Public Blockchains اداروں کی طرف سے DeFi کے اپنائے جانے پر کیا ردعمل دے سکتی ہیں؟

The Tokenized asset market is set for explosive growth with Crypto acceptance

Public Blockchains کا کردار Financial Institutions کے لیے نئے دور کی شروعات کا باعث بن رہا ہے۔ معاشی ماہرین کی پیشگوئی ہے کہ Tokenized Asset Market میں 2030 تک 16 ٹریلین ڈالر کی نمو ممکن ہے۔ DeFi کے Protocols پر مشتمل یہ بلاک چینز نہ صرف Operational Efficiency فراہم کر رہی ہیں. بلکہ Enhanced Security، Verifiable Trust، اور Revenue-Generating Opportunities بھی مہیا کر رہی ہیں۔

Public اور Private Blockchains: کون سا راستہ منتخب کیا جائے؟

کئی Public Blockchains مکمل طور پر کھلے اور بغیر اجازت والے ہیں. جس میں کوئی بھی لین دین دیکھ سکتا ہے. ایپلی کیشنز بنا سکتا ہے، اور Validators کے طور پر حصہ لے سکتا ہے۔ دوسری جانب، کچھ بلاک چینز میں اجازت نامے کے اصول شامل ہیں. جو Compliance اور کنٹرولڈ شرکت کو ممکن بناتے ہیں۔ تاہم، سوال یہ ہے کہ آیا Public یا Private Blockchains پر مشتمل ادارے بڑے پیمانے پر انھیں اپنائے جانے کی راہ ہموار کریں گے؟

یورپی یونین کے Markets in Crypto-Assets (MiCA) اور سنگاپور کے Payment Services Act (PSA) جیسے نئے ریگولیٹری فریم ورک واضح رہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔ تاریخی طور پر، Private Blockchains Financial Institutions کے لیے محفوظ اور Compliance-Friendly انتخاب رہی ہیں. لیکن ان کی محدود نوعیت نے شرکت میں کمی کی ہے. جس کے نتیجے میں کم لیکویڈیٹی، ناقص قیمتوں کا تعین، اور مستحکم اثاثوں کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

Public Blockchains کا اثر

Leading Firms جیسے کہ BlackRock اور Franklin Templeton نے Public Blockchains کو اپنانا شروع کر دیا ہے. جہاں وہ ریگولیٹڈ روایتی مالیاتی اثاثے، جیسے کہ Tokenized Money Market Funds، کو Public Blockchains پر منتقل کر رہے ہیں۔ یہ اقدامات DeFi میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا باعث بن رہے ہیں. اور آئندہ پانچ سالوں میں، مزید مالیاتی اثاثے جیسے کہ Private Equity بھی آن چین منتقل ہونے کی توقع ہے۔

Public Blockchains پر منتقل ہونے والے یہ اثاثے Financial Institutions کے لیے Transparency اور Interoperability کی فراہمی کے ذریعے عمل کو آسان بنا رہے ہیں۔ 24/7 انٹرا ڈے سیٹلمنٹ کی وجہ سے سرمایہ کی روانی کو مؤثر طریقے سے منظم کیا جا سکتا ہے. بغیر روایتی تجارتی اوقات کی رکاوٹوں کے۔

نئے مواقع کی تلاش

Public Blockchains مالیاتی اداروں کو Operational Efficiency اور Compliance کے علاوہ نئے Revenue Opportunities بھی فراہم کرتی ہیں۔ ان میں Clawback جیسے میکانزم شامل ہیں، جو جاری کنندگان کو مخصوص حالات میں اثاثے دوبارہ حاصل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اسی طرح، Decentralized Identity (DID) حل Know Your Customer (KYC) عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں، Public Blockchains عالمی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرتی ہیں، جو کہ Fractionalization کے ذریعے ممکن ہے۔ اس سے Financial Institutions کو وسیع سرمایہ کاروں کے بیس تک رسائی ملتی ہے، جس سے تجارتی حجم میں اضافہ ہوتا ہے۔ Collateralization کے نئے استعمال کے کیس بھی سامنے آ رہے ہیں، جو کہ Tokenized Assets کے ذریعے قرضہ لینے اور Leveraged Trading کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔

Public Blockchains اداروں کیلئے DeFi اپنانے میں ایک Catalyst کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کی Operational Efficiency، Transparency، اور Revenue Opportunities Financial Institutions کے لیے نئے دروازے کھول رہی ہیں.؛ جس سے DeFi کا مستقبل مزید روشن ہوتا ہے۔ جیسے جیسے یہ بلاک چینز ترقی کریں گی. اداروں میں انکی مقبولیت میں اضافہ متوقع ہے. جو کہ مالیاتی نظام میں ایک نئے دور کی شروعات کا نشان ہے۔

 

 

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button