Pakistan میں نئی حکومت کو کونسے Economic Challenges درپیش ہوں گے اور ان سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے.

Foreign Financing and Privatization strategy will be the key issues in near future in the Country

Pakistan میں General Elections کو منعقد ہوئے چار دن ہو چکے ہیں ، تاہم ابھی تک آئندہ حکومت کی تشکیل غیر واضح ہے . اسکی بڑی وجہ ملے جلے Poll Results ہیں ، ماضی کے برعکس ان انتخابات میں کوئی بھی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکی ، معاشی ماہرین آنے والے دنوں میں سیاسی عدم استحکام کے ملکی معیشت اور Financial Indicators پر منفی اثرات کی پیشگوئی کر رہے ہیں. جبکہ Foreign Financing ، Subsidy اور Privatization ایسے  Economic Challenges  ہیں . جن کے باعث کسی بھی جماعت کے لئے معاشی محاذ پر فیصلے کرنا آسان نہیں ہو گا.

Poll Results کے بعد کی صورتحال اور Financial Indicators پر اثرات.

8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد آج دوسرا کاروباری دن ہے اور Pakistan Stock Exchange سے سرمائے کا انخلا جاری ہے ، اور ان دو سیشنز کے دوران بینچ مارک انڈیکس میں 4000 پوائنٹس کی کمی واقع ہو چکی ہے.

Pakistan میں نئی حکومت کو کونسے Economic Challenges درپیش ہوں گے اور ان سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے.
KSE100

اگرچہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ Pakistan میں General Elections کے بعد Capital Market میں گراوٹ نظر آ رہی ہے . تاہم حالیہ عرصے کے دوران Stock Market نے تاریخی سنگ میل عبور کئے اور PSX Market Cap اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا.

ایسا اسوقت ہوا جبکہ کچھ عرصہ قبل ہی جنوبی ایشیائی ملک ڈیفالٹ ہونے سے بال بال بچا ، تاہم China اور دوست خلیجی ممالک کی طرف سے نہ صرف بروقت معاشی امداد بلکہ بھرپور سرمایہ کاری سے ملک کی اقتصادی حالت خاصی بہتر ہوئی .

IMF کی کڑی شرائط اور Privatization کا عمل.  

International Monetary Fund کی شرائط پر عمل کرنا بھی ایک مشکل  چیلنج ہوگا۔اگر نئی حکومت عالمی ادارے  کی شرائط جیسا کہ  کہ گیس اور بجلی  کی قیمتیں بڑھانے پر عمل نہیں کرے گی، تو IMF سے اگلی قسط ملنا مشکل ہو گا، ایسی صورت میں ملک اقتصادی طور پر دیوالیہ ہو سکتا ہے. لیکن یہاں پر ایک اہم سوال یہ ہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران ذرائع توانائی کی قیمتوں میں کمی کے نعرے لگانے والی سیاسی جماعتیں ان کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کر سکیں.

خیال  رہے کہ حالیہ عرصے کے دوران حکومت کی طرف  غریب عوام کو دی جانے والی کئی Subsidies کو ختم کر دیا تھا، جس کی وجہ سے مہنگائی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ ملکی قرضے جو 70 کے عشرے میں 10 بلین  ڈالرز بھی نہیں تھے، وہ اب 130 ارب سے تجاوز کر چکے ہیں.

علاوہ ازیں Pakistan International Air Lines سمیت  خسارے کے شکار تمام قومی اداروں کی Privatization عالمی ادارے کی اہم ترین شرط ہے . جس پر نگران حکومت کے دور میں اہم پیشرفت ہوئی تاہم ملک کی اعلیٰ ترین عدالت Supreme Court of Pakistan اور ECP نے اس عمل کو انتخابات سے ایک ہفتہ قبل معطل کر دیا تھا.

یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایسا کرنا نئی حکومت کے لئے سودمند ثابت ہو گا . بالخصوص ایسی صورتحال میں جبکہ IMF Program سے نکلنے کی صورت میں ملک دیوالیہ ہونے کا خطرہ درپیش ہے . لیکن اپنے منشور میں Private Public Partnership کا پرکشش نعرہ لگنے والی Pakistan Peoples Party اور اسکی ممکنہ اتحادی Pakistan Muslim League نواز گروپ کے درمیان اس نقطے پر بنیادی اختلاف موجود ہے . دوسری طرف ان انتخابات میں Pakistan کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی PTI کا موقف بھی واضح نہیں ہے.

Pakistan کے حکومتی اخراجات میں کمی.

اس کے علاوہ عالمی مالیاتی ادارے کی ایک اور بڑی شرط حکومتی اخراجات میں کمی کرنا ہے. 15 ٹریلین پاکستانی روپیہ ہے جبکہ وفاقی حکومت  کی آمدنی صرف دس ٹریلین پاکستانی روپے ہے۔ اس طرح نئی تشکیل پانے والی حکومت کو تقریباً پانچ ٹریلین پاکستانی روپے کا خسارہ ملے گا، جس کے لیے Fiscal Discipline بہت ضروری ہو گا.

سیاسی افق پر ابھرنے والی تینوں سیاسی جماعتیں اس حوالے سے اپنے منشور میں روڈ میپ کا اعلان کر چکی ہیں . pakistan Peoples Party کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری اپنی انتخابی مہم میں تمام غیر ضروری وزارتوں کے خاتمے کا اعلان کرتے رہے ہیں . تاہم اگر آئندہ سیٹ اپ کئی سیاسی جماعتوں پر مشتمل ہوا تو اس وعدے کو عملی شکل دینا کیسے ممکن ہو گا؟

نئی منخب حکومت کے لئے اقتصادی منظرنامے پر اہم فیصلے کرنا اتنا آسان نہیں ہو گا اور اس حوالے سے ایک طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے . تاہم ناکامی کی صورت میں ملک ایک نی اور پہلے سے زیادہ شدید معاشی بحران کی لپیٹ میں آ سکتا ہے .

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button