استنبول مذاکرات کی ناکامی، PSX میں بے یقینی کا طوفان اور KSE100 میں گراوٹ اتار چڑھاؤ.
How diplomatic deadlock between Pakistan and the Taliban rattled investor confidence
پاکستان اور افغان Taliban کے درمیان استنبول میں ہونے والی چار روزہ Negotiations جب ناکام ثابت ہوئیں. تو نہ صرف سیاسی ماحول کشیدہ ہوا. بلکہ ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی لرز گیا۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات کے بیانات اور وزیرِ دفاع کی سخت وارننگز نے بازار میں تیزی سے جذباتی فیصلے جنم دئیے. اس سب منظر نامے نے PSX اور KSE100 پر اتار چڑھاؤ کو ہوا دی۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے واضح کیا کہ طالبان نے سرحد پار حملوں کو روکنے کی کوئی ضمانت نہیں دی. اور پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا۔ اس ناکامی کے اعلان کے بعد، مارکیٹ کے تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں کی نظریں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر ٹکی تھیں. یہ جاننے کے لیے کہ اس اہم سیکیورٹی اور جیو پولیٹیکل (Geopolitical) ڈویلپمنٹ کا کیپٹل مارکیٹس پر کیا اثر پڑتا ہے۔
مالیاتی نقطۂ نظر سے دیکھا جائے تو ہر سیاسی جھٹکا، خواہ وہ خارجہ پالیسی کا بحران ہو. یا سرحدی کشیدگی، Stock Market کے احساسِ خطرے کو شدید طور پر چھیڑتا ہے. اور سرمایہ کار وقتی طور پر نقدی کی طرف جھک جاتے ہیں. استنبول کی ناکامی نے یہی کیا۔ مذاکرات کے بریک ڈاؤن اور صدراتی، وزارتی بیانات کے امتزاج نے مارکیٹ جذبات کو فوری طور پر متاثر کیا۔
خلاصہ
-
ناکام مذاکرات: وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے تصدیق کی کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں چار روزہ مذاکرات سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لیے قابل عمل حل نکالے بغیر ناکام ہو گئے ہیں۔
-
مارکیٹ کا فوری ردعمل: مذاکرات کی ناکامی کے اعلان کے باوجود، PSX کے KSE100 میں کاروبار کے دوران 206 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جو 160,307 پر پہنچ گیا۔ تاہم، یہ دن بھر شدید اتار چڑھاؤ (Volatility) کا مظاہرہ کرتا رہا۔
-
وزیر دفاع کا سخت مؤقف: خواجہ آصف نے افغان طالبان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا. اور واضح کیا. کہ پاکستان اپنی سرزمین پر کسی بھی دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا. اور عسکری کارروائی کا امکان برقرار ہے۔
-
سرمایہ کاروں کے لیے حکمت عملی: مارکیٹ کے اس قسم کے غیر یقینی حالات (Uncertainty) میں قلیل مدتی (short-term) خبروں کے بجائے طویل مدتی (Long-Term) بنیادی اصولوں (Fundamentals) پر توجہ مرکوز رکھنا ضروری ہے۔
-
ماہرانہ نقطہ نظر: PSX کا فوری اضافہ بنیادی طور پر ایک ”فوجی جواب کی قیمت“ (pricing in a military response) یا پھر سیاسی اور عسکری عزم کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے. جسے مارکیٹ ایک غیر لچکدار (Non-Flexible) معاہدے سے بہتر سمجھتی ہے۔
ناکام مذاکرات کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کا ردعمل کیا تھا؟
ناکام مذاکرات کے بعد PSX میں ایک دلچسپ اور متضاد ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کاروباری دن کے دوران، PSX کا 100-انڈیکس شدید اتار چڑھاؤ (volatility) کا شکار رہا۔ انڈیکس ایک لاکھ 59 ہزار 406 کی نچلی سطح تک گرا، لیکن دن کا اختتام 206 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 160,307 پر ہوا۔ یہ اضافہ بظاہر اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ سرمایہ کاروں نے اس خبر کو قلیل مدتی منفی (short-term negative) کے بجائے طویل مدتی سیکیورٹی عزم کی مضبوطی کے طور پر دیکھا ہے۔
یہ بظاہر غیر معمولی ردعمل اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے. کہ مارکیٹ "غیر یقینی صورتحال” (Uncertainty) سے زیادہ "کمزور معاہدے” (Weak Agreement) سے خوفزدہ تھی۔ ایک ایسا معاہدہ جس میں سیکیورٹی کی کوئی حتمی ضمانت نہ ہو. مارکیٹ کی نظر میں غیر یقینی صورتحال کو مزید بڑھاوا دے سکتا تھا۔ اسٹاک مارکیٹ نے پاکستان کے سخت مؤقف اور عسکری قیادت کے مضبوط عزم کو ایک مضبوط سیکیورٹی پوزیشن (strong security posture) کے طور پر تسلیم کیا. جو بالآخر معاشی سرگرمیوں کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرے گا۔
مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کے پیچھے چھپے دو بڑے ڈرائیورز
PSX کی دن بھر کی کارکردگی اور غیر متوقع اضافے کے پیچھے دو بڑے عوامل کار فرما تھے۔ یہ دونوں عوامل جیو پولیٹیکل رسک (Geopolitical Risk) اور عسکری عزم کے مارکیٹ کی توقعات پر گہرے اثرات کی نشان دہی کرتے ہیں۔
1. پاکستان کے دفاعی مؤقف میں سختی کا مارکیٹ پر اثر
وزیر دفاع خواجہ آصف کا افغان حکومت کو دیا گیا سخت انتباہ، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی دہشت گردانہ کارروائی کا "سخت اور کڑوا جواب” دے گا، مارکیٹ کے لیے ایک اہم سگنل (Signal) تھا۔
-
پہلا نتیجہ: مارکیٹ نے پاکستان کی حکومت کے اس عسکری عزم (Military Resolve) کو سیکیورٹی رسک (security risk) کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک قابل اعتماد حکمت عملی (credible strategy) کے طور پر قبول کیا۔
-
میں نے اپنے 10 سالہ تجربے میں دیکھا ہے کہ PSX جیسے سرحدی ممالک کی مارکیٹیں کمزور سفارتی حل سے زیادہ، سیکیورٹی خطرات کے خلاف حکومتی یا عسکری ادارے کے "فیصلہ کن ردعمل” (decisive response) کو ترجیح دیتی ہیں۔ وہ فوری جھٹکا (shock) برداشت کر لیتی ہیں، لیکن غیر یقینی صورتحال کا طویل سایہ قبول نہیں کرتیں۔ PSX نے یہاں یہی رویہ اختیار کیا، جہاں سخت مؤقف کو قومی سیکیورٹی کی پریمیم ویلیو (national security premium) کے طور پر دیکھا گیا۔

2. قلیل مدتی تجارت اور خبروں پر مبنی حرکت (News-Based Trading)
دن بھر انڈیکس کا 160,307 کی اونچی سطح اور 159,406 کی نچلی سطح کے درمیان گھومنا یہ ظاہر کرتا ہے. کہ قلیل مدتی تاجر (short-term traders) اور موقع پرست سرمایہ کار (opportunistic investors) خبروں کی بنیاد پر تیزی سے خرید و فروخت (Buying and Selling) کر رہے تھے۔
-
ڈائیلاگ ناکامی کا خوف: ابتدا میں، مذاکرات کی ناکامی نے ایک رسک آف سینٹیمنٹ (Risk-off Sentiment) پیدا کیا، جس سے انڈیکس نیچے آیا۔
-
ریکوری: جلد ہی، بڑے سرمایہ کاروں اور اداروں نے اس فروخت (selling) کو ایک موقع کے طور پر دیکھا. اور نچلی سطحوں پر خریداری شروع کر دی، جس سے انڈیکس میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ یہ عام طور پر بڑے کھلاڑیوں (Big Players) کی طرف سے خبر کو ”چھوٹے تاجروں کو خوفزدہ کر کے خریدنے“ (Buying on Fear) کی کوشش ہوتی ہے۔
حتمی تجزیہ
ناکام مذاکرات اور PSX میں فوری اضافہ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے. کہ فنانشل مارکیٹس اکثر جذباتی ردعمل (Emotional Reactions) کے بجائے پختہ اور فیصلہ کن اقدامات (Firm and Decisive Actions) کی قیمت لگاتی ہیں۔
PSX کا قلیل مدتی اتار چڑھاؤ (Pakistan Stock Exchange volatility after failed talks) ایک عام مارکیٹ رویہ تھا. لیکن دن کے اختتام پر انڈیکس کا اوپر آنا پاکستانی حکومت کے مضبوط عسکری مؤقف پر مقامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی علامت ہے۔
بطور ایک تجربہ کار مالیاتی کنٹینٹ حکمت عملی دان، میرا مشورہ ہے. کہ سرمایہ کار خبروں کے ان چکروں میں نہ آئیں۔ غیر یقینی صورتحال میں آپ کا بہترین دفاع علم، حکمت عملی اور ڈسپلن (knowledge, strategy, and discipline) ہے۔ اپنے پورٹ فولیو کو ٹھوس فنڈامنٹلز (Solid Fundamentals) پر قائم رکھیں. اور خطرات کا احتیاط سے انتظام کریں۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا مذاکرات کی ناکامی طویل مدتی سیکیورٹی رسک میں اضافہ کرے گی. یا حکومت کا سخت مؤقف مارکیٹ کو مزید استحکام دے گا؟ اپنے کمنٹس میں بتائیں۔ ایسے ہی مزید مضامین کیلئے ہماری ویب سائٹ https://urdumarkets.com/ وزٹ کریں.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



