FTX اور Almeida کے خلاف US Federal Court کا فیصلہ ، سرمایہ کاروں کو فنڈز واپس کرنے کا حکم

Formerly heavyweight Crypto Market maker will pay 12.7 billion to creditors

US Federal Court کی طرف سے FTX اور اسکی انتظامی کمپنی Almeida کے خلاف فیصلہ کر دیا گیا ہے . جس کے بعد سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ریکور ہونے کی توقع پیدا ہو گئی ہے.

FTX اور Almeida کے خلاف US Federal Court نے کیا فیصلہ دیا؟

دو سال سے زائد عرصے تک چلنے والے کیس کے اختتام پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سابق Crypto Platform کو حکم دیا ہے. کہ صارفین کو رواں ماہ کے اختتام تک 12.7 ارب ڈالرز کی رقم واپس کرے.

فیصلے کے مطابق آئندہ FTX اور Almeida یا انکی کوئی بھی ذیلی شاخ سرمایہ کاروں کو کسی بھی Crypto Investment Funds میں سرمایہ کاری کی ترغیب نہیں دے سکتے. نہ ہی اس ضمن میں کوئی اشتہار دے سکتے ہیں .

سرمایہ کاروں کے فنڈز بارے فیصلہ دئیے جانے کے علاوہ عدالت نے سول کیسز کیلئے کوئی فیصلہ نہیں دیا. یہ مقدمات دیگر امریکی عدالتوں میں بھی زیر سماعت ہیں.

FTX Gate Scandal کیا تھا. اور Crypto Industry پر اسکے کیا اثرات مرتب ہوئے؟

FTX Gate Scandal کے بعد کرپٹو انڈسٹری کے بدترین دور کا آغاز ہوا۔ نومبر 2022ء میں المیڈا اور FTX کے مبینہ طور پر دیوالیہ ہونے سے کرپٹو کی 15 سالہ تاریخ میں پہلی بار عالمی سطح پر ان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا. اور حقیقی وجود رکھنے والی کرنسیز کی طرح مرکزی بینک اور ریگولیٹری اداروں کے ذریعے کنٹرول کی منصوبہ بندی سامنے آئی۔

امریکی عدالتوں میں کرپٹو ایکسچینجز کے خلاف پہلی بار درجنوں مقدمات قائم کئے گئے. اور ان کے بطور کماڈٹی ٹریڈ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ FTX اسکینڈل بائنانس کے ساتھ فروخت کے معاہدے سے منظر عام پر آیا تھا۔ تاہم آج Binance بھی اسی خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔

سیم بینکمین فرائڈ کے خلاف مقدمے نے درجنوں Crypto Networks اور ایکسچینجز کو مفلوج کر دیا اور بالآخر کروڑوں ڈالر لیکوئیڈیٹی رکھنے والے یہ ادارے اپنے اختتام کو پہنچے جن میں کریکن اور پیکسوز جیسے بڑے نام شامل ہیں جبکہ کوائن بیس اور دنیا کی سب سے بڑی ایکسچینج بائنانس ان تحقیقات کی زد میں آئے جو کہ بعد ازاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کریک ڈاؤن میں تبدیل ہوئے۔

مئی 2023ء کے بعد بٹ کوائن پہلی بار 28 ہزار ڈالرز کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) کو عبور کر گیا۔ اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ دنیا بھر میں اسٹاکس رسک فیکٹر کو بھانپتے ہوئے ہوئے سرمایہ کار کساد بازاری (Recession) کے اور نظام زر بکھرنے کے خوف میں مبتلا ہو کر اپنا سرمایہ کیپیٹل مارکیٹس سے نکال رہے ہیں اور عالمی مالیاتی نظام پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button