NZDUSD میں 0.6010 سے اوپر تیزی ، PBOC کی طرف سے Open Market Intervention جاری
New Zealand Dollar found Strong demand in Asian Sessions amid Bonds Selling Operation in China
NZDUSD میں 0.6010 سے اوپر تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے . جس کی بنیادی وجہ PBOC کی طرف سے Open Market Intervention جاری رہنا ہے . Chinese Government کی طرف سے یہ اقدام USDCNY کنٹرول کرنے کے لئے کیا گیا ہے . جس سے New Zealand’s Exports to China کی مجموعی قدر میں اضافہ ہوا ہے .
Chinese Open Market Intervention سے AUDUSD کی طلب میں کیوں اضافہ ہو رہا ہے.؟
چین New Zealand اور Australia کا سب سے بڑا ٹریڈ پارٹنر ہے۔ ان دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی حجم 85 ارب ڈالرز ماہانہ ہے۔ چینی صنعتی شعبہ 27 ارب ڈالرز کی Metals نیوزی لینڈ سے درآمد کرتا ہے۔ جو اس کی معیشت کا 35 فیصد بنتا ہے۔ اسی ٹریڈ سے NZD کی طلب پیدا ہوتی ہے۔
علاوہ ازیں United States کے ساتھ سپلائی ایشوز سامنے آنے پر دنیا کی دوسری بڑی معیشت نے آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالرز اپنی عالمی تجارت میں بطور Clearing Currencies استعمال کرنا شروع کئے ہیں۔ چین اور اس سے جڑی خبریں اسی بناء پر ان ممالک کے Financial Indicators پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
گذشتہ 6 ماہ ایشیائی طاقت اور 2nd Largest Economy in the World کیلئے بری خبریں لے کر آئے۔ ملک کو Covid19 کے بعد کھولی جانیوالی معیشت کی بحالی کا بڑا چیلنج درپیش ہے۔ بیروزگاری اور غربت حد سے زیادہ بڑھے ہوئے ہیں اور کئی بڑی چینی کمپنیوں کو Default کا سامنا ہے۔ اگرچہ Chinese Central Bank اسکے لئے Fiscal Recovery Plan تیار کر رہی ہے.
NZDUSD کا ردعمل.
NZDUSD ایشیائی سیشنز کےدوران 0.6010 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی کی یہ اہم ترین نفسیاتی سطح ہے جسے برقرار رکھنے کی صورت میں یہ دوبارہ 0.6100 کیلئے اسٹرینتھ حاصل کر لے گا۔ جس کے بعد اسکا Bullish Regression channel شروع ہو جاتا ہے۔ جس کا اختتامی پوائنٹ 0.6300 کے قریب ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔