RBNZ Monetary Policy فیصلہ ، NZDUSD میں تیزی
ایڈریان اور کا پریس کانفرنس میں Rates Tightening Cycle ختم کرنے کا عندیہ
RBNZ Monetary Policy فیصلہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد NZDUSD میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ ادھر گورنر ایڈریان اور نے اپنی پریس کانفرنس میں Rates Tightening Cycle بند کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
RBNZ Monetary Policy کی تفصیلات
ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ نے دو روزہ مانیٹری پالیسی جائزہ اجلاس کے اختتام پر Official Cash Rate بغیر کسی تبدیلی کے 5.50 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ 18 ماہ کے دوران بینک نے 12 بار Interest Rate میں اضافہ کیا۔ جاری کئے جانیوالے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت اور لیبر مارکیٹ Inflation کا کم دباؤ ظاہر کر رہے ہیں۔ اس لئے فیصلہ ساز کمیٹی کے اراکین نے OCR موجودہ سطح پر برقراد رکھنے کا فیصلہ کیا۔
گورنر مرکزی بینک کی پریس کانفرنس
فیصلے کے آدھے گھنٹے کے بعد گورنر ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ ایڈریان اور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت درست ٹریک پر آگے بڑھ رہی ہے۔ اس لئے Rates Cycle جاری رکھنے کا جواز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ کی حکمت عملی معاشی رپورٹس کو سامنے رکھ کر اپنائی جائے گی۔ تاہم انہوں نے کامیابی کے ساتھ افراط زر کنٹرول کرنے پر اپنی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
گورنر ایڈریان نے واضح کیا کہ شرح سود میں کمی کیلئے یہ مناسب وقت نہیں ہے اور نہ ہی اس موضوع پر انکی اہنی ٹیم کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ لیکن اگر افراط زر میں کمی کا تسلسل جاری رہا تو Growth Rate میں اضافے کیلئے غیر معمولی اقدامات کا آپشن موجود ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
فیصلے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں نیوزی لینڈ ڈالر (NZDUSD) کی قدر میں بحالی دیکھی جا رہی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق کیوی ڈالر کا خلاف توقع ردعمل اسلئے آ رہا ہے کیونکہ یہ فیصلہ پہلے سے متوقع تھا اور کئی روز سے اس بارے میں پیشگوئیاں کی جا رہی تھیں۔ اسوقت نیوزی لینڈ ڈالر اپنے امریکی حریف کے مقابلے میں 0.16 فیصد تیزی کے ساتھ 0.5961 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ اسکی رینج 0.5930 سے 0.5968 کے درمیان ہے۔
گذشتہ دو ہفتوں میں اسکی قدر میں شدید گراوٹ ریکارڈ کی گئی جس کی بڑی وجہ چینی تفریط زر (Deflation) کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ چین آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا سب سے بڑا ٹریڈنگ پارٹنر ہے۔ اسکے علاوہ وہ بین الاقوامی ٹریڈ میں ان ممالک کی کرنسیز کو تصفیئے کیلئے بھی استعمال کرتا ہے اور ان کی طلب (Demand) کا بیشتر حصہ چینی مارکیٹس سے ہی پیدا ہوتا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔