فاریکس مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کا جائزہ۔
امریکی ڈالر جو کہ پچھلے ہفتے تک شدید دباؤ میں تھا امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ کے بعد پہلے سے بھی مستحکم یونٹ کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یورو اس ہفتے دوبارہ پیریٹی لیول کے بالکل پاس 1.0040 کے پاس یعنی مسابقت کے لیول سے صرف 40 ٹریڈنگ یونٹس کے فاصلے پر آ چکا ہے اور یقینی طور پر سوموار کو اگر امریکی ڈالر کا موجودہ مومینٹم برقرار رہا تو یورو پیریٹی لیول توڑ سکتا ہے ۔ ماہرین یورو کی اگلی قدر کا تخمینہ 0.95 دے چکے ہیں۔ چین نے یوان بانڈز کی لیکوئیڈٹی کا اعلان کیا ہے اس کے علاوہ بھی معیشت کی دوبارہ بحالی کے سلسلے میں کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے جس کے بعد عالمی رسد کے استحکام کی نئی امید پیدا ہوئی ہے جس سے فاریکس مارکیٹ میں بھی ایک نئی جان پیدا ہوئی ہے۔ کیونکہ ڈالرز انڈیکس میں امریکہ کے بعد سب سے بڑا حصہ ایشیائی بالخصوص چینی معیشت ہے۔ اسکے علاوہ امریکی فیڈرل ریزرو کی موثر مانیٹری پالیسی بھی ڈالر کے متحرک ہونے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ کیونکہ گزشتہ دنوں امریکی ڈالر کی سست روی کی سب سے بڑی وجہ چینی معیشت کی سست روی کے بعد کساد بازاری کا خطرہ ہے جو کہ سرمایہ کاروں کے تجارتی رویے پر اثرانداز ہو رہا ہے۔ کیونکہ موجودہ معاشی بحران سرمایہ کاروں کو رسک ٹریڈنگ سے سائیڈ لائن کر رہا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں جاپانی ین کی قدر کا تخمینہ ستمبر کے پہلے ہفتے تک 145 کا لیول ہے ۔ اگر ین اس سطح تک گر گیا تو یہ تاریخ میں پہلی بار اتنی گراوٹ ہو گی۔ بہرحال اسوقت ڈالر فاریکس مارکیٹ کی ٹریڈنگ کی بیٹس کا ایک بار پھر کنٹرولر بن چکا ہے ۔
سوموار کو رہلیز ہونیوالے امریکی معاشی رپورٹس میں سب سے مثبت ٹریگر کساد بازاری کی کم پیشگوئی کے اعداد و شمار ہیں اس کے علاوہ ایک اور بڑی خبر جو کہ ڈالر کو متحرک کر رہی ہے وہ ستمبر میں 75 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافہ ہے۔ اگست کے وسط سے امریکی و عالمی معیشت کے حوالے سے آنیوالی تمام خبریں انتہائی مثبت ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔