Chinese CPI Report جاری کر دی گئی۔ AUDUSD میں اتار چڑھاؤ
ماہانہ کنزیومر پرائس انڈیکس توقعات سے زیادہ 0.2 فیصد رہا۔
Chinese CPI Report جاری کر دی گئی۔ جس کے بعد AUDUSD میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں اگرچہ Headline Inflation توقعات سے زیادہ رہی۔ تاہم یہ اس اعتبار سے مثبت ہے کہ کئی روز سے چینی معیشت میں Deflation کا رسک فیکٹر سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کئے ہوئے تھا۔
Chinese CPI Report کی تفصیلات
چینی محکمہ شماریات (Chinese Bureau of Statistics) کی جاری کردہ رپورٹ میں افراط زر (Inflation) کی ماہانہ شرح 0.2 فیصد رہی۔ جبکہ اس سے قبل منفی 0.1 فیصد متوقع تھی۔ اگر اس کا تقابلہ گذشتہ ماہ کے ساتھ کریں تو اس میں یہ ریڈنگ 0.00 فیصد تھی۔ تاہم سالانہ فگرز منفی 0.3 فیصد آئے ہیں جو کہ منفی 0.4 فیصد متوقع تھے۔
کئی روز سے مارکیٹ پلیئرز دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں Deflation کے خوف میں مبتلا ہو کر انتہائی محتاط انداز اپنائے ہوئے تھے لیکن اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ رسک فیکٹر جزوی طور پر ختم ہوا ہے۔ کیونکہ سالانہ شرح 0.00 فیصد سے نیچے آنا بہرحال تفریط زر (Deflation) کا ایریا ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
رپورٹ کا سب سے ابتدائی ردعمل آسٹریلیئن ڈالرز کی طرف سے آیا جو کہ گذشتہ روز کی بڑی گراوٹ کے بعد 0.6540 کے قریب بحالی کی جدوجہد کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ چین کے سب سے بڑے ٹریڈنگ پارٹنرز ہیں۔ اور ایشیائی ملک بین الاقوامی تجارت میں تصفیئے کیلئے انہیں ممالک کی کرنسیز استعمال کرتا ہے۔ اس لئے چین اور اسکی معیشت سے جڑی خبریں آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالرز پر براہ راست اثرات مرتب کرتی ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔