PSX میں تیزی کا رجحان جاری ، KSE100 انڈیکس 7 سال کی بلند ترین سطح پر آ گیا.

گزشتہ دو ماہ کے دوران بینچ مارک  6 ہزار پوئٹس مستحکم ہو چکا ہے

PSX میں آج زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے . KSE100 انڈیکس 7  سال کی بلند ترین سطح 50 ہزار کو عبور کر گیا   ۔ اس  رجحان کی  بنیادی وجہ پاکستانی روپے کی قدر میںچھبیسویں  کاروباری سیشن کے دوران بہتری کا تسلسل ہے۔ جبکہ حکومتی اداروں کی پرائیویٹائزیشن اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے بھی مارکیٹ پر مثبت اثرات مراتب ہوئے ہیں . گزشتہ دو ماہ کے دوران بینچ مارک  6 ہزار پوئٹس مستحکم ہو چکا ہے .

پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے PSX پر اثرات۔

پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی کا تسلسل آج بھی جاری رہا۔ اس طرح 30 اگست کے بعد سے بلیک مارکیٹ مافیا کے خلاف حکومت اور ریاستی اداروں کی طرف سے جاری آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

PSX میں تیزی کا رجحان جاری ، KSE100 انڈیکس 7 سال کی بلند ترین سطح پر آ گیا.

واضح رہے کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 337 اور انٹر بینک میں 310 روپے پر آ جانے کے بعد حوالہ ہنڈی اور بلیک مارکیٹ مافیا کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پاکستانی روپے کی طلب (Demand) میں اضافہ ہونا شروع ہوا۔ ملکی کرنسی کی قدر مضبوط ہونے سے کیپٹیل مارکیٹ پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے معاشی اعشاریے (Financial Indicators) مثبت منظرنامہ پیش کر رہے ہیں۔ اس دوران مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں بھی نمایاں بہتری آئ ہے .

PSX میں تیزی کا رجحان جاری ، KSE100 انڈیکس 7 سال کی بلند ترین سطح پر آ گیا.

سرکاری اداروں کی پرائیویٹائزیشن اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی توقعات.

خسارے میں چلنے والے تمام حکومتی اداروں کی پرائیویٹائزیشن کیلئے خلیجی ممالک کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت سے بھی کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور ان اداروں کے شیئرز کی طلب میں اضافہ ہوا ہے .

ترسیلات زر میں اضافہ۔

حوالہ ہنڈی اور ڈالر کی اسمگلنگ بند ہونے سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجے جانیوالی ترسیلات زر (Foreign Remittances) میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ستمبر 2023ء میں ترسیلات زر 40 کروڑ ڈالرز کے قریب رہیں جبکہ اگست 2023ء کے دوران یہ محض 18 کروڑ ڈالرز تھیں۔ اس طرح غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہوئے ہیں ۔ جن کے اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔

مارکیٹ کی صورتحال۔

آج KSE100 انڈیکس دوپہر ایک بجے سادھے 6 سال کے بعد 50  ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا . اس طرح گلوبل اسٹاکس میں یہ  پانچویں نمبر پر آ گیا ہے .

دوسری طرف KSE30 میں بھی معاشی سرگرمیاں 129 پوائنٹس اوپر 16503 پر بند ہوئیں۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 16260 سے 16514 کے درمیان رہی۔

آج کیپٹیل مارکیٹ میں اسوقت تک 29 کروڑ 50 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے . ۔ جن کا مجموعی حجم 8 ارب 48  کروڑ روپے ہے ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button