M3 Money Supply

عمومی تعریف کے مطابق، M3 وہ مانیٹری اجزاء ہیں۔ جو M2 Money Supply (یعنی M1 + کچھ مختصر مدت کے ڈیپازٹس) کے علاوہ طویل مدت کے ڈیپازٹس، ادائیگی کی نوٹس پر قابل واپسی جمع، ریپوش ریپوز (repos) اور بعض ملکوں میں مؤسّساتی منی مارکیٹ فنڈز وغیرہ پر مشتمل ہوتے ہیں۔
دوسرے الفاظ میں، M3 مانیٹری سپلائی کا وہ حصہ ہے۔ جو فوری طور پر نقدی یا فوری استعمال کے قابل نہیں ہوتا۔ بلکہ نسبتا کم لیکوئڈیٹی (liquidity) والے اثاثے شامل کرتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر، ادارے جیسے Organisation for Economic Co‑operation and Development (OECD) اسے “براڈ مانی” (Broad Money) کے تحت ماپتے ہیں۔ نوٹ و سکے + مقررہ مدت کے ڈیپازٹس + منی مارکیٹ یونٹس وغیرہ۔
پاکستان میں M3 کا مطلب اور اس کا استعمال
پاکستان میں State Bank of Pakistan (SBP) کی وضاحت کے مطابق:
“M3 is measured as M2 plus public deposits or investment in national saving schemes, deposits with post offices, and non-bank financial institutions.”
اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں M3 صرف بینک کی ڈیپازٹس تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ عوامی جمع شدہ رقم (مثلاً قومی بچت اسکیمز)، پوسٹ آفس کے ڈیپازٹس، نان-بینک مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس وغیرہ بھی شامل ہیں۔
مثال کے طور پر، ستمبر 2025 تک پاکستان کی M3 رقم تقریباً PKR 44,840,700 ملین (یعنی PKR 44.84 ٹریلین) تھی۔
مئی 2024 تک پاکستان کی M3 تقریباً PKR 37.95 ٹریلین ریکارڈ کی گئی تھی۔ جو مئی پچھلے سال کے مقابلے میں سال بہ سال تقریباً 14.5% کی افزائش تھی۔
کیوں یہ اہم ہے؟
M3 کی سطح اور اس کی ترقی معیشت میں لیکوئڈیٹی، بینکنگ نظام کی سرگرمی، قرضے دینے کی خواہش۔ اور افراطِ زر (inflation) کے خدشات کے بارے میں سگنل فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کے تناظر میں، اثبات کیا گیا ہے۔ کہ طویل مدت میں معاشی افراطِ زر کے ساتھ مانیٹری گروتھ (money supply growth) کے درمیان مثبت تعلق موجود ہے۔
مانیٹری پالیسی بناتے وقت مرکزی بینک کے لیے یہ جاننا اہم ہے۔ کہ کتنی رقم معیشت میں گردش کر رہی ہے، کیونکہ بہت زیادہ رقم افراطِ زر کا باعث بن سکتی ہے، اور بہت کم رقم معیشت کی سستی اور طلب کم ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
M3 کا تجزیہ مالیاتی اداروں کی مجموعی سرگرمیوں کی جھلک دیتا ہے — جیسے طویل مدت کے ڈیپازٹس، عوامی بچت اور غیر بینک مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس — جو براہِ راست سیدھا چھوٹے کاروبار یا صارفین کی فوری نقدی سے منسلک نہیں ہوتے مگر معاشی سرگرمی پر بہرحال اثر انداز ہوتے ہیں۔
اہم نکات اور احتیاطی پہلو
M3 کی تشکیل ملک سے ملک اور اس کی مالیاتی ساخت (banking system, non-bank institutions, savings schemes) کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے۔
اگرچہ M3 ایک اچھا وسیع پیمانے پر ماپ ہے۔ مگر اس کا سیدھا اثر فوری نقدی کاری (liquidity) یا فوری معاشی سرگرمی پر نہیں ہوتا۔ جتنا M1 یا M2 کا ہوتا ہے۔ یعنی M3 کا تجزیہ کرتے وقت یہ سمجھنا ضروری ہے۔ کہ اس میں کم لیکوئڈ اجزاء شامل ہیں۔ جن کا تبدیل ہونا یا نقدی میں آنا دیر سے ہوتا ہے۔
مانیٹری پالیسی کے تناظر میں صرف M3 دیکھنا کافی نہیں۔مرکزی بینک دیگر متغیرات۔ جیسے قرضہ جات کی سہولت، بینکوں کی اثاثہ جات کا معیار، بیرونی شعبے کی حالت وغیرہ بھی دیکھتا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



