پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا تسلسل جاری ، امریکی ڈالر اوپن مارکیٹ میں بلند ترین سطح پر
انٹربنک میں ڈالر 296 روپے میں ٹریڈ ہو رہا ہے . بلیک مارکیٹنگ میں اضافہ .
پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ کا تسلسل آج تیسرے روز بھی جاری ہے. اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر اوپن مارکیٹ میں تاریخ کی بلند ترین سطح 305 روپے پر آ گیا ہے جبکہ انٹربنک میں USDPKR کا ایکسچینج ریٹ 296 ہے .
پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ جاری ، لیکن وجوہات کیا ہیں.؟
9 اگست کو قومی اسمبلی کی تحلیل اور اس کے بعد 14 اگست کو نگران حکومت کے قیام کے بعد ملک میں ایک بار پھر آئندہ الیکشنز کے حوالے سے ایک غیر یقینی صورتحال دیکھنے میں آ رہی ہے. ابھی تک کابینہ کے ناموں کا اعلان نہیں کیا جا سکا. جس سے ملک میں پرائس کنٹرول میکانزم غیر موثر ہو چکا ہے .
اس حوالے سے Blink Capital Management کے سربراہ حسن مقصود کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیائی ملک اسوقت ٹرانزیشنل فیز سے گزر رہا ہے . جس حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ کیا تھا وہ رخصت ہو چکی ہے اور قلیل المدتی کابینہ کا اعلان بھی نہیں ہو سکا . اس طرح کی صورتحال میں بلیک مارکیٹنگ فروغ پاتی ہے . اور معمول کے مطابق ٹرانزیکشنز نہیں ہو پاتیں. انکا کہنا تھا کہ طویل المدتی پالیسیوں اور منتخب حکومت کے بغیر ییہ صورتحال جاری رہے گی .
کرنسی ویلیو کنٹرول کرنے کیلئے نگران حکومت کے پاس کون کون سے آپشنز ہوں گے .؟
عام طور پر میکرو اکنامک پالیسیز بنانا منتخب حکومت کا کام ہوتا ہے . یانی ہم کہ سکتے ہیں کہ ایسی انتظامیہ جس کا دورانیہ بے یقینی کا شکار نہ ہو . کیونکہ عالمی ادارے اور دوست ممالک بھی مختصر وقت کیلئے آنیوالے سیٹ اپ پر اعتماد نہیں کرتے ، کیونکہ انھیں پتا ہوتا ہے کہ ان کا کام کامیابی سے انتخبات کروانا ہے اس لئے عالمی سطح پر اسی مقبولیت حاصل نہیں ہوتی .
BCM کے سربراہ کی مطابق اگر نگران حکومت لمبا عرصہ چلتی ہے تو کی معاشی معاملات اور معاہدے کھٹائی میں پڑ جین گے جو پاکستان کیلئے یقینی طور پر اس لحاظ سے خطرناک ہیں کہ ابھی بھی ہماری معیشت پوری طرح سے نہیں سنبھلی . اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی طویل المدتی پالیسیز کے مطابق ہی کسی مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں . حسن مقصود کہتے ہیں کہ حکمت عملی اور کنٹرول میں پاے جانیوالے خلا کا فائدہ بلیک مارکیٹر اٹھاتے ہیں.
آج مارکیٹ کی کیا صورتحال ہے.؟
آج اوپن مارکیٹ کے آغاز پر امریک ڈالر کی طلب میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور یہ 306 روپے میں فروخت ہو رہا ہے . گشتہ تین روز میں ڈالر 9 روپے مہنگا ہوا ہے . ادھر انٹربنک مارکیٹ میں اسکا ریٹ 296 روپے پر آ گیا ہے .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔