سے بھی ایسا ہی لگ رہا ہے کہ شائد بٹ کوائن اور کرپٹو ماضی کے قصے بن گئے یوں لیکن جب تک ڈیجیٹل دنیا اور نظام موجود ہے بٹ کوائن کی قدر نیچے تو آ سکتی ہے لیکن معاشی نظام سے خارج نہیں ہو سکتی۔ واضح رہے کہ کرپٹو کی شروعات میں اس ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کرنی والوں کو بھی اسکے بنیادی تصورات مثال کے طور پر بلاک چین سسٹم اور ڈیجیٹل ٹوکن کے بنیادی نظام سے کوئی واقفیت نہیں تھی۔ کئی بار ہیکرز نے بٹ کوائن کے ڈیجیٹل ٹوکن ہیک کئے لیکن بٹ کوائن نہ صرف پہلے سے بھی زیادہ بہتر نظام کے ساتھ سامنے آیا بلکہ ڈیجیٹل کرنسیز کو بین الاقوامی فاریکس اور ٹریڈنگ مارکیٹس میں قانونی طور پر لسٹ بھی کروایا۔ 2016-17 میں ون کوائن کے فراڈ اور اربوں ڈالرز کی دھوکہ دہی نے کرپٹو کی دنیا کو زمیں بوس کر دیا لیکن اس کے بعد بٹ کوائن انتظامیہ نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے نظام کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں لسٹڈ کروا کر اسے دنیا کے سامنے ڈالر کے بنیادی ٹریڈنگ پیئر کے طور پر ٹرانزیکشنز کے لئے پیش کیا۔ ایلون مسک کی طرف سے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے بعد بٹ کوائن نے جیسے آسمان کے ستاروں پر کمند ڈال لی ہو۔ قیمتوں کا اتار چڑھاو بین الاقوامی فاریکس مارکیٹ کے میکانزم کا بنیادی جزو ہے۔ روس اور یوکرائن جنگ کے بعد آنیوالے بین الاقوامی معاشی بحران کے بعد پہلی بار ڈالر کے ریزرو ریٹ کی شرح سود کو تبدیل کیا گیا جس کے بعد دنیا بھر کی کرنسیز بنیادی قیمت کے تعین کی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں ۔ کیونکہ ڈالر کو بین الاقوامی فاریکس میں ایک معیاری اکائی کی حثیت حاصل ہے ۔ دنیا بھر کی کرنسیز کی قیمت کا تعین ڈالر کے ساتھ compare کر کے ہی کیا جاتا ہے۔ یا یو کہیں کہ ڈالر معاشی دنیا کا گرین وچ معیاری وقت ہے۔ جس سے دنیا بھر میں وقت کا تعین ہوتا ہے۔ معاشی نظام میں یہی اہمیت ڈالر کی ہے۔ امریکی فیڈرل ریزروز کی طرف سے ڈالر کی بنیادی قدر پر دوہری شرح سود کے اطلاق کے بعد یورو، یوان، ین اور برطانوی پاونڈ سمیت دنیا بھر کی کرنسیز کی بنیادی قدر متاثر ہوئی ہے۔ کچھ ایسا ہی ڈیجیٹل کرنسیز کے ساتھ بھی ہوا ۔ ڈالر کے ریزرو ریٹ کے تبدیل ہونے سے بٹ کوائن کے بنیادی ٹوکن کی بنیادی قیمت بھی متاثر ہوئی۔ لیکن اسکا قطعا یہ مطلب نہیں کہ بٹ کوائن یا کرپٹو ختم ہو گئے ہیں۔ بٹ کوائن اسی طرح سے بحران کا شکار ہے جس طرح یورو اور یوان۔ 2011 میں بٹ کوائن کی بلاک چین کے ہیک ہونے سے اس کرپٹو کرنسی کی قدر 2 ڈالرز تک آ گئی تھی ایک ہی دن تک ایک مستحکم شرح سے واپس سکوں تک کا سفر لیکن اس کے بعد بٹ کوائن کی طاقتور واپسی ہوئی ۔ 2016 ء میں بٹ کوائن کے ایفیلییٹ کے طور پر اپنے آپ کو پیش کرنے والوں نے 70 ہزار بٹ کوائن چوری کئے۔ جنہیں نہ صرف ڈھونڈا گیا بلکہ امریکی عدالتوں سے سزا بھی ہوئی۔ کچھ ایسا ہی ون کوائن کی دھوکہ دہی نے کیا ۔ ون کوائن کرپٹو کی دنیا کا سب سے بڑا دھوکہ تھا جس نے تمام ڈیجیٹل کرنسیز کے تصور کو کالے دھن سے منسوب کروا دیا لیکن بٹ کوائن نے اس کے بعد اپنی بلاک چین اور ٹوکنز کا باقاعدہ آڈٹ کروا کر اپنے آپ کو ایشیئن، یورپیئن اور امیریکن مارکیٹس میں شیڈول کروایا۔ اسی طرح 2013 ء میں چینی حکومت کی طرف سے بٹ کوائن کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے بعد دنیا بھر میں بٹ کوائن کے خلاف بین الاقوامی اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کے تحت تحقیقات ہوئیں لیکن آج بٹ کوائن دوسری حقیقی کرنسیز کی طرح چین کی شنگھائی اسٹاک مارکیٹ اور چائینیز فاریکس مارکیٹ میں ٹریڈ ہو رہا ہے اور یورو، ین اور یوان کی طرح ہی قابل قبول ہے۔ 2016 میں ون کوائن فراڈ کے بعد بٹ کوائن کے خلاف بھی تحقیقات کی گئیں لیکن اگلے ہی سال نہ صرف ان تحقیقات کے نتیجے میں سرخرو ہوا بلکہ اسے بین الاقوامی مارکیٹ میں تمام بین الاقوامی کرنسیز کی طرح تسلیم کیا گیا۔ 2018 بٹ کوائن کے لئے تاریخی سال تھا جب بٹ کوائن چند سو ڈالر کی ویلیو سے 20 ہزار ڈالرز فی کوائن پر پہنچا اور اگلے تین سالوں میں ایلن مسک کے سپیس راکٹ میں سوار ہو کر آسمان کی بلندیوں تک پہنچ گیا۔ سمجھنے کی ضرورت یہ ہے کہ کوئی تسلیم شدہ طاقتور کرنسی کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ جو بین الاقوامی معاشی حالات اس وقت درپیش ہیں اور جس طرح کی کساد بازاری کی خبریں اس وقت آ رہی ہیں ان کے بعد دنیا بھر کی کرنسیز ایک بحرانی کیفیت سے گزر رہی ہیں لیکن کوئی بھی کرنسی ختم نہیں ہوئی۔ حتی کہ سری لنکا کے دیوالیہ ہونے کے باوجود اسکی کرنسی اب بھی عالمی سطح پر تسلیم شدہ کرنسی ہے تو انتہائی طاقتور ریزروز رکھنے والی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن بھی اسی معاشی نظام کا حصہ ہے اور بہت جلد دوبارہ اپنی قدر واپس حاصل کر لے گا اسکے ریزروز یورو سے زیادہ مضبوط ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button