FOMC Minutes کا انتظار، عالمی مارکیٹس میں محتاط ٹریڈنگ

FOMC Minutes کے انتظار میں عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے سے امریکی قرض کی حد پر ہونیوالے مذاکرات کے پیش نظر مارکیٹس کم والیوم کے ساتھ محدود رینج اپنائے ہوئے ہیں۔

مارکیٹس کی صورتحال اور FOMC Minutes کے اثرات

آج یورپی سیشنز کا آغاز رواں ہفتے کے باقی دنوں سے مختلف نہیں ہے . فیڈرل ریزرو کی آئندہ مانیٹری پالیسی کے حوالے سے FOMC Minutes انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ جن سے ٹرمینل ریٹس بارے پالیسی ساز اراکین کے موقف کا اندازہ کیا جا سکے گا۔ اسکے علاوہ امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) کی سمت کا تعین بھی کیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے جیروم پاول نے rate Hiking program معطل کرنے کا اشارہ دیا تھا۔ تاہم دیگر اہم سینٹرل بینکس کی طرف سے اسکا تسلسل جاری رہنے کی وجہ سے امریکی ڈالر دفاعی انداز اپنائے ہوئے ہے۔ امریکی ڈیبٹ سیلنگ پر کسی واضح اعلان کے نہ ہونے سے بھی فوریکس، اسٹاکس اور کماڈٹیز میں ٹریڈنگ والیوم کم ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے ایک مرتبہ پھر امریکی ڈیفالٹ کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ امریکہ عالمی معیشت کیلئے مرکز کی حثیت رکھتا اور اسکے دیوالیہ ہونے سے عالمی مالیاتی نظام زمیں بوس ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تنخواہوں اور پینشنز کی ادائیگی بند ہونے سے فلاحی ریاست کا تصور ختم ہو جائے گا اور کئی ملیئن افراط قوت خرید کھو دیں گے۔

ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ کی مانیٹری پالیسی۔

آج ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ مارکیٹ توقعات کے برعکس 25 بنیادی پوائنٹس آفیشل کیش ریٹس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ گورنر ایڈریان اور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مستقبل میں پالیسی ریٹس اسی سطح پر برقرار رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی ڈیبٹ کرائسز سمیت عالمی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ضرورت کے تحت فیصلہ تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ ان کی پریس کانفرنس کے بعد NZDUSD کی قدر میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے جبکہ نیوزی لینڈ اسٹاک ایکسچینج (NZX) میں کاروباری دن کا اختتام ملے جلے رجحان پر ہوا۔

برطانوی کنزیومر پرائس انڈیکس اور برطانوی پاؤنڈ پر اثرات

برطانوی محکمہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں ہیڈ لائن انفلیشن 8.7 فیصد رہی ہے جبکہ مارکیٹ توقعات 8.2 فیصد تھیں۔ اگرچہ رپورٹ منفی منظر نامہ پیش کر رہی ہے لیکن 6 ماہ کے بعد افراط زر پہلی بار دوہرے ہندسے سے نیچے آئی ہے۔ جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ (GBPUSD) اپنے دوبارہ Bullish ریلی اختیار کرتے ہوئے 1.2450 کی سطح سے اوپر پہنچ گیا ہے۔

یورو محدود رینج میں ٹریڈ کرتے ہوئے

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EURUSD) محدود رینج میں ٹریڈ کرتے ہوئے دو ماہ کی کم ترین سطح 1.0760 پر آ گیا۔ اگرچہ ایشیائی سیشنز کے دوران یورو نے قدر بحال کرنے کی جدوجہد کی تاہم کم والیوم کے باعث Bullish Track بحال نہ ہو سکا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button