US China Trade War میں شدت کے اثرات: EURUSD کی قیمت مستحکم.

US Dollar Faces Pressure Amid Growing Trade Tensions

EURUSD کی قیمت بدھ کے دن 1.1000 سے اوپر کی سطح پر مضبوط ہو گئی ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ US China Trade War اور US Dollar پر مسلسل فروخت کا دباؤ ہے۔ اس دباؤ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے درمیان امریکی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت مزید پیچیدہ ہو گئی. جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف Additional Tariffs لگا دیے۔

US China Trade War کی شدت

US China Trade War میں مزید شدت آتی جا رہی ہے۔ ٹرمپ کی طرف سے چین پر مزید ٹیکسوں کے نفاذ کے بعد، چین کے حکومتی حکام نے اس کا جواب دینے کے لیے ایک اجلاس بلایا ہے۔ اس عالمی تجارتی کشمکش کے اثرات EURUSD کی قیمت پر بھی پڑ رہے ہیں. کیونکہ سرمایہ کاروں میں بے چینی اور عدم استحکام کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

European Central Bank کی رپورٹ

European Central Bank کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی. جس میں کہا گیا کہ ٹرمپ کے ٹیکسوں کا اثر یورپ کی معیشت پر پہلے سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ ابتدائی طور پر اندازہ تھا کہ یورپی یونین کی معیشت کو 0.5 فیصد تک نقصان پہنچ سکتا ہے. لیکن اب یہ نقصان 1 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔ اس خبر کے بعد یورو کی قیمت میں مزید کمی آ سکتی ہے. اور سرمایہ کاروں کو اس بات کی فکر ہو سکتی ہے کہ یورپ کی معیشت کی نمو سست ہو جائے گی۔

Federal Reserve کے منٹس

اس کے ساتھ ساتھ، امریکی Federal Reserve کی جانب سے مارچ کی پالیسی میٹنگ کے منٹس کی اشاعت بھی متوقع ہے۔ یہ اجلاس ٹیکسوں کے اعلان سے پہلے ہوا تھا، اس لیے اس کی مارکیٹ پر زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ پھر بھی، سرمایہ کار EURUSD کی قیمت میں متوقع اتار چڑھاؤ کے لیے محتاط رہیں گے۔

تکنیکی تجزیہ

تکنیکی تجزیہ کے مطابق، RSI انڈیکیٹر چار گھنٹے کے چارٹ پر 50 سے اوپر ہے. جو کہ مثبت رجحان کو ظاہر کرتا ہے. مگر یہ سائیڈ وے حرکت کر رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ EURUSD میں ابھی تک قوت کی کمی ہے۔

EURUSD کی قیمت کے لیے اہم مزاحمت کی حدیں 1.1050، 1.1100 اور 1.1145 ہیں. اور اگر یہ ان سطحوں کو پار کر لیتا ہے تو مزید اوپر جانے کا امکان ہو سکتا ہے۔ تاہم، نیچے کی طرف 1.1000، 1.0950 اور 1.0900 کی سپورٹ کی سطحیں ہیں. جو قیمت کو نیچے گرنے سے روک سکتی ہیں۔

اگر EURUSD 1.1000 کی سطح کو برقرار رکھتا ہے تو اس کے اگلے مزاحمتی سطحوں تک پہنچنے کی توقع ہو سکتی ہے۔ تاہم، عالمی تجارتی کشمکش بالخصوص US China Trade War اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر، قیمتوں میں تذبذب بھی جاری رہ سکتا ہے۔

EURUSD as on 9th April 2025 during European Sessions
EURUSD as on 9th April 2025 during European Sessions

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button