گولڈ کی قدر میں بحالی، US Bonds Yields میں کمی

گولڈ کی قدر میں بحالی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ US Bonds Yields میں کمی کے بعد سنہری دھات کی طلب میں اضافہ ہوا۔تاہم اسکے باوجود محتاط مارکیٹ کے باعث کماڈٹیز میں اتار چڑھاؤ جاری یے۔

گولڈ کی قدر میں بحالی کا بنیادی جائزہ

اختتام ہفتہ پر پیچھے ہٹنے کے بعد گذشتہ روز امریکی ڈالر نے ایک محتاط سیشن کا سامنا کیا۔ US Treasury Yields میں منفی رجحان سے ٹریڈنگ چارٹ پر گولڈ میں متوسط درجے کی خریداری ہوئی جس سے یہ 2 ہزار ڈالرز فی اونس کا نفسیاتی مارک عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ آج 10 سالہ مدت کی Bonds Yields میں 8 بنیادی پوائنٹس کی کمی ہوئی جس سے انہوں نے 3.50 فیصد کی سپورٹ بریک کر دی۔ اس سے امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) بھی 101 سے نیچے آ گیا۔

فیڈرل ریزرو کے متضاد بیانات کے اثرات

عالمی مارکیٹس امریکی فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کی طرف سے 3 مئی کو ہونیوالی FOMC میٹنگ اور مانیٹری پالیسی پر متضاد بیانات سے سرمایہ کاری کے رجحان اور والیوم میں کمی واقع ہوئی ہے۔ امریکی ریٹیل سیلز رپورٹ کے منفی اعداد و شمار سامنے کے بعد سے ٹرمینل ریٹس پر آنیوالی متضاد رائے جاپان سے لے کر امریکہ تک اپنے اثرات مرتب کر رہی ہے۔ امریکی مرکزی بینک سالانہ شرح سود 4.50 فیصد تک نیچے لا سکتا ہے۔

 

گذشتہ ماہ پالیسی ریٹس میں توقعات سے کم اضافے اور عالمی بینکنگ بحران سے امریکی ڈالر جیروم پاول سے متوقع سپورٹ حاصل نہ کر سکا۔ جبکہ آئندہ ہفتے کے دوران ہونیوالے فیصلے سے بھی معاشی ماہرین خاص توقعات وابستہ نہیں کر رہے۔ یہی وجہ ہے کہ غیر یقینی صورتحال مارکیٹ کو گھیرے میں لئے ہوئے ہے۔ گولڈ کی قیمتوں میں آج ہونیوالا اضافہ اسی وجہ سے ہے۔

امریکی قرض کی حد کا بحران

مئی میں امریکی اندرونی قرض کی حد ختم ہونے اور ممکنہ طور پر دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بھی تمام معاشی اعشاریے منفی ٹرینڈ لائن اختیار کر رہے ہیں۔ ریپبلیکن سینیٹرز اس سلسلے میں قانون سازی پر اپنے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ جبکہ بائیڈن انتظامیہ اور کیون میکارتھی کے درمیان ہونیوالے رابطے سے بھی صورتحال میں بہتری نہیں آ سکی

 

تاریخ میں پہلی بار امریکی حکومت اپنے اخراجات اور ادائیگیوں کیلئے کانگریس سے بیل آؤٹ پیکیج حاصل نہیں کر پائے ھی۔ جس سے ممکنہ طور پر ڈیفالٹ کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ آنیوالے دنوں میں یہ رسک فیکٹر امریکی ڈالر کو مزید بیک فٹ پر لا سکتا ہے جس کا فائدہ براہ راست کماڈٹیز اور اسٹاکس حاصل کر سکتے ہیں۔ آنیوالے دنوں میں یہ معاملہ سنگین رخ اختیار کر سکتا ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

گولڈ 1970 ڈالرز فی اونس کی سپورٹ کا دفاع کر رہا ہے۔ گذشتہ روز سے شروع ہونیوالی بحالی کی یہ ریلی 21 روزہ Moving Average سے اوپر آ گئی ہے۔ جو کہ 1995 کی سطح پر نفسیاتی ہدف (Psychological Mark) سے اوپر بلش چینل کا آغاز ہے۔ اسے عبور کرنے پر پہلی Static Resistance کا لیول 2015 ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2 ہزار ڈالرز کی مرکزی سطح گولڈ کے خریداروں کو اپنی جانب راغب کرے گی۔

 

14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) اپنی Midline یعنی 50 سے اوپر ہے۔ جو کہ اس کے Oversold ایریا کے قریب ہے۔ یہاں سے گولڈ میں ہونیوالی خریداری ایک بڑی ریلی کا آغاز اور بحالی کیلئے درکار سپورٹ کو آسٹریم لائن کر رہی ہے۔ یہاں سے گولڈ کے بلز گذشتہ سال کی بلند ترین سطح 2032 کی طرف پیشقدمی کر سکتے ہیں۔

 

نیچے کی طرف 21 روزہ Moving Average سے رد کئے جانے پر یہ واپس 1960 ڈالرز کی سپورٹ پر آ سکتا ہے جہاں سے نیچے بیئرش پریشر اسے 1930 کی سپورٹ پر دھکیلنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم 1970 سے نیچے بیئرش چینل کے آغاز سے پہلے 1950 کی نفسیاتی سپورٹ (Psychological Support) ہے۔ جو کہ گولڈ کیلئے آخری ڈیفینس لائن اور 3 اپریل کی کم ترین سطح بھی ہے۔ جس سے اوپر سنہری دھات کا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button