Mari Energies کا بڑا قدم Rio Tinto اور BHP: پاکستان کے معدنی خزانے کھوجنے کیلئے تیار.

Pakistan’s Mineral Future Brightens as Mari Energies Seeks Global Partnerships with Mining Giants

پاکستان کے توانائی اور قدرتی وسائل کے شعبے میں ایک نئی تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے. جہاں Mari Energies Limited (MARI) نے عالمی سطح کے کان کنی کے بڑے ناموں Rio Tinto اور BHP کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ اس پیش رفت کو نہ صرف پاکستان کی معدنی معیشت کے لیے ایک نئے باب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے. بلکہ یہ ملکی سرمایہ کاری کے منظرنامے میں ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔

خلاصہ (Key Points)

  • Mari Energies Limited (MARI) پاکستان کے معدنی شعبے (Mining Sector) میں غیر ملکی سرمایہ کاری (Foreign Investment) کو راغب کرنے کے لیے عالمی کان کنی کی بڑی کمپنیوں Rio Tinto اور BHP کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں ہے۔

  • یہ اقدام ماری انرجیز کی تیل و گیس (Oil & Gas) سے ہٹ کر کان کنی اور ٹیکنالوجی کی جانب تنوع کی حکمت عملی (Diversification Strategy) کا حصہ ہے۔

  • ریکوڈک (Reko Diq) منصوبے کی آئندہ مالیاتی تکمیل کو پاکستان میں بڑی کان کنی کی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم محرک (Key Catalyst) کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

  • Mari Energies Limited اپنے ذیلی ادارے ماری منرلز (Mari Minerals) کے ذریعے بلوچستان کے چاغی میں پہلے ہی تین لائسنسوں پر کام کر رہی ہے۔

  • مالی سال 25 (FY25) میں کمپنی کا منافع (Profit After Tax) پچھلے سال کے مقابلے میں کم رہا. جس کی وجہ آمدنی میں کمی اور بڑھتے ہوئے اخراجات تھے۔

  • کمپنی کی طرف سے یہ اعلان Pakistan Stock Exchange میں بذریعہ سرکلر دوران ٹریڈ کیا گیا. 

عالمی شراکت داری کی نئی راہیں

Mari Energies کی تازہ ترین حکمت عملی پاکستان کی معدنی دولت کو عالمی مارکیٹ میں متعارف کرانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ کمپنی کے مطابق، وہ بین الاقوامی کھدائی کے ماہرین Rio Tinto اور BHP کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے نئے معدنی منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ ان مذاکرات کا مقصد پاکستان کے چھپے ہوئے قدرتی وسائل کو عالمی سرمایہ کاروں کے سامنے لانا ہے. تاکہ طویل المدتی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔

ماری انرجیز (MARI) ملک کے غیر استعمال شدہ معدنی وسائل (Untapped Mineral Resources) کو بروئے کار لانے کے لیے فعال طور پر دنیا کی سب سے بڑی کان کنی کمپنیوں، Rio Tinto اور BHP، کے ساتھ رابطے میں ہے۔

یہ مشغولیت (Engagement) ماری انرجیز کی اسٹریٹجک منصوبہ بندی کا مرکز ہے. جو ملک کے وسیع معدنی پوٹینشل کو ظاہر کرنے کے لیے غیر ملکی آپریٹرز (Foreign Operators) کے ساتھ جیولوجیکل سروے بھی کر رہی ہے۔

یہ ایک ایسی سرمایہ کاری ہے جو نہ صرف کمپنی کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کا راستہ کھول سکتی ہے. جس سے مقامی معیشت (Local Economy) کو ایک بڑا فروغ ملنے کی توقع ہے۔

ماری انرجیز تنوع کی حکمت عملی (Diversification Strategy) کیوں اپنا رہی ہے؟

اگرچہ Mari Energies بنیادی طور پر ایک ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (E&P) کمپنی کے طور پر جانی جاتی ہے. جس کا فوکس تیل اور گیس کی تلاش پر ہے. لیکن کمپنی اب تنوع (Diversification) کے ذریعے اپنے کاروباری رسک کو کم کرنے اور آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرنے پر زور دے رہی ہے۔ یہ حکمت عملی فنانشل مارکیٹس میں ایک کلاسک قدم ہے. کسی ایک شعبے پر انحصار کم کرنا۔

ماری انرجیز کی تنوع کی حکمت عملی دو اہم شعبوں پر مرکوز ہے.

  1. معدنیات (Minerals/Mining):

    • کمپنی اپنے ذیلی ادارے ماری منرلز (Mari Minerals) کے ذریعے چاغی، بلوچستان میں تین لائسنسوں پر کام کر رہی ہے۔

    • اس نے کوہِ سلطان مائننگ کمپنی (Koh-e-Sultan Mining Co.) میں بھی 5 فیصد حصہ حاصل کیا ہے۔

    • عالمی آپریٹرز کے ساتھ مشترکہ سروے (joint surveys) جاری ہیں۔

  2. ٹیکنالوجی (Technology):

    • ذیلی اداروں ماری ٹیکنالوجیز (Mari Technologies) اور SKY47 کے ذریعے کلاؤڈ کمپیوٹنگ (Cloud Computing) ، ڈیٹا انفراسٹرکچر (Data Infrastructure) ، اور ڈیجیٹل سروسز میں سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔

    • اسلام آباد میں 5 میگا واٹ کی سہولت (Facility) آئندہ سال مکمل ہونے والی ہے. اور کراچی میں بھی کام جاری ہے۔

Mari Energies تنوع کی حکمت عملی اس لیے اپنا رہی ہے. تاکہ تیل و گیس کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ (Volatility) سے جڑے خطرات کو کم کیا جا سکے. غیر استعمال شدہ معدنی وسائل سے فائدہ اٹھایا جا سکے. اور ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے شعبے میں داخل ہو کر نئے، پائیدار (Sustainable) آمدنی کے ذرائع قائم کیے جا سکیں۔

اس طرح، وہ اپنی مجموعی قدر (Overall Valuation) کو بڑھانے اور مستقبل کے لیے ایک زیادہ مضبوط کاروباری ماڈل (Resilient Business Model) بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپنے خیالات کا اظہار نیچے کمنٹس میں کریں. اور مزید تحقیقاتی رپورٹس کیلئے ہماری ویب سائٹ https://urdumarkets.com/ وزٹ کریں.

بہترین رسک مینجمنٹ.

میرے 10 سالہ مارکیٹ کے سفر میں، میں نے دیکھا ہے کہ تیل و گیس کمپنیاں (E&P) اکثر جغرافیائی سیاسی (Geopolitical) اور عالمی اجناس کی قیمتوں کے جھٹکوں (Commodity Price Shocks) کا شکار ہوتی ہیں۔

کئی مواقع پر، جب خام تیل کی قیمتیں گریں. صرف وہی کمپنیاں بہتر کارکردگی دکھا پائیں. جنہوں نے پہلے سے غیر متعلقہ شعبوں (Non-Correlated Sectors) میں آمدنی کے مضبوط ذرائع بنا رکھے تھے۔ Mari Energies کا یہ تنوع کا اقدام، خاص طور پر ٹیکنالوجی جیسے غیر چکری (Non-Cyclical) شعبے میں، ایک سمجھدار رسک مینجمنٹ (Risk Management) کا مظاہرہ ہے. جو طویل مدتی سرمایہ کاروں کے لیے بہت پرکشش ہوتا ہے۔

حرف آخر.

طویل مدتی نقطہ نظر سے، سرمایہ کاروں کو اس بات پر گہری نظر رکھنی چاہیے. کہ آیا یہ مشغولیت صرف بات چیت کی حد تک رہتی ہے. یا ٹھوس معاہدوں (Concrete Agreements) اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی شکل اختیار کرتی ہے۔ کیونکہ بڑے ناموں کا میدان میں اترنا صرف شروعات ہوتی ہے. اصل منافع اس وقت حاصل ہوتا ہے جب کھدائی شروع ہو جاتی ہے اور کان سے مال نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔

پاکستان کی مارکیٹ میں تاریخی طور پر اعلان اور عمل درآمد کے درمیان بڑا فرق رہا ہے۔ کامیاب تنوع کا انحصار ماری انرجیز کی عمل درآمد کی اہلیت پر ہوگا۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیاMari Energiesکا یہ جرات مندانہ قدم پاکستان کے معدنی پوٹینشل کو حقیقتاً دنیا کے سامنے لا پائے گا، یا یہ صرف ایک طویل مدتی خواب رہے گا؟

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button