مشکل حالات میں اہم فیصلہ! Careem نے Ride-Hailing پاکستان میں عارضی طور پر معطل کر دی
Economic Challenges Push Careem to Pause Ride Service While Strengthening Tech Hub And Other Services

پاکستان کی کمزور معیشت، کرنسی کی گرتی ہوئی قدر اور بڑھتی ہوئی مارکیٹ مقابلہ بازی نے بالآخر مشہور Careem Ride-Hailing سروس کو پاکستان میں عارضی طور پر بند کرنے پر مجبور کر دیا۔ Dubai based Company نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج بدھ سے پاکستان میں اپنا بنیادی Ride-Hailing آپریشن معطل کر رہی ہے تاہم اس کا Technology Hub اور دیگر خدمات برقرار رہیں گی۔
خلاصہ:
-
Careem نے 2015 میں پاکستان میں Ride-Hailing سروس کا آغاز کیا، جس نے روایتی ٹیکسی اور رکشہ سروسز کا جدید اور سستا متبادل فراہم کیا۔
-
معاشی بدحالی، ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور کرنسی کی قدر میں کمی نے Ride-Hailing منافع کو شدید متاثر کیا۔
-
مقامی اور عالمی حریف، خصوصاً Uber نے ڈرائیورز اور صارفین کے لیے مارکیٹ میں سخت مقابلہ پیدا کیا۔
-
باوجود اس کے، Careem کا کہنا ہے. کہ اس کا Technology and Engineering Hub پاکستان میں مکمل فعال رہے گا۔
-
Careem کے تقریباً 400 انجینئر اور دیگر عملہ پاکستان میں Everything App اور اس کے مختلف شعبہ جات جیسے Food/Grocery Delivery اور Payments پر کام جاری رکھیں گے۔
-
کمپنی نے اپنے Falcon/NextGen Program کے ذریعے پاکستانی گریجویٹس کو عالمی معیار کی ٹریننگ دینے کا عندیہ دیا ہے۔
-
شریک بانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہونے پر Careem Ride-Hailing کو دوبارہ شروع کرنے کی امید ہے۔
مستقبل کی حکمت عملی:
کمپنی کی کوشش رہی ہے کہ Ride-Hailing کی بندش کے باوجود پاکستان میں ٹیکنالوجی کی ترقی کو جاری رکھا جائے۔ اس مقصد کے لیے Everything App کو مضبوط بنایا جائے گا. جس میں روزمرہ کی متعدد خدمات ایک ہی پلیٹ فارم پر فراہم کی جائیں گی. جس سے مقامی نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے کے مواقع ملیں گے. اور پاکستان کی IT Industry کو عالمی سطح پر بہتر مقام ملے گا۔
Source: Arab News: https://www.arabnews.com/node/2604892/pakistan
کیا کیریم نے پاکستان میں Ride-Hailing ہمیشہ کے لیے بند کر دی ہے؟
کیا کیریم کی باقی سروسز بھی بند کر دی گئی ہیں؟
کیپٹنز کا کیا بنے گا؟
کیا کیریم پاکستان میں کوئی کام جاری رکھے گی؟
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔