پاکستانی روپے کی قدر مزید مستحکم . حکومتی اور عسکری اداروں کی کاروائیاں.

گزشتہ ایک ہفتے سے ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ انٹربنک سے کم ہے . جو کہ مقامی سطح پر اسکی  طلب  کم ہونے کی  وجہ سے ہے . 

پاکستانی روپے کی قدر آج بھی مستحکم ہوئی ہے  اس طرح امریکی ڈالر 3  ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے .پشاور کے بعد گزشتہ دو ہفتوں  کے دوران ملک کے دیگر بڑے شہروں میں بھی غیر قانونی ایکسچینجز  کے خلاف آپریشن اور کریک ڈاون  جاری  ہے . جس سے USDPKR کی قدر میں آج مسلسل پانچویں ہفتے  بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے . گزشتہ ایک ہفتے سے ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ انٹربنک سے کم ہے . جو کہ مقامی سطح پر  طلب  کم ہونے کی  وجہ سے ہے .

ملک بھر میں غیر قانونی ایکسچینجز کے خلاف آپریشن ، پاکستانی روپے کی طلب میں اضافے کی وجہ.

گزشتہ ہفتے  پشاور کے بعد لاہور ، اسلام آباد اور کراچی سمیت ملک کے کئی شهروں میں غیر قانونی ایکسچینجز کے خلاف چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا . پاکستانی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں 15 سو  سے زاید افراد کو حراست میں لے کر کروڑوں ڈالرز برامد کئے گئے .  . وفاقی دار الحکومت میں ایک ہزار کے قریب  حوالہ ہنڈی کے کاروبار سے منسلک افغان مہاجرین کو گرفتار کیا گیا . 

بارڈر ٹرانزٹ ٹریڈ میں سمگلنگ کی روک تھام

پاکستان کی  ہمسایہ ملکوں کے ساتھ زمینی تجارت میں امریکی ڈالرز کی سمگلنگ کچھ عرصۂ قبل تک اپنے عروج پر تھی ، بالخصوص  افغانستان میں حکومت کی تبدیلی  کے بعد سے مغربی ممالک اور اداروں  کی طرف سے سخت اقتصادی پابندیاں عاید ہیں. ہمسایہ ملک  سے روزانہ ایک لاکھ سے زاید افراد پاکستان آتے جاتے ہیں . ان کے ذریعے کروڑوں ڈالرز وہاں منتقل کئے جاتے تھے . حکومت کی جانب سے سخت چیکنگ کے نتیجے میں اس غیر قانونی ترسیل زر میں کمی آئ ہے .

ایرانی تیل کی پاکستان میں سمگلنگ میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن سے بھی غیر ملکی زر مبادلہ کی بارڈر پار منتقلی  کی کافی حد تک روک تھام دیکھنے میں آئیی ہے . یہ محرکات پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کے سلسلے میں موں ثابت ہوئے ہیں.

حکومتی اقدامات  کے پاکستانی روپے پر کیا  اثرات مرتب ہو رہے ہیں ؟

سپتمبر  کے آغاز پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر  نے پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی . جنہوں نے انھیں  ڈالر کی بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ روکنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں .

جنرل عاصم منیر   نے کارپوریٹ سیکٹر کو روپے کی قدر مستحکم کرنے کیلئے دی جانے والی تجاویز پر  ٹھوس اقدامات کی یقین دہانی کروائی . جس کے بعد  پشاور کی کرنسی مارکیٹ کو حوالہ ہنڈی کے ٹھوس ثبوت ملنے پر سیل کر دیا ہے اور بلیک مارکیٹ  سے منسلک درجنوں افراد اور ایجنٹوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گیئں. ان  اقدامات کے نتیجے میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط ہونا شروع ہوا. جس کا سلسلہ اب تک جاری ہے . 

مارکیٹ کی صورتحال

 آج انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید ایک روپے 8 پیسے کمی کے ساتھ 283 روپے 60 پیسے پر  ٹریڈ کر رہا ہے. خیال  رہے کہ یہ امریکی ڈالر کی جولائی کے بعد کم ترین سطح ہے .  .ایک ماہ میں   یہ 28 روپے کم ہوا ہے  گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 284 روپے 68  پیسے کا تھا۔

پاکستانی روپے کی قدر مزید مستحکم . حکومتی اور عسکری اداروں کی کاروائیاں

دوسری طرف پاکستان فوریکس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قدر میں 1 روپے 10 پیسے کمی واقع ہوئی ہے ،  جس کے بعد یہ  281 روپے 25  پیسے میں  ٹریڈ ہو رہا ہے .

پاکستانی روپے کی قدر مزید مستحکم . حکومتی اور عسکری اداروں کی کاروائیاں

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button