برطانیہ کی ستمبر 2022 ء کی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ جاری کر دی گئی۔

برطانوی محکمہ شماریات نے ستمبر 2022ء کی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (CPI Report ) ریلیز کر دی ہے۔ جاری کئے جانیوالے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران ملک میں افراط زر ( Inflation ) کی شرح 10.1 فیصد رہی ہے جبکہ اس سے قبل افراط زر کے 10 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ جبکہ اگر اس کا تقابلہ اگست 2022ء کی سی۔پی۔آئی کے ساتھ کیا جائے تو اس میں افراط زر 9.9 فیصد رہی تھی۔

اگر مجموعی افراط زر (Core CPI ) کا جائزہ لیا جائے تو یہ 6.5 فیصد رہی ہے جبکہ اس سے قبل اس شرح کے 6.4 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ ماہانہ بنیادوں پر بھی اشیاء کی قیمتوں میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہر لحاظ سے یہ ڈیٹا توقعات کی نسبت زیادہ تشویشناک رہا ہے۔ اور اس کے منفی اثرات برطانوی پاؤنڈ اور دیگر معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر مرتب ہوں گے۔

اس سی۔پی۔آئی رپورٹ کا سب سے تشویشناک پہلو افراط زر کا دوہرے ہندسے میں داخل ہو جانا ہے جو کہ برطانوی معیار زندگی، شرح نمو (Growth rate ) اور جی۔ڈی۔پی (GDP ) میں کمی لانے کا باعث بھی بن سکتا یے اور لیبر مارکیٹ پر بھی دباؤ میں اضافہ ہو گا ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button