امریکہ: نومبر 2022ء کی PPI رپورٹ: توقعات اور اثرات
امریکہ کی نومبر 2022ء کی پروڈیوسرز پرائس انڈیکس (PPI) رپورٹ آج جاری کی جائے گی U.S Bureau Of Labour Statistics آج عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 (پاکستانی وقت کے مطابق 18.30) بجے یہ رپورٹ جاری کرے گا۔ اس رپورٹ کو افراط زر (Inflation) کی تمام شعبوں میں ہول سیلز لیول پر جانچ کے حوالے سے انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ اسطرح ہر شعبہ زندگی میں افراط زر کی صورتحال کے تعین کے لئے PPI رپورٹ دیگر تمام رپورٹس سے زیادہ گہرے اثرات امریکی اور عالمی مارکیٹس پر مرتب کرتی ہے۔ کیونکہ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) سے صارفین پر افراط زر کے اثرات جا جائزہ لیا جاتا ہے لیکن پروڈیوسرز پرائس انڈیکس (PPI) سے پیداواری شعبے (Production) کی خریداری کی لاگت کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ جن کا سابقہ اعداد و شمار سے تقابلہ کر کے افراط زر کا تعین کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے متوقع اثرات
یہ رپورٹ امریکی اور عالمی مارکیٹس پر دور رس اور گہرے اثرات مرتب کرتی ہے کیونکہ آج جاری ہونیوالی رپورٹ کی بناء پر نہ صرف پیداواری شعبے کی موجودہ قیمتوں اور ان پر افراط زر کا تعین ہو گا بلکہ ان کی بنیاد پر مارکیٹ کی رسد کا تعین بھی کیا جا سکے گا اور فیڈرل ریزرو (Fed) کیلئے مانیٹری پالیسی سمیت اہم فیصلوں کی راہ بھی ہموار ہو جاتی ہے نیز آئندہ ماہ کی CPI کے خدوخال بھی واضح ہو جاتے ہیں ۔ آج عالمی مارکیٹس (فوریکس، اسٹاکس اور کماڈٹیز) میں اس رپورٹ کے انتظار میں سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں ۔ نومبر 2022ء کی رپورٹ میں افراط زر کے کم رہنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ توقعات کے مطابق کم انڈیکس کے رہنے کی صورت میں ڈالر انڈیکس (DXY) میں گراوٹ کے امکانات ہیں۔ نتیجے کے طور پر امریکی ڈالر دفاعی انداز اختیار کر جائے گا کیونکہ کم افراط زر سے فیڈرل ریزرو کی طرف سے 14 دسمبر کی میٹنگ میں توقع سے کم شرح سود میں اضافے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ جبکہ توقعات کے برعکس پروڈیوسرز پرائس انڈیکس میں اضافے کے بعد امریکی ڈالر بھی جارحانہ انداز اختیار کر جائے گا اور اس کے مقابلے میں دیگر عالمی کرنسیز کی قدر میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔
اس رپورٹ کے توقعات سے کم رہنے کی صورت میں اسٹاکس اور کماڈٹیز کی طلب (Demand ) میں اضافہ متوقع ہے کیونکہ افراط زر میں کمی سرمایہ کاروں میں Risk Factor کو بھی کم کر دیتی ہے۔ اس طرح اس رپورٹ کے توقعات کے مطابق یا اس سے کم رہنے کی صورت میں 14 دسمبر کی FOMC کی میٹنگ تک مارکیٹس کی سمت کا تعین ہو جائے گا اور گولڈ سمیت کماڈٹیز اور اسٹاکس بھی تیزی کا مومینٹم اختیار کر جائیں گے۔ عالمی معاشی اداروں کی سروے رپورٹس کے مطابق PPI کے 7.2 فیصد تک محدود رہنے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے ۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ رپورٹ میں یہ انڈیکس 8 فیصد رہا ہے۔ حقیقی PPI (Core PPI) بھی 6.7 تک محدود رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔