IMF Executive Board نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرز پیکج کی منظوری دے دی

پہلی قسط میں 1.2 ارب ڈالرز فوری طور پر جاری کئے جائیں گے۔

IMF Executive Board نے باضابطہ طور پر پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرز کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے بعد پاکستان کے ساتھ ایک سال سے معطل پروگرام بحال ہو گیا ہے۔

IMF Executive Board کے پروگرام کی بحالی پاکستان کیلئے کیا معنی رکھتی ہے۔؟

آج عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے ساتھ معاشی امداد کا پروگرام بحال کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جنوبی ایشیائی ملک غیر ملخی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے سے ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا۔ اور عالمی مارکیٹ میں اسکے جاری کردہ Euro Bonds کی قدر صرف 75 فیصد کم ہو چکی ہے۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پاکستان کیلئے یہ محض 3 ارب ڈالرز نہیں ہیں بلکہ یہ دیگر مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کیلئے ملک کی معاشی امداد کا سگنل ہے۔ خیال رہے کہ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے دوست ممالک نے اگرچہ اس دوران پاکستان کی بھرپور معاشی مدد کی اور آؤٹ آف باکس سلوشنز کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو تحریری یقین دہانیاں بھی کروائیں

تاہم انہوں نے بھی مستقبل کیلئے اہنی امداد کو IMF معاہدے سے مشروط کر رکھا تھا۔ اس لئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے پاکستان کے پاس یہ واحد دستیاب آپشن تھی۔ جس کے بعد ملک پر منڈلانے والے بیرونی ادائیگیوں میں ناکامی کے خدشات بتدریج ختم ہوتے جائیں گے۔

معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر اثرات

رواں ماہ کے آغاز پر اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں 3 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ پاکستان روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDPKR) کی قدر میں بھی 15 روپے تک کمی واقع ہوئی ہے۔

علاوہ ازیں گولڈ کہ فی تولہ قیمت بھی 10 ہزار روپے نیچے آئی ہے۔معاہدے کی باضابطہ طور پر منظوری کے بعد کل بھی PSX میں تیزی کی بڑی لہر کے امکانات ہیں۔ 3 جولائی کے بعد سے لے کر اب تک مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔ جس سے یہ تین سال کے بعد 25 ارب ڈالرز کی سطح پر آ گئی ہے۔ جبکہ MSI Global Index میں پاکستان اسٹاکس کی دوبارہ شیمولیت کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں ۔

پاکستانی کیپٹیل مارکیٹ کیلئے اس پروگرام کی بحالی کے بعد قطر کہ جانب سے 3 ارب ڈالرز کی براہ راست سرمایہ کاری کیلئے بھی مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔  کامیابی کی صورت میں PSX پانچ سال کے بعد دوبارہ دنیا کی آٹھویں بڑی اسٹاک مارکیٹ بن جائے گی جس کی مارکیٹ کیپٹیلائزیشن 30 ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button