آسٹریلیئن ڈالر کو معیشت کے اعداد و شمار سپورٹ؟
آسٹریلوی افراط زر (Inflation) 1990ء کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح پر آ گئی ہے۔ جو کہ آسٹریلیئن ڈالر (AUDUSD) کو جارحانہ موڈ میں لانے کے لئے انتہائی مثبت ٹریگر ہے۔ رواں ہفتے کے دوران آسٹریلوی CPI ڈیٹا کے اعداد و شمار توقعات سے بہت زیادہ بلند رہے۔ جس کے بعد آسٹریلوی مرکزی بینک (Reserve Bank Of Australia) کی طرف سے فروری 2023ء کی میٹنگ میں مانیٹری پالیسی کو مزید سخت کئے جانے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
عالمی معاشی ماہرین کے خیال میں موجودہ حالات یورو (EUR) اور سوئس فرانک (CHF) سے زیادہ آسٹریلیئن ڈالر کیلئے سازگار ہیں اور آج جاری ہونیوالی امریکی GDP Report کے توقع کے مطابق یا اس سے بھی زیادہ مثبت اعداد و شمار امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر (AUDUSD) کیلئے ایک واضح سمت متعین کر دیں گے۔ جس کے بعد RBA کی آئندہ میٹنگ میں شرح سود (Interest rate) میں زیادہ اضافہ آسٹریلیین ڈالر کے Bullish مومینٹم کے لئے Catalyst ثابت ہو سکتا ہے۔
معاشی خدمات کے عالمی ادارے UBS کی پیشگوئی کے مطابق چینی معیشت کے دوبارہ کھلنے سے سب سے مثبت اثرات آسٹریلیئن معیشت پر مرتب ہوں گے۔ جس سے طویل المدتی بنیادوں آسٹریلیئن ڈالر کی طلب میں اضافہ ہو گا اور آئندہ چند ماہ کے دوران یہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں درجہ مسابقت (Parity Level) کی طرف جا سکتا ہے۔
رواں ماہ کے دوران آنیوالی ابتدائی سروے رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی معاشی اعشاریے مستحکم ہو رہے ہیں۔ تاہم افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لئے ریزرو بینک آف آسٹریلیا کی طرف سے آنیوالے دنوں میں متوقع اقدامات کے مثبت نتائج آسٹریلیئن ڈالر پر مرتب ہوں گے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے خیال میں آسٹریلیئن ڈالر رواں سال کے دوسرے کوارٹر تک وفقوں کے ساتھ Bullish مومینٹم جاری رکھا گا۔ اور اسکا طویل المدتی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہی رہے گا۔ ۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔