کروڈ آئل کی قیمتوں میں کمی ،مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششیں اور کمزور European PMI data

عالمی مارکیٹس میں WTI آئل 83 جبکہ برطانوی برینٹ 88 ڈالرز میں ٹریڈ ہو رہا ہے . 

کروڈ آئل کی قیمتوں میں کمی کا تسلسل آج بھی جاری ہے . مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششوں اور کمزور European PMI Data ریلیز ہونے کے بعد خطّے میں کساد بازاری کے خطرات بڑھ گئے ہیں . جس سے آئل کی طلب میں کمی کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے . یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ پلیئرز محتاط انداز اختیار کر گئے ہیں .

کروڈ آئل پر اثر انداز ہونے والے عوامل.

گزشتہ روز ریلیز ہونے والی European PMI Reports توقعات سے کم رہی ہیں . جس سے خطّے میں Recession کے خطرات بڑھ گئے ہیں . یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر طلب کم ہونے کے خدشے سے مارکیٹ پلیئرز محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں . اسکے علاوہ وینزویلا اور ایران پر عاید پابندیوں میں نرمی سے بھی کروڈ آئل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے .

واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ نے امریکی کی جانب سے ایران پر عاید پابندیوں میں نرمی کی منظوری دی تھی . جس کے بعد وہ عالمی مارکیٹ میں آئل کی پیداوار میں اضافہ کر سکتا ہے . ادھر جنوبی امریکی ملک وینزویلا نے بھی پیداوار میں 2 ملین بیرل یومیہ اضافے کا اعلان کر دیا ہے . چند روز قبل امریکی صدر بائڈن نے معاہدے کے تحت 2005 سے ملک پر عاید پابندیاں ختم کر دی تھیں .

وینزویلا پر عاید پابندیوں سے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے سبب آئل سپلائی کو لاحق خطرات میں کس حد تک کمی ہو سکتی ہے ؟

سعودی عرب روس کے بعد دنیا میں تیل پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ جو کہ روزانہ 10.94 ملیئن بیرل پیدا کرتا ہے۔ جبکہ اگر عراق ، کویت ، قطر ، اومان ، مصر اور بحرین کو بھی شامل کر لیا جائے تو ان کی مجموعی پیداوار 31.8 ملیئن بیرلز بنتی ہے۔ جو کہ عالمی رسد کا 38 فیصد بنتا ہے۔

خیال رہے کہ ساری دنیا میں کروڈ آئل کی یومیہ پیداوار 80.70 ملیئن بیرلز ہے۔ عرب ممالک کے ساتھ اگر روس بھی سپلائی بند کر دے تو اوپیک پلس فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں کیونکہ روسی پیداوار 20 ملیئن بیرلز یومیہ ہے۔

اس طرح روس اور خلیجی ممالک سے آئل پروڈکشن بند ہونے کی صورت میں 75 فیصد قلت پیدا ہو سکتی ہے۔ جس سے دنیا توانائی کے ایک بڑے بحران میں مبتلا ہو کر کساد بازاری (Recession) کی طرف جا سکتی ہے۔

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا۔ وینزویلا روس اور سعودی عرب کے بعد دنیا میں تیل پیدا کرنیوالا تیسرا بڑا ملک ہے۔ 2003ء میں ہوگشاویز کے دور حکومت میں امریکہ اور مغربی اتحاد کی طرف سے عائد ہونیوالی پابندیوں سے پہلے اسکی یومیہ پیداوار 25 لاکھ بیرلز یومیہ تھی۔ لیکن اسوقت یہ محض 23 ہزار بیرل خام تیل عالمی مارکیٹس کو سپلائی کر رہا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ساتھ ڈیل کے بعد اگر یہ 25 لاکھ بیرلز روزانہ بھی پیدا کرنا شروع کر دے تب بھی عرب ممالک اور روس کے بائیکاٹ کا متبادل نہیں ہو سکتا۔

مارکیٹ کی صورتحال

ایشیائی سیشنز کے دوران WTI آئل 83 ڈالرز کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ چار گھنٹوں کے دوران اسکی قدر میں 1 ڈالرز سے زائد کی کمی واقع ہوئی۔

کروڈ آئل کی قیمتوں میں کمی ،مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششیں اور کمزور European PMI data

برطانوی برینٹ آئل بھی 1 ڈالر کمی کے ساتھ 88 ڈالرز فی بیرل کی سطح ہر آ گیا ہے۔

کروڈ آئل کی قیمتوں میں کمی ،مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی کوششیں اور کمزور European PMI data

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button