USDCAD مستحکم، FOMC Minutes کا انتظار

کروڈ آئل کی سپلائی میں غیر یقینی صورتحال کے کینیڈین ڈالر پر اثرات

USDCAD ایشیائی سیشنز کے دوران مستحکم نظر آ رہا ہے۔ تاہم اسکی رینج FOMC Minutes کے انتظار میں خاصی محدود ہے۔ جبکہ سعودی عرب اور روس کی طرف سے کروڈ آئل کی پیداوار کے سلسلے میں آنیوالی متضاد اطلاعات سے بھی کینیڈین ڈالر کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔

USDCAD پر FOMC Minutes کے اثرات

فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کی گذشتہ ماہ منعقد ہونیوالی میٹنگ کی تفصیلات 6 جولائی یعنی کل جاری کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ گذشتہ میٹنگ میں توقعات کے برعکس شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا تاہم اس سے امریکی ڈالر طویل المدتی بنیادوں پر سپورٹ حاصل نہیں کر سکا تھا کیونکہ چیئرمین فیڈ جیروم پاول نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران Monetary Policy کو مرحلہ وار نرم کرنے کا سگنل دیا تھا۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ Rates Hike Program ہمیشہ جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ تاہم اس کے بعد مختلف تقریبات کے دوران تقریر کرتے ہوئے انہوں نے Inflation کنٹرول کرنے کے لئے ایک سے دو بار ٹرمینل ریٹس میں اضافے کا بھی بیان دیا تھا۔ ان بیانات سے ایک غیر یقینی صورتحال نے جنم لیا اور زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن ہو گئے۔ اسی وجہ سے FOMC Minutes اہمیت اختیار کر گئے ہیں تا کہ فیڈ کے پالیسی ساز اراکین کے موڈ کا اندازہ کیا جا سکے ، جس پر آئندہ میٹبگز میں اختیار کی جانیوالی حکمت عملی کا اندازہ قائم کیا جا سکے گا۔

اسکے علاوہ رواں ہفتے کے دوران U.S Non Farm Payroll بھی جاری کی جائے گی۔ جس کے اعداد و شمار ٹریڈنگ مومینٹم پر اثر انداز ہوں گے۔

کروڈ آئل کی سپلائی میں غیر یقینی صورتحال

ایک اور اہم فیکٹر کروڈ آئل کی رسد کا عدم توازن ہے جو کینیڈین ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کا سبب بن رہا ہے۔ سعودی عرب اور روس کی طرف تیل کی پیداوار میں کمی کے بارے میں متضاد بیانات دیئے جا رہے ہیں۔ آج سعودی وزارت توانائی نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ستمبر سے تیل کی یومیہ پیداوار میں 2 لاکھ بیرل کی کمی زیر غور ہے جبکہ روس پہلے ہی 5 لاکھ بیرل کمی کر چکا ہے۔ اس صورتحال میں کینیڈین ڈالر کی Demand میں کمی واقع ہوئی ہے۔

آئل کی پیداوار کا کینیڈین ڈالر سے تعلق۔

کینیڈا امریکہ کو کروڈ آئل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ WTI آئل میں کینیڈین شیئر خود امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئل کی قیمتوں اور کینیڈین ڈالر ایک دوسرے سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں۔ WTI کی قدر میں اضافے سے شمالی امریکی ملک کا فی شیئر منافع بھی بڑھ جاتا ہے اور ملک میں امریکی ڈالر کی ترسیل بھی بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح قیمتوں میں کمی کے اس سے برعکس نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

ٹیکنیکی جائزہ

اسوقت کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCAD) 0.39 فیصد اضافے کے ساتھ 1.3272 پر ٹریڈ کر رہا ہے جو کہ اسکی 20 روزہ موونگ ایوریج سے اوپر ہے۔ آج اسکی ٹریڈنگ رینج 1.3216 سے 1.3276 کے درمیان ہے۔

USDCAD مستحکم، FOMC Minutes کا انتظار

اسکے سپورٹ لیولز 1.3230, 1.3180 اور 1.3210 ہیں۔ جبکہ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.3310, 1.3370 اور 1.3410 ہیں جبکہ طویل المدتی منظر نامہ بلش ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button