Indo-Pak Tensions کے باعث Pakistan Stock Exchange میں بھونچال، KSE100 شدید مندی کا شکار
Pakistan Stock Exchange reacts sharply as geopolitical fears escalate

Indo-Pak Tensions بڑھنے کے بعد بدھ کی صبح Pakistan Stock Exchange میں کاروبار کا آغاز انتہائی منفی انداز میں ہوا، جہاں KSE100 انڈیکس 1.53 فیصد یا 2400 پوائنٹس کی بڑی کمی کے ساتھ 112,400 پر پہنچ گیا۔ PSX کی یہ گراوٹ صرف اقتصادی نہیں بلکہ مکمل طور پر سیاسی کشیدگیوں کا نتیجہ ہے۔
Indo-Pak Tensions نے PSX کے اعصاب چور کر دیے
Indo-Pak Tensions نے سرمایہ کاروں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی اور ممکنہ حملے کی دھمکی نے مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ بدھ کی علی الصبح وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے انکشاف کیا کہ پاکستان کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں کسی فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔
اس سنگین اعلان کے بعد ملک بھر میں بے چینی پھیل گئی ہے. جس نے Pakistan Stock Exchange میں مزید گراوٹ پیدا کی۔ سرمایہ کاروں نے اس خطرناک صورتحال کے پیش نظر اپنی پوزیشنز بند کرنے کو ترجیح دی. جس سے KSE100 میں بڑی گراوٹ آئی۔
یہ کشیدگییں نہ صرف مقامی سرمایہ کاروں بلکہ عالمی سطح پر بھی خوف و ہراس کا باعث بن رہی ہیں. کیونکہ Indo-Pak Tensions کے سبب دونوں ممالک کے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ موجود ہے۔ اس قسم کی غیر یقینی صورتحال سرمایہ کاری کے لیے انتہائی غیر محفوظ ثابت ہوتی ہے. جس کی وجہ سے کئی افراد اس وقت غیر ضروری رسک لینے سے گریز کر رہے ہیں۔
۔سیاسی خطرات اور KSE100 کی دھڑکن
یہ دھمکیاں محض بیانات نہیں رہیں بلکہ KSE100 جیسے حساس انڈیکس پر فوری اثر ڈال گئیں۔ گزشتہ روز انڈیکس 114,872 پر بند ہوا تھا. لیکن بدھ کو صرف چند گھنٹوں میں ہی یہ 2400 پوائنٹس تک گر گیا۔ اس طرح کے Geopolitical Risks کے وقت سرمایہ کار عموماً "Risk-Off” موڈ اختیار کرتے ہیں اور اپنی پوزیشنز بند کر لیتے ہیں۔
سرمایہ کاروں نے بدھ کو اپنی ہولڈنگز تیزی سے فروخت کیں، اور نئے خریدار مارکیٹ سے غائب دکھائی دیے۔ PSX میں حجم کم ہوا، اور اکثر اسٹاکس نے Lower Lock لگایا۔

Foreign Investors کی بے یقینی اور PSX کی صورتحال.
بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے بھی اپنی سرمایہ کاری پر نظر ثانی شروع کر دی ہے. خاص طور پر جب دو Nuclear-Armed Nations کے درمیان کشیدگی ہو۔ پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ پاکستان لڑائی کی ابتدا نہیں کرے گا. لیکن اگر حملہ کیا گیا تو پورے زور سے جواب دیا جائے گا۔
موجودہ صورتحال میں سرمایہ کاروں کو انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے۔ PSX میں اتار چڑھاؤ کی شدت غیر معمولی ہو سکتی ہے جب تک کہ Indo-Pak Tensions میں کمی نہ آئے۔ طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے Valuation-Based Strategies پر غور کیا جا سکتا ہے، مگر قلیل مدتی کاروبار انتہائی خطرناک بن چکا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔