TRG میں تیزی کا مومینٹم جاری۔ 145 کی مزاحمتی حد کو عبور کر گیا۔
بنیادی جائزہ
آج پاکستانی اسٹاکس میں ٹی۔آر۔جی (TRG ) نے مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر مارکیٹ کے ملے جلے رجحان کے ساتھ 8 ماہ کے بعد 145 کی نفسیاتی حد (Resistance Level) کو عبور کر گیا ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر کے اس اسٹاک میں گذشتہ کئی ماہ سے تیزی کا رجحان نظر آ رہا ہے جس کی بنیادی وجہ کمپنی کی ذیلی بین الاقوامی شاخ Affinity کے عالمی اسٹاکس کے شیئرز کی قدر میں Nasdaq میں ہونیوالا اضافہ ہے۔ جس کے بعد سے اب تک PSX میں ٹی۔آر۔جی کی قدر میں 70 روپے فی شیئرز کا اضافہ ہو چکا ہے اور تیسری بڑی وجہ پاکستانی سرمایہ کاروں کی طرف سے ٹیکنالوجی سیکٹر کے اسٹاکس کی طلب (Demand) میں ہونیوالا اضافہ ہے۔ یہ کمپنی پاکستانی اسٹاکس کے رجحان کے اعشاریے (Indicator ) کے طور پر بھی استعمال کیا جاتی ہے۔ انٹرا ڈے ٹریڈرز کا یہ سب سے مقبول ترین اسٹاک ہے۔ ٹی۔آر۔جی نہ صرف پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلکہ اسکی ذیلی شاخ Affinity امریکی مارکیٹس Nasdaq اور نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) میں بھی متحرک اسٹاک کے طور پر جانی جاتی ہیں۔
ٹیکنیکی تجزیہ۔
آج TRG میں ٹریڈنگ کا آغاز 142 روپے 50 پیسے سے ہوا۔ اس کی کم ترین سطح بھی یہی تھی جبکہ اوپر کی طرف یہ 4 روپے 95 پیسے کے اضافے کے ساتھ 146.45 روپے پر آ گیا ہے۔ آج کے دن میں اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز 144 روپے کی سطح پر Strong Buy کی کال دے رہے ہیں۔ یہاں سے آج اختتامی سیشن تک دوران 2 سے 3 روپے تک منافع حاصل ہو سکتا ہے۔ اسکی تمام 12 حرکاتی اوسط (Moving Averages ) خریداری کا ٹرینڈ ظاہر کر رہی ہیں۔ موجودہ سطح سے اسکی مضبوط ترین نفسیاتی سپورٹ ( S1 ) 145 اور دوسری نفسیاتی سپورٹ ( S2 ) 142 ہے ۔ جبکہ تیسری نفسیاتی سپورٹ ( S3 ) 140 ہے ۔ جبکہ اوپر کی طرف پہلی مزاحمتی حد 148، دوسری مذاحمتی اور ٹیکنیکی حد 150 (R2 ) اور تیسری مزاحمتی حد (R3 ) 152 ہے جبکہ ٹیکنیکل انڈیکٹرز 144 کی سطح پر خریداری کا اشارہ دے رہے ہیں آج TRG اپنی 200SMA پر آ گیا ہے۔ اور اسکا جھکاؤ اور ارتکاز ( Bias ) 95 فیصد Bullish، اور 5 فیصد Sideways ہے۔ اس طرح مجموعیBias آج بھی Bullish ہی رہا۔ اسکا خریداری کا محور (Pivot ) 144 اور فروخت کا 148 ہے۔ آج ٹی۔آر۔جی (TRG) میں مجموعی طور پر 59 لاکھ سے زائد حصص ( Shares ) کا لین دین ہو چکا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔