یورو کی قدر میں بحالی، HICP میں کمی اور Debit Ceiling Bill پر ووٹنگ

یورو کی قدر میں بحالی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں یورپی افراط زر میں کمی اور Debit Ceiling Bill پر ووٹنگ ہیں۔ آج یورپی فاریکس سیشنز کے دوران EURUSD میں بھرپور خریداری جاری ہے۔ جس سے یہ 1.0700 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) کو عبور کر گیا ہے۔

یورو کی قدر پر اثر انداز ہونیوالے عوامل

اوپر بیان کئے گئے دونوں واقعات سرمایہ کاروں کی یورو میں واپسی کی وجہ بنیں ۔ یورپی سیشنز کے آغاز پر مئی 2023ء کی ابتدائی کنزیومر پرائس انڈیکس رپورٹ (Preliminary CPI Report) ریلیز کی گئی۔ جس کے مطابق گذشتہ ماہ افراط زار (Inflation) کی شرح 6.1 فیصد رہی جبکہ مارکیٹ توقعات 6.3 فیصد تھیں۔

اس طرح تخمینوں کو مات دیتی ہوئی ریڈنگ نے مارکیٹ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کئے۔ مزید برآں جاری کئے گئے ڈیٹا میں حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی سطح 5.3 فیصد رہی جبکہ 5.5 فیصد کی پیشگوئی تھی۔ اگر ان اعداد و شمار کا تقابلہ اپریل کے ساتھ کریں تو سابقہ رپورٹ میں یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔

دوسری طرف U.S Debit Ceiling پر کانگریس میں ہونیوالی ووٹنگ کامیاب رہی۔ 435 ارکان پر مشتمل ایوان نمائندگان میں بل کے حق میں 314 ممبرز نے ووٹ دیئے۔ حالانکہ امریکی ایوان زیریں یعنی کانگریس میں ریپبلکنز کی اکثریت تھی۔ اس طرح ایک مشکل مرحلہ خوش اسلوبی کے ساتھ طے کر لیا گیا۔ تاہم اسے قانون کی شکل اختیار کرنے کے لئے 100 ارکان پر مشتمل سینیٹ میں 60 کی حمایت درکار ہو گی۔ اگر وہاں دے بھی اسے پاس کر دیا گیا تو قرض کی حد بڑھانے کیلئے صدر جو بائیڈن کے دستخط درکار ہوں گے ۔

کیون میکارتھی اور صدر بائیڈن کے بیانات

کانگریس کے اسپیکر کیون میکارتھی نے کہا کہ اس بل کی منظوری ہمارے بچوں کیلئے ضروری تھی۔ یہ ایک قومی ذمہ داری تھی۔ تمام اراکین نے اپنے وعدوں پر عمل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کی منظوری امریکی معیشت کو پٹڑی پر لانے کیلئے پہلا قدم ہے۔ جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بل کے پاس ہونے کو ایک مثبت خبر اور اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے ایوان نمائندگان کے تعاون کا خیر مقدم کیا۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ ووٹنگ سے قبل پہلے سے ریکارڈ کئے گئے بیانات میں اسپیکر میکارتھی اور صدر بائیڈن دونوں نے اس اہم معاملے پر ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز سے متحد ہونے کی اپیل کی۔ صدر امریکہ نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ اس قانون کی منظوری سے کساد بازاری (Recession), ریٹائر لوگوں کے اکاؤنٹس کی تباہی اور اور روزگار کے موقع ختم ہونے سے بچا جا سکے گا اور ویلفیئر ریاست کا سفر جاری رہے گا۔

اس بل کے ذریعے آئندہ دو سالوں کیلئے اخراجات کو 31.4 ٹریلیئن ڈالرز تک محدود کر دیا گیا ہے۔ نیز قرض کی حد کو 2025ء تک معطل کر دیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ آج شام کو سینیٹ سے پاس ہونے کے بعد یہ قانون نافذالعمل ہو جائے گا۔

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی نقطہ نظر سے Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کے بریک ہونے اور اس سے نیچے کی سطح پر گراوٹ کے بعد آج دن بھر Bears غالب نظر آئے۔ واضح رہے کہ Fibo کی یہ سطح مارچ سے مئی کے درمیان یورو کی اوسط رہی ہے۔ ڈیلی چارٹ پر ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) اسوقت بھی Oversold ایریا میں موجود ہے۔ تاہم اس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ یہ اوپر کے لیولز کی طرف پیشقدمی اور خریداری کی لہر شروع ہونے کی علامت ہے۔

 

یورو کی قدر

اگر 200 روزہ ٹرینڈ لائن کا جائزہ لیں تو اسکا اوپر کا نقطہ رواں سال کی بلند ترین سطح کو چھو رہا ہے لیکن اختتامی پوائنٹ کم ترین لیول 1.0630 سے 1.0600 کے درمیان ہے۔ گذشتہ روز اس سطح کو ٹیسٹ کرنے کے بعد کسی حد تک بحالی کی لہر نظر آئی۔

اوپر کی جانب 1.0730 پر Fibonacci کی ریٹریسمنٹ دوبارہ حاصل کرنے کے بعد یورپی کرنسی Bullish ٹرینڈ لائن اختیار کر سکتی ہے۔ تاہم یہ مضبوط ترین مزاحمت (Resistance Level) ہے۔ اسے عبور کرنے کے بعد EURUSD نفسیاتی سطح 1.0800 کی طرف جا سکتا ہے کیونکہ اس پوائنٹ پر اسکے Sideways Bulls کی سپورٹ بھی ریلی میں شامل ہو جائے گی اور یہ اپنی 100 روزہ Moving Average سے بھی اوپر آ جائے گا۔ یہ سطح اس کا اہم محور (Pivot) ہے۔ اس کے بعد اسکا مجموعی منظرنامہ بھی Bullish ہو جائے گا

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button