ڈاؤ جونز اور دیگر امریکی مارکیٹس کی کارکردگی کا جائزہ
آمریکی مارکیٹس (U.S Markets ) میں دن کے آغاز پر مثبت نظر آنیوالی Dow Jones ابتدائی سیشن کے بعد اسوقت مندی کی شکار ہوئی جب 10 سالہ مدت کے امریکی حکومتی بانڈز اور سرٹیفیکیٹس کی آن نیلامی شروع ہوئی۔ اس کے بعد بانڈز کی حاصلات (Gains ) میں اضافہ ہونے سے سرمایہ کار اسٹاکس سے بانڈز اور امریکی ڈالر کے سرمایہ کاری سرٹیفیکیٹس ( U.S Dollars investment Certificates ) میں منتقل ہوئے۔ یہاں یہ بھ بتاتے چلیں کہ گزشتہ روز Dow Jones رواں سال یعنی 2022 ء کی کم ترین سطح پر آ گئی تھی لیکن آج گراوٹ میں مارکیٹ نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے اور انڈیکس 458 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 29255 کی سطح پر آ گیا ہے۔
اگر S&P500 کا جائزہ لیں تو 78 ہوائنٹس کی کمی اور 3640 کا اختتامیہ ۔ یہ بھی 2022 ء کی کم ترین سطح ہے۔ اس سے قبل مارچ میں یوکرائن جنگ کے آغاز میں مارکیٹ 3700 کی نفسیاتی سپورٹ سے نیچے آئی تھی۔ Nasdaqcomposite میں بھی صورتحال دیگر امریکی مارکیٹس سے مختلف نہیں 314 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 10737 پر اختتام بھی رواں سال کا کم ترین لیول ہے۔
نیویارک اسٹاک ایکسچینج ( NYSE ) میں بھی شدید مندی کا رجحان رہا اور اختتام پر انڈیکس 224 پوائنٹس کم ہو کر 13608 پر آ گیا۔ جبکہ Russel2000 میں بھی 40 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی یے جس کے بعد انڈیکس گھٹ کر 1674 تک آ گیا ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو (Federal Reserve ) کی طرف سے شرح سود بڑھائے جانے کے بعد سے امریکی ڈالر کی حاصلات اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہیں جبکہ سرمایہ کاروں کا رجحان بھی اسٹاکس اور Risk Assets کو فروخت کر کے امریکی ڈالرز اور اس سے منسلک سرمایہ کاری بانڈز اور سرٹیفیکیٹس کی طرف ہو جانے سے امریکی اسٹاکس مسلسل ساتویں کاروباری دن بھی شدید مندی کے شکار دکھائی دیئے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔