یورپی اسٹاکس میں ملا جلا رجحان ، ایرانی دھمکیوں کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی .
عالمی مارکیٹس میں سرمایہ کار انتہائی محتاط نظر آ رہے ہیں . جبکہ امریکی معاشی ڈیٹا کے انتظار میں بھی ٹریڈنگ والیوم کی کمی واقع ہوئی ہے
یورپی اسٹاکس میں ملا جلا رجحان دیکھا جا رہا ہے . اسرائیل کی طرف سے غزہ پر زمینی حملے اور ایران کی طرف سے چند گھنٹوں کے دوران صیہونی ریاست پر پیشگی حملے کی دھمکی کے بعد عالمی مارکیٹس میں سرمایہ کار انتہائی محتاط نظر آ رہے ہیں . جبکہ امریکی معاشی ڈیٹا کے انتظار میں بھی ٹریڈنگ والیوم کی کمی واقع ہوئی ہے .
مشرق وسطیٰ کی لمحہ بہ لمحہ کشیدہ ہوتی صورتحال.
آج ایران کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطین پر حملوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انھوں نے دھمکی دی ہے کہ کہ آئندہ چند گھنٹوں میں اگر غزہ پر حملے‘ نہ رُکے تو اسرائیل کے خلاف پیشگی کارروائی کی جا سکتی ہے
وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ جو بائڈن اُردن جانے سے قبل بدھ کے روز اسرائیل کا دورہ کریں گے جہاں وہ سربراہ فلسطینی اتھارٹی محمود عباس سمیت اسرائیلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے نے اسے جاری تنازع میں ایک ’اہم‘ مداخلت قرار دیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کئے جانیوالے تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی میں پائیدار جنگ بندی کی حمائت کرتا ہے تاہم انہوں نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کی ہے .
یورپی اسٹاکس پر جنگ میں وسعت کے خطرات کیسے اثر انداز ہو رہے ہیں ؟
.
اسرائیلی بری فوج نے غزہ کا محاصرہ کر لیا ہے. اور وزارت اطلاعات نے کہا ہے کہ وہ آج کسی بھی وقت غزہ میں داخل ہو سکتی ہے . اسرائیلی وزیر دفاع جواو گیلنٹ نے امریکی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی غزہ کو مکمل طور پر خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں . انہوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی افواج کو امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی مکمل سپورٹ حاصل ہے .
دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے سعودی عرب اور دیگر مسلم خلیجی ممالک کی طرف سے فلسطین کی سپورٹ سے ایک مرتبہ پھر آئل کو بطور ہتھیار استمعال کرنے کی افواہیں طلب میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں . اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ ثابت ہوا . روس کی طرف سے جنگ بندی کے لئے پیش کی گئی قرار داد امریکہ اور فرانس نے ویٹو کر دی .
علاقائی قوتوں کے صورتحال پر رابطے.
ادھر ایران ، ترکی ، اردن اور سعودی عرب اس حوالے سے قریبی رابطے میں ہیں . اس صورتحال میں عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں اور ٹریڈنگ والیوم بھی خاصا کم ہے .
اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے برلن کے دورے کے موقع پر خبردار کیا ہے کہ ’اس وقت پورا خطہ تباہی کے دہانے پر ہے۔‘
اس چھوٹے سے ملک کی سرحدیں مغربی کنارے اور اسرائیل سے ملتی ہیں اور وہاں فلسطینی بھی بڑی تعداد میں آباد ہیں۔ اسی تناظر میں اُردن اس وقت موجودہ تنازع کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ تاریخی اعتبار سے یہ فلسطین کا ہے حصہ رہا ہے .
شاہ عبدللہ نے جرمنی کے رہنما اولاف شولز سے اُن کے دورہ اسرائیل سے قبل اہم ملاقات کی ہے۔
بادشاہ کی حیثیت سے وسیع اختیارات کے حامل شاہ عبداللہ نے کہا کہ جنگ کے پھیلنے کا خطرہ حقیقی ہے اور اس کی لپیٹ میں پورا مڈل ایسٹ آ سکتا ہے ۔
انھوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کو زبردستی مصر یا اُردن میں بھیجے جانے کی ممکنہ کوشش کے خطرے سے بھی خبردار کیا ہے۔
شاہ اردن نے کہا کہ ’یہ عربوں کے زخموں کو تازہ کرنے کے مترادف ہے ، انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ انہی کچھ خاص لوگوں کا منصوبہ ہے جو زمین پر مسائل میں اضافہ کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں.
مارکیٹس کا ردعمل.
FTSE100 میں مثبت رجحان نظر آ رہا ہے۔ برطانوی بینچ مارک انڈیکس 33 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 7664 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 7616 رہی۔ جبکہ مارکیٹ میں 15 کروڑ 28 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔
Dax30 میں mandi کا رجحان ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ انڈیکس 75 پوائنٹس کی کمی سے 15393 کی سطح پر منفی سمت اپنائے ہوئے ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں ٹریڈ ہونیوالے شیئرز کی تعداد ١ کروڑ 77 لاکھ ہے۔
یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک ایکسچینج FTSEMIB میں بھی یہی صورتحال جاری ہے۔ کمپوزیٹ انڈیکس90 پوائنٹس گراوٹ کے ساتھ 28300 پر آ گیا ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں 33 کروڑ 89 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے .
سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) میں 66 ، HEX میں 88 جبکہ Euronext میں 2 پوائنٹس کی مندی ریکارڈ کی گئی ہے
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔