برآمدات میں ریکارڈ کمی، پاکستان کی ٹریڈ رپورٹ جاری

پاکستان کی جنوری 2023ء کی ٹریڈ رپورٹ جاری کر دی گئی۔ محکمہ شماریات کے مطابق برآمدات میں سالانہ 15 فیصد کمی ہوئی ہے جس سے گذشتہ ماہ ان کا حجم محض2.21 ارب ڈالر رہ گیا۔ واضح رہے کہ ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ (Foreign Exchange Reserves) کی سنگین صورتحال کی وجہ سے خام مال (Raw Material) کی درآمدات (Imports) کیلئے Letter of Credit پر پابندی تاحال ختم نہیں کی جا سکی جس کے نتیجے میں برآمدی مصنوعات (Export Goods) شدید متاثر ہوئی ہیں۔ جنوری کے دوران برآمدات میں ماہانہ 5 فیصد کمی ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق جولائی 2022ء یعنی رواں مالی سال کے پہلے چھ کے دوران درآمدات بھی نمایاں کمی کے ساتھ 36 ارب ڈالرز پر آ گئیں ۔ جس سے تجارتی خسارہ (Trade Deficit) 31 فیصد کم ہو اسی عرصے کے دوران 19 ارب 63 کروڑ ڈالرز رہ گیا۔ تاہم بند ہونیوالی درآمدات میں زیادہ تر خام مال ہے جس کے باعث فیکٹریوں میں کام بند ہو چکا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق ڈالر دستیاب نہ ہونے سے خام مال کے حصول میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور پاکستان کو ملنے والے آرڈرز بنگلہ دیش اور بھارت منتقل ہوئے۔ بالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر کا برآمدی حجم نہ ہو کے برابر رہ گیا۔

رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت کی عدم دلچسپی اور ڈالر کی غیر مستحکم شرح تبادلہ بھی اس صورتحال کی بڑی وجوہات ہیں۔ ٹیکنالوجی سیکٹر کی خدمات 6 فیصد اضافے سے ملک کے برآمدی حجم کا 25 فیصد حصہ ہیں۔ لیکن پاکستانی ٹیکنالوجی ماہرین کو خطے کے دیگر ممالک کی نسبت حکومتی گائیڈ لائن اور پلیٹ فارمز کی کمی کا سامنا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

رپورٹ کے اجراء کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گراوٹ دیکھی گئی۔ تاہم ٹیکنالوجی سیکٹر کے مثبت اعداد و شمار سے ٹی۔آر۔جی پاکستان (TRG), نیٹسول ٹیکنالوجیز (NETSOL), اوینسیون لیمیٹڈ (AVN) اور سسٹمز لیمیٹڈ (SYS) کے شیئر والیوم میں اضافہ ہوا اور مارکیٹ کے مجموعی منفی رجحان کے باوجود ان اسٹاکس میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button