امریکی PCE رپورٹ کا اجراء۔ توقعات اور اثرات۔

آج امریکی Personal Consumption Expenditure رہورٹ جاری کی جائے گی۔ U.S Bureau Of Economic Analysis یعنی امریکی معاشی تجزیاتی بیورو عالمی معیاری وقت کے مطابق 18-30 پر یہ رپورٹ جاری کرے گا۔ یہ رپورٹ امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی طرح انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے۔ جس سے امریکی صارفین کی Cost of living اور قوت خرید (Buying Power) کا تعین کیا جاتا ہے۔ جس سے CPI اور PPI دونوں کی نسبت زیادہ بہتر انداز سے افراط زر کے عوام پر اثرات کا اندازہ کیا جاتا ہے اور زیادہ تر اسی رپورٹ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر فیڈرل ریزرو (Fed) اپنی اگلی میٹنگز کے دوران مانیٹری پالیسی کے بارے میں فیصلے کرتا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ PCE price Index اسٹاکس، کماڈٹیز اور فاریکس بالخصوص امریکی ڈالر (USD) پر بھی اسکے اثرات مرتب ہوتے ہیں اور عالمی مارکیٹس (Global Markets) کی سمت کا تعین بھی اسی پر منحصر ہوتا ہے۔ چونکہ جنوری 2023ء میں فیڈرل ریزرو (Fed) کی کوئی میٹنگ شیڈولڈ نہیں ہے اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ جنوری 2023ء کی CPI رپورٹ کے اجراء تک آج جاری ہونیوالا ڈیٹا گہرے اثرات مرتب کرے گا۔

متوقع اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔

اگر آج جاری ہونیوالی رپورٹ کے اعداد و شمار توقعات سے زیادہ آتے ہیں یعنی PCE کا پرائس انڈیکس توقعات سے زیادہ رہا تو اس کا واضح مطلب یہ لیا جائے گا کہ افراط زر (Inflation) کے اثرات معیشت پر زیادہ شدید انداز میں مرتب ہو رہے ہیں جس سے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) میں رسک فیکٹر دوبارہ بڑھ جائے گا جس سے امریکی ڈالر اور اسکے بانڈز کی طلب (Demand) میں اضافہ ہو سکتا ہے اور دیگر عالمی کرنسیز جن میں یورو، سوئس فرانک، برطانوی پاؤنڈ، آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالر شامل ہیں گراوٹ کے شکار ہو سکتے ہیں لیکن ان اثرات کا حتمی اندازہ رپورٹ کے اجراء کے دو گھنٹے کے بعد لگایا جا سکتا ہے۔ فوری نتائج بعض اوقات توقعات کے برعکس ہوتے ہیں۔ دوسری طرف اگر رپورٹ میں افراط زر کی شرح کم ہوئی تو اس کے نتیجے میں کماڈٹیز (بالخصوص گولڈ اور پلاٹینیئم) کی طلب و قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے یہ ممکنہ طور پر جارحانہ انداز اختیار کر سکتے ہیں۔ یہی صورتحال اسٹاکس کی ہے۔ کیونکہ اسٹاکس بھی رسک فیکٹر کے معکوس (Opposite) ہی ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ تاہم کماڈٹیز اور اسٹاکس پر بھی اسکے حتمی اثرات کا اندازہ رپورٹ کے اجراء سے کم از کم دو گھنٹوں کے بعد لگایا جا سکتا ہے ۔ رپورٹ کے اجراء کے فوری بعد آنیوالی ریلی سے مارکیٹ کی سمت کا درست تجزیہ نہیں کیا جا سکتا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button