پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ، امریکی ڈالر دو ماہ بعد 290 سے نیچے آ گیا .

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 26 پیسے کمی کے ساتھ 288 روپے 64 پیسے پر آ گیا

پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہونے کا سلسلہ  جاری ہے ، آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 26 پیسے کمی کے ساتھ 288 روپے 64 پیسے پر آ گیا ہے . ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ  اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپے کمی واقع ہوئی ہے ، جہاں جس کے بعد یہ  290 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے .

افغانستان اور ایران کو ڈالر کی سمگلنگ میں کمی .

پاکستان کے دونوں مغربی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ زمینی تجارت میں امریکی ڈالرز کی سمگلنگ کچھ عرصۂ قبل تک اپنے عروج پر تھی ، خاص طور پر افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد سے عالمی طاقتوں کی طرف سے سخت اقتصادی پابندیاں عاید ہیں. مغربی ہمسائے سے روزانہ ایک لاکھ سے زاید افراد پاکستان آتے جاتے ہیں . ان کے ذریعے کروڑوں ڈالرز وہاں منتقل کئے جاتے تھے . حکومت کی جانب سے سخت چیکنگ کے نتیجے میں اس غیر قانونی ترسیل زر میں کمی آئ ہے .

علاوہ ازیں ایرانی تیل کی پاکستان میں سمگلنگ میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن سے بھی غیر ملکی زر مبادلہ کی بارڈر پار منتقلی  کی کافی حد تک روک تھام دیکھنے میں آئیی ہے . یہ محرکات پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے سلسلے میں موں ثابت ہوئے ہیں.

کیا امریکی ڈالر میں مزید کمی واقع ہو سکتی ہے.؟

معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر حکومت اور مقتدر حلقوں کی جانب سے سخت اقدامات جاری رہے تو امریکی ڈالر 250 سے بھی نیچے آ سکتا ہے . عارف حبیب سیکیوریٹیز کی چیف انالسٹ کومل احمد کے خیال میں غیر قانونی راستے بند ہونے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیل زر میں اضافہ ہوا ہے . جو کہ انتہائی خوش آئند ہے . انکا کہنا ہے کہ کہ ڈالر اور ٹرانزٹ ٹریڈ کی طرح اگر گولڈ مافیا کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے تو ڈالر 2 سو روپے تک آ سکتا ہے .

عسکری اداروں کی طرف سے ہونے والی کاروائیوں کے پاکستانی روپے پر مثبت اثرات.

رواں ماہ کے آغاز پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر  نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی . جنہوں نے انھیں  ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ روکنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں .

جنرل عاصم منیر   نے کارپوریٹ سیکٹر کو روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے دی جانے والی تجاویز پر  ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کروائی . جس کے بعد  پشاور کی کرنسی مارکیٹ کو حوالہ ہنڈی کے ٹھوس ثبوت ملنے پر   سیل کر دیا ہے اور بلیک مارکیٹ  سے منسلک درجنوں افراد اور ایجنٹوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گیئں. ان ا کے نتیجے میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط ہو رہا ہے-

مارکیٹ کی صورتحال

 آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 26 پیسے کمی کے ساتھ 288 روپے 64 پیسے پر آ گیا . گزشتہ 10 روز کے دوران یہ 19 روپے کم ہوا ہے .واضح رہے کہ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 290 روپے 86 پیسے کا تھا۔

ادھر پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپے کمی واقع ہوئی ہے ، جہاں جس کے بعد یہ  290 روپے پر ٹریڈ ہو رہا ہے

 

پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ، امریکی ڈالر دو ماہ بعد 290 سے نیچے آ گیا .

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button