Searl Pakistan Limited , ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اسٹاک ویلیو میں تیزی .
آج اسکی قدر 20 روزہ موونگ ایوریج سے اوپر آ گئی، ٹریڈنگ والیوم میں بھی نمایاں اضافہ
Searl Pakistan Limited میں پیداوار کے دوبارہ آغاز سے شیئر والیوم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ ایک ماہ کے دوران ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ، لیٹر آف کریڈٹ کے اجراء پر عائد پابندی کا جزوی خاتمہ اور ادویات کی تیاری کیلئے خام مال کی درآمد (Import) کی بحالی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستانی بینکوں نے محدود پیمانے پر Letter of Credit کے اجراء کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ خاص طور پر ادویہ ساز کمپنیوں کے لئے خام مال کی درآمدات کو ترجیحی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
یہ بھی بتاتے چلیں کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 4 ارب ڈالرز سے نیچے آنے کے بعد سابقہ دور حکومت میں پر درآمدات پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ جس سے فارماسیوٹیکل سیکٹر شدید متاثر ہوا تھا اور زندگی بچانے والی ادویات کی پیداوار بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ تاہم عالمی مالیاتی ادارے یعنی IMF کے ساتھ معاہدے کے بعد انھیں مرحلہ وار بحال کیا جا رہا ہے .
Searl Pakistan Limited کا تعارف
Searl Pakistan لمیٹڈ کا قیام برٹش کمپنیز ایکٹ 1917 کے تحت بطور پرائیویٹ لیمیٹڈ کمپنی 1965ء کو عمل میں آیا۔ تاہم 1991ء میں اسے پبلک لیمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کر کے کراچی اور لاہور اسٹاک ایکسچینجز میں رجسٹرڈ کروایا گیا۔ (بعد ازاں پاکستان کی تینوں اسٹاک ایکسچینجز کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ضم کر دیا گیا تھا)۔
کمپنی کی بنیادی سرگرمیاں ادویات کی تیاری اور ان کی ڈسٹری بیوشن ہے اس کا ہیڈ آفس کراچی میں ہے۔ یہ پاکستانی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کے سب سے بڑا اور پرانے ناموں میں سے ہے۔ جس کی تیار کردہ ادویات نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے کئی دیگر ممالک کو ایکسپورٹ کی جاتی ہیں۔
اہنے آغاز کے وقت سرل کمپنی (SEARL) کا بنیادی سرمایہ 20 کروڑ روپے رکھا گیا تھا۔ تاہم سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) میں اس کا ادا شدہ سرمایہ (Paidup Capital) 39 کروڑ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے آزادانہ ٹریڈ (Free Float) کیلئے 17 کروڑ 52 لاکھ شیئرز دستیاب ہیں۔ جو کہ مجموعی تعداد کا 45 فیصد بنتے ہیں۔
اسے انٹرا ڈے اور ہولڈنگ، دونوں طرح کی ٹریڈ کیلئے انتہائی موزوں خیال کیا جاتا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی اسٹاک ویلیو 50 سے لے کر 129 روپے کے درمیان رہی۔ واضح رہے کہ 2018ء میں SEARL کی فی شیئر قدر 8 سو روپے تھی۔ اس کا طویل المدتی ہدف اسی قدر کا حصول ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
آج سرل نے کاروباری دن کا آغاز گذشتہ روز کے اختتامیے 36 روپے 2 پیسے کی سطح سے کیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج .36.02 سے 37.79 کے درمیان رہی۔ 37.50 کی سطح پر اس نے اپنی 20 روزہ Moving Average کی Bullish سطح کو عبور کیا۔ واضح رہے کہ 37. اسکی 2022ء کی Fibonacci کا 61.8 ریٹریسمنٹ بھی ہے یہ اپنی 200DMA سے نیچے ہے۔ اسکے سرکٹ بریکرز کا جائزہ لیں تو اپر کیپ (Uppercap) 38.39 اور لوئر لاک (Lower Lock) 33.03 ہے۔ آج اس میں 41 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز موجودہ سطح پر Strong Buy کی کال دے رہے ہیں۔ جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 60 فیصد Bullish اور 40 فیصد Bearish ظاہر کر رہے ہیں۔اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ سپورٹ لیولز 37.80، 38.60 اور 37.10 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels)38.40, 38.10 .اور 38.80 ہیں۔ تیسری مزاحمت عبور کرنے پر یہ اپنی 200 روزہ حرکاتی اوسط سے اوپر آ جائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔