Trade Tariffs کی جنگ نے PSX سمیت Asian Stocks کو لرزا کر رکھ دیا

Historic selloffs hit Pakistan and major Exchanges amid rising fears of a Global Recession and escalating trade tensions

امریکی صدر Donald Trump کی جانب سے پاکستان سمیت کئی ممالک پر اضافی Trade Tariffs عائد کیے جانے کے بعد دنیا بھر کی Stock Markets میں ایک شدید بھونچال پیدا ہو گیا۔ یہ اعلان نہ صرف Investor Confidence کو متاثر کر گیا بلکہ Financial Markets کو اربوں نہیں بلکہ کھربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔  اس صورتحال سے بالخصوص PSX اور Asian Stocks شدید مندی کی لپیٹ میں آ گئے.

جیسے یورپ اور ایشیا کی دیگر بڑی Stock Markets میں مندی کا رجحان دیکھا گیا. ویسے ہی Pakistan Stock Exchange بھی پیر کے روز شدید دباؤ کا شکار رہی۔ کاروبار کے آغاز پر KSE-30 Index میں 3287 پوائنٹس کی تاریخی کمی دیکھی گئی. جس کے باعث عارضی طور پر Trading Halt نافذ کر دیا گیا۔

اس کے تھوڑی ہی دیر کے بعد KSE-100 Index میں 6287 پوائنٹس کی غیر معمولی کمی ریکارڈ کی گئی. جس کی بنا پر Trading کو دوبارہ عارضی طور پر معطل کرنا پڑا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق Index Points کے لحاظ سے یہ PSX میں ایک دن کی سب سے بڑی کمی تھی۔

وقفے کے بعد اگرچہ مارکیٹ نے کسی حد تک Recovery کی. تاہم دن کے اختتام پر انڈیکس 3882 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 114909 پر بند ہوا۔ یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ مارکیٹ میں Bearish Sentiment غالب رہا. جو عالمی Economic Uncertainty کی غمازی کرتا ہے۔

پاکستان سمیت Asian Stocks میں مندی کی لہر

Shanghai سے لے کر Tokyo، Sydney سے Hong Kong تک تمام بڑی Financial Markets میں مندی کا سامنا رہا۔ پاکستان Stock Market بھی اس عالمی رجحان سے متاثر ہوئی. جہاں دن کے اختتام تک 3882 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ بند ہوئی۔

نمایاں Asian Stocks جیسا کہ Japan’s Nikkei 225 انڈیکس 7.8 فیصد، Australia’s ASX 200 انڈیکس 4.2 فیصد، اور South Korea’s Kospi Index 5.6 فیصد نیچے بند ہوئے۔ Shanghai Composite اور Taiwan Weighted Index بھی شدید مندی کے ساتھ بند ہوئیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ مندی بنیادی طور پر Global Market Reaction کا نتیجہ ہے. جو Trump Administration کی جانب سے لگائے گئے Tariffs پر سامنے آئی۔ ایشیائی ممالک، جو Export-Oriented Economies رکھتے ہیں، براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

Global Recession کا خطرہ اور Economic Forecasts

Goldman Sachs اور JP Morgan جیسی بڑی مالیاتی اداروں نے امریکہ میں Recession کے امکانات بڑھا دیے ہیں. جو براہ راست ایشیائی Exports کو متاثر کرے گا۔ Vanguard کے مطابق چھوٹی معیشتیں سب سے زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں۔

ویتنام، بنگلہ دیش اور پاکستان جیسے ممالک کی معیشتیں US Market پر انحصار کرتی ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے ویتنام پر 46٪، بنگلہ دیش پر 37٪ اور پاکستان پر 29٪ Additional Tariffs عائد کیے گئے ہیں، جو ان ممالک کی Trade Balance کو متاثر کریں گے۔

بنگلہ دیش ہر سال 8.4 ارب ڈالر کی Garment Exports صرف امریکہ کو کرتا ہے۔ Bangladesh Garments Manufacturers & Exporters Association کے مطابق، نئے ٹیرف ان کے لیے خطرناک حد تک نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

امریکی ٹیرف کے اثرات: عالمی Financial Landscape میں ہنگامہ

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ٹرمپ کے تجارتی اقدامات کے بعد Global Equity Markets کھربوں ڈالر کی Market Capitalization کھو چکی ہیں۔ Investor Confidence, Trade Growth, اور Monetary Stability سبھی کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں. اور مستقبل قریب میں بھی Volatility برقرار رہنے کا امکان ہے۔

FTSE 100 پانچ فیصد، جبکہ German اور French Markets کو بھی شدید مندی کا سامنا رہا۔ Global Stock Markets نے کھربوں ڈالر کی قدر کھو دی ہے. جو سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی تشویشناک اشارہ ہے۔

صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب China نے بھی امریکی مصنوعات پر Retaliatory Tariffs عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد Wall Street کے بڑے Indices میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

Goldman Sachs نے اپنے نئے Economic Outlook میں کہا ہے کہ اگلے 12 ماہ میں امریکہ کے کساد بازاری کا شکار ہونے کا امکان 45 فیصد تک بڑھ گیا ہے (پہلے یہ 35 فیصد تھا)۔ JP Morgan نے بھی اپنی Forecast میں عالمی معیشت میں 60 فیصد تک کی سست روی کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button