US CPI موجودہ حالات میں Markets پر کیسے اثر انداز ہو گی؟
Inflation Data will clear the path for Rates Cut Policy for Federal Reserve
US CPI Report آج جاری کی جائے گی۔ یہ رپورٹ اس لحاظ سے بھی اہمیت کی حامل ہے کہ اس کے ممکنہ اثرات Federal Reserve کے Rates Cut Policy پر مرتب ہو سکتے ہیں.خاص طور پر جبکہ حالیہ دنوں کے دوران Federal Reserve کے کی طرف سے آنیوالے بیانات نے Policy Rates پر کئی ابہام کو جنم دیا ہے
Bureau Of Labor Statistics عالمی معیاری وقت کے 12.30 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 17.30بجے) رپورٹ پبلش کرے گا۔
مارکیٹ توقعات اور پیشگوئیاں
تخمینے کے مطابق مئی 2024ء کے دوران ملک میں Inflation کی شرح. 3.4 جبکہ Core Inflation کے 3.6 فیصد رہنے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے.
گذشتہ ماہ ریلیز کی جانیوالی اپریل 2024ء کی Inflation Report میں سالانہ شرح 3.3 فیصد رہی تھی۔ اس طرح آج کے ڈیٹا میں Headline Inflation گذشتہ ماہ کی نسبت زیادہ رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اگر ایسا ہوا تو US Federal Reserve آئندہ ماہ Policy Rates میں کمی میں وقفہ دے سکتا ہے .جس کا اشارہ Chairman Fed جیروم پاول اپنی Debate میں بھی دے چکے ہیں.
اگرچہ انہوں نے Policy Rates میں فوری تبدیلی کو Headline Inflation کنٹرول کئے بغیر خارج از امکان قرار دے دیا ۔ لیکن آئندہ ماہ FOMC کا فیصلہ اس وقت مارکیٹ کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے . معاشی ماہرین کو توقع ہے آج کے ڈیٹا سے Fed کی طرف سے واضح اشارے سامنے آئیں گے.
US CPI Report کسے کہتے ہیں اور اس سے کیا نتائج اخذ کئے جاتے ہیں۔؟
Consumer Price Index اہم ترین معاشی رپورٹ تصور کی جاتی ہے جس سے صارفین کے لئے اشیاء اور خدمات کی ادا شدہ قیمتوں کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں CPI عوامی سطح پر Food اور Fuels میں مہنگائی اور Headline Inflation کی شرح کو ظاہر کرتا ہے جس کی بنیاد پر Federal Reserve Open Market Committee کے پالیسی ساز ارکان Monetary Policy میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہیں۔
US CPI Report کے متوقع اثرات۔
توقعات کے مطابق رپورٹ کا مطلب یہ ہو گا کہ اپریل 2024ء کی نسبت مئی میں Inflation زیادہ رہی. جس کے نتیجے میں Stocks اور commodities بالخصوص Gold کی طلب میں کمی واقع ہو سکتی ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کیلئے Recession کا رسک فیکٹر بڑھ جائیگا
توقعات کے مطابق یا اس سے کم CPI نہ صرف Stocks کی قدر میں کمی کا باعث بنتی ہے. بلکہ اس سے Gold اور Platinum سمیت Metals کی طلب و قدر میں بھی محدود ہو جاتی ہے ، لیکن اسکے حقیقی اثرات کا تعین رپورٹ کے اجراء سے چار گھنٹوں کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ ڈیٹا ریلیز ہونے کے فوری بعد آنے والا ردعمل بعض اوقات غیر متوقع ہوتا ہے۔
دوسری طرف US Dollar پر اسکے اثرات Stocks اور Commodities کے برعکس ہوتے ہیں۔ کم Inflation اور مہنگائی Federal Reserve پالیسی میں نرمی کا اشارہ دیتی ہے.
اس سے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک US Treasury Bonds کی طلب و قدر اور Yields میں کمی واقع ہوتی ہے. اور Euro, British Pound سمیت دیگر عالمی Currencies کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔
رپورٹ سے پہلے کی صورتحال
آج USD کے مقابلے میں دیگر اثاثے قدرے دباؤ میں نظر آ رہے ہیں ۔ جس کی وجہ Middle East کی الجھی ہوئی صورتحال کے علاوہ گزشتہ روز Chairman Fed کا بیان ہے.
رواں ہفتے کے اختتام پر FOMC میٹنگ کے بعد US Economy کا منظر نامہ سامنے آئے گا۔ اس اعتباز سے بھی یہ رپورٹ اہمیت کی حامل ہے.
عام طور پر Crypto currencies پر بھی اسکے اثرات US Dollar کے برعکس ہوتے ہیں. کیونکہ امریکی ڈالر کی طلب میں کمی سے Currencies، Stocks اورکموڈیٹیز کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔
Global Markets میں آج Consumer Price Index کے پیش نظر ٹریڈنگ والیوم خاصا کم ہے۔ اسوقت سرمایہ کاروں کی اکثریت Inflation Data کا انتظار کر رہی ہے . اور اسکے بعد ہی اپنی معاشی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع کرے گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔