KSE100 انڈیکس میں مسلسل دوسرے روز Bearish مومینٹم

KSE100 مسلسل دوسرے روز مندی کا شکار ہے۔ انڈیکس کاروباری ہفتے کے آخری دن کے دوسرے سیشن میں 178 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 42700 کی نفسیاتی سپورٹ سے نیچے 42641 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جسکی بنیادی وجوہات میں پاکستانی کا سیاسی اور معاشی عدم استحکام ہے۔ گذشتہ روز IMF کی طرف سے جاری کی جانیوالی رپورٹ میں ملک کی اقتصادی صورتحال مایوس کن قرار دی گئی ہے اور اسکی قرض واپس کرنے کی صلاحیت منفی کیٹیگری میں ڈال دی گئی ہے۔ جبکہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی اپنی انتہاء کو پہنچ گئی ہے۔ جس کے بعد سرمایہ کاروں کی اکثریت سائیڈ لائن نظر آ رہی ہے اور سرمائے کے حجم میں واضح کمی نظر آ رہی ہے۔ جبکہ کاروباری ہفتے کا آخری دن ہونے کی وجہ سے بھی ٹریڈرز اپنی پوزیشنز فروخت کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ Global Stocks میں سست روی کا رجحان بھی KSE100 انڈیکس پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

آج انڈیکس میں ٹریڈنگ کا آغاز 42819 کی سطح سے ہوا تھا۔جس کے بعد یہ 42819 تک اوپر جانے کے بعد دن کے پہلے سیشن کے اختتام تک 42600 کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اب تک اس میں 14 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کے سرمائے کا حجم 3 ارب روپے سے زائد یے۔ جبک انڈیکس میں 61359 ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں۔ آج اس میں 61359 ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں۔ KSE100 میں 333 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 114 کی قمیت میں اضافہ، 197 کی قدر میں کمی اور 22 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

موجودہ سطح سے اوپر مزاحمتی حدین (Resistance Levels) 42700، 43100 اور 43500 ہیں۔ اگر سپورٹ لیولز کا جائزہ لیں تو 42300 اور 41900 کے علاوہ 40500 کی تیسری مضبوط ترین سپورٹ (Key Resistance) ہے۔ جبکہ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز موجودہ سطح پر کوئی مثبت ٹریگر نہ ہونے کی وجہ سے Bearish Rally کو ظاہر کر رہے ہیں۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 42300 کی سپورٹ کے ٹوٹنے کی صورت میں انڈیکس میں Bears کا بڑا دباؤ ظاہر کر رہے ہیں۔ آج اسکا محور 42710 ہے اور یہ اپنے 100DMA سے نیچے Bearish ٹرینڈ لائن کو Follow کر رہا ہے۔ جبکہ اپنی قلیل المدتی 7DMA سے بھی نیچے آ گیا ہے۔ لیکن 42650 کی سطح پر Bulls اوپر کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسکا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی مجموعی طور پر Bearish ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button