Japanese Government کی طرف سے AI اور Chip Industry کے تاریخی منصوبے کا آغاز
Prime Minister Unveiled $65 Billion Plan to Boost the Smart Innovative Industries
Japanese Government نے آج ایک نیا اور تاریخی منصوبہ متعارف کرایا ہے. جس کا مقصد عالمی سطح پر اپنی Chip اور AI یعنی Artificial Intelligence کی صنعتوں کو جدید ترین بنانا اور انہیں مستحکم کرنا ہے۔
نو منتخب وزیرِ اعظم شِیگرو ایشیبا نے 65 ارب ڈالر (تقریباً 10 ٹریلین ین) کے منصوبے کا اعلان کیا ہے. جس کے تحت جاپان اپنی Chip Supply Chain کو محفوظ بنانے اور Next-Generation Chips کی تیاری میں عالمی سطح پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرے گا۔
یہ منصوبہ نہ صرف جاپان کی AI Chip Industry کو فروغ دے گا. بلکہ AI Technology میں بھی جاپان کو عالمی سطح پر ایک اہم مقام دلائے گا۔ اس منصوبے کے تحت Rapidus نامی Chip Foundry Venture کو سپورٹ فراہم کی جائے گی. تاکہ یہ جدید AI Chips کی پیداوار شروع کر سکے۔ اس کے لئے جاپان میں Hokkaido کے علاقے میں نئی Chip Manufacturing Industries قائم کی جائیں گی. اور اس منصوبے کی تکمیل 2027 تک متوقع ہے۔
AI Chips Industry میں انقلاب.
Chips یا Semi-Conductors ٹیکنالوجی کی دنیا میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں ان کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے. خاص طور پر AI اور 5G کے شعبوں میں۔ Japanese Government کا یہ اقدام عالمی Global Market میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے اور انکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
ایشیائی ملک کے پاس پہلے سے ہی Chip Technology کے شعبے میں وسیع تجربہ ہے. اور اب یہ عالمی سطح پر Next-Generation Chips کی تیاری میں بھی حصہ لے گا۔ جس پر اس سے قبل صرف امریکہ کی ہی اجارہ داری تھی اور حالیہ عرصے کے دوران دنیا کی دو بڑی طاقتوں یعنی United States اور China کے درمیان اس حوالے سے ایک بڑی Trade War شروع ہوئی.
عالمی سطح پر Chip Shortages کے باعث جاپان نے فیصلہ کیا ہے. کہ وہ اپنی Chip Production کو خود مختار بنائے گا. تاکہ Global Supply Chain میں کسی بھی بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Rapidus: نئی Chips Foundry
Rapidus ایک نیا Tech Venture ہے. جس کا مقصد جاپان میں جدید Technology کی تیاری کرنا ہے۔ کمپنی کا ہدف Next-Generation Chips کی پیداوار ہے. جو AI کے لیے درکار جدید Computing Power فراہم کریں گی۔
Rapidus کے ساتھ تعاون میں IBM اور Imec جیسے عالمی ادارے شامل ہیں. جو اس کی تحقیق اور ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔ ادارے کا منصوبہ Hokkaido میں ایک جدید Chip Foundry قائم کرنے کا ہے. جو 2027 تک اپنی پیداوار شروع کرے گا۔ اس پروجیکٹ سے جاپان کو عالمی سطح پر Smart Technology میں ایک نیا مقام حاصل ہوگا۔
عالمی سطح پر چپ کی اہمیت
Chips کی آج کی دنیا میں بے پناہ اہمیت ہے، کیونکہ یہ ہر قسم کی Digital Device، Smartphones سے لے کر AI Systems تک ہر ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتے ہیں۔ دنیا بھر میں Chip Shortages کا سامنا ہے. جس کے باعث عالمی سطح پر اس کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ Japanese Government کا یہ منصوبہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یہ خود مختار ہو، تاکہ عالمی سطح پر Chip Production میں کوئی خلل نہ آئے۔
Japanese Government کا مقصد Chip Production کو فروغ دے کر عالمی سطح پر AI Technology اور دیگر High-Tech Industries میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ جاپان کا AI Chips کی تیاری میں سرمایہ کاری کرنا بھی اس کی AI Industry کو مستحکم کرنے کی سمت میں ایک قدم ہے۔
یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ AI Chips کو لے کر دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان ایک بڑی ٹریڈ وار جاری ہے. جس کے اثرات پوری عالمی مارکیٹ پر مرتب ہو رہے ہیں.
US-China Trade War ، عالمی طاقتوں کے درمیان رسہ کشی.
US-China Trade War کا آغاز 2018 میں ہوا جب United States نے چین کے ساتھ تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے ایک نئی پالیسی اپنائی۔ امریکہ کا الزام تھا کہ چین نے غیر منصفانہ تجارتی طریقے استعمال کیے ہیں. خاص طور پر Intellectual Property (IP) کی چوری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے بارے میں۔ اس جنگ کا مقصد چین کے اس سیکٹر کو کنٹرول کرنا اور امریکہ کے Technological Edge کو برقرار رکھنا تھا۔
AI Chips اور Semiconductors اس جنگ کا مرکزی موضوع بن گئے ہیں۔ امریکہ نے چین کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں جیسے Huawei اور ZTE کے خلاف پابندیاں لگائیں. تاکہ ان کے AI Chip production کو محدود کیا جا سکے۔ امریکی حکومت نے یہ دلیل دی کہ چین ان کمپنیوں کا استعمال کرکے عالمی AI Market پر قبضہ کرنا چاہتا ہے. اور یہ چین کی فوجی اور اقتصادی طاقت کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے ایک خطرہ بن سکتا ہے۔
امریکی پابندیاں اور چین کا جواب
United States کی حکومت نے Huawei جیسے چینی ٹیکنالوجی جائنٹس پر پابندیاں عائد کیں. تاکہ وہ AI chips کی جدید ترین ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہ کر سکیں۔ امریکہ نے Taiwan Semiconductor Manufacturing Company (TSMC) جیسے عالمی Semiconductor Manufacturers کو بھی چین کے لیے چپس فراہم کرنے سے روکا ہے۔ اس کے نتیجے میں چین کو AI Chip Production میں کمی کا سامنا کرنا پڑا. اور اس نے اپنے اندرونی وسائل کو بڑھانے کی کوشش کی۔
چین نے امریکہ کی پابندیوں کا جواب اپنے طور پر دیا۔ China نے Domestic Production کو بڑھانے کے لیے اپنی Semiconductor Industry کو مزید مستحکم کیا. اور نئے AI chips کی پیداوار میں اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنایا۔ اس کے علاوہ چین نے اپنے AI Technology میں جدت لانے کے لیے اہم Research and Development (R&D) میں بھی سرمایہ کاری کی۔
جاپان AI Chips کی کے حوالے سے Trade War میں کیوں شامل ہو رہا ہے؟
Artificial Intelligence (AI) اور AI Chips کی بڑھتی ہوئی اہمیت نے دنیا کے بڑے اقتصادی طاقتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ٹیکنالوجی کی جنگ میں دھکیل دیا ہے۔ ان اہم ترین AI chips کا استعمال AI systems اور Machine Learning کی طاقت کو بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے. اور یہی وجہ ہے کہ کئی ممالک ان چپس کی پیداوار اور Supply Chain پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں Japanese Government نے بھی اپنی Trade war کی حکمت عملی کو بدلتے ہوئے اس میدان میں قدم رکھا ہے۔ یہ سوال ذرا پیچیدہ نوعیت کا حامل ہے کہ آخر جاپان نے AI chips کے حوالے سے Trade War میں کیوں حصہ لیا؟
Japan ہمیشہ سے Technological Innovation میں ایک عالمی رہنما رہا ہے. خاص طور پر Semiconductors اور High Tech Manufacturing کے شعبے میں۔ لیکن جب AI کی ترقی اور AI Chips کی مانگ میں تیزی آئی. تو ایشیائی ملک نے محسوس کیا. کہ اگر وہ اس نئی AI revolution میں فعال طور پر شامل نہیں ہوا. تو وہ عالمی اقتصادی نقشے پر پیچھے رہ جائے گا۔ جاپان کا مقصد نہ صرف اپنی Economy کو Technologically Competitive رکھنا ہے بلکہ AI chip Production اور AI Technology کی عالمی مارکیٹ میں بھی اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنا ہے۔
اس کے بعد Japanese Government نے فیصلہ کیا کہ وہ US-China Trade War میں اپنی فعال شرکت کے ذریعے نہ صرف اپنی Economic Security کو تحفظ دے گا بلکہ عالمی سطح پر AI chips کے میدان میں اپنی طاقت بھی بڑھائے گا۔
کیا اس کی کوئی اور بھی وجوہات ہیں؟
جاپان کی طرف سے Trade War میں حصہ لینے کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے اہم AI chips کی بڑھتی ہوئی اہمیت ہے۔ AI chips نہ صرف Artificial Intelligence کے شعبے میں درکار ہیں. بلکہ یہ Autonomous Vehicles, 5G Networks, Cloud Computing, اور دیگر High-Tech Sectors کے لیے بھی ضروری ہیں۔ درحقیقت جاپان کے لیے یہ بات واضح ہو چکی ہے. کہ AI chips کی عالمی مارکیٹ پر کنٹرول حاصل کرنے کے بغیر وہ عالمی Tech Leadership کو برقرار نہیں رکھ سکتا۔
Japanese Government نے یہ سمجھا کہ Global Trade Wars میں فعال شرکت سے نہ صرف اس کی Economic Security کو تحفظ ملے گا. بلکہ وہ Geopolitical Influence میں بھی اپنا حصہ مضبوط کر سکے گا۔ AI Chips کے ذریعے ٹیکنالوجی کا کنٹرول ایک Geopolitical Weapon بن چکا ہے. اور جاپان نے US-China Trade War میں شامل ہو کر اپنے عالمی اثر و رسوخ کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کی۔
China کی تیزی سے بڑھتی ہوئی AI Technology اور Chip Production کے حوالے سے جاپان کو خطرہ محسوس ہو رہا تھا۔ Beijing کی جانب سے AI chips کے میدان میں بڑھتے ہوئے اقدامات کے باعث جاپان نے فیصلہ کیا. کہ وہ AI Chips کی پیداوار اور Technology Innovation کے حوالے سے چین کے ساتھ مقابلہ کرے گا، نہ کہ صرف امریکہ کی حمایت میں شامل ہو گا.
Japanese Government کے اقدامات.
اس منصوبے کے ذریعے جاپان کی Chip Industry اور AI Sector میں 160 ٹریلین ین تک کی Economic Impact متوقع ہے۔ حکومت نے اس منصوبے کے لیے Private Investment اور Commercial Banks کی مدد سے فنڈز اکٹھا کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ وزیرِ اعظم شِیگرو ایشیبا نے کہا. کہ اس منصوبے کے لیے Deficit-Covering Bonds جاری نہیں کیے جائیں گے. تاکہ ملک کا National Debt بڑھنے سے بچ سکے۔
Japanese Government کی یہ حکمت عملی اس بات کو یقینی بناتی ہے. کہ Chip Industry کی ترقی کے لیے ضروری مالی وسائل فراہم کیے جائیں گے. بغیر یہ کہ ملک کی National Debt میں اضافہ ہو۔ اس طرح یہ منصوبہ Sustainable Development کے تحت مکمل کیا جائے گا۔
AI کا جاپان کی معیشت پر اثر
AI اور Machine Learning کی ترقی میں چپ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ AI Systems کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جدید Smart Chips کی ضرورت ہوتی ہے. جو زیادہ پیچیدہ ڈیٹا پروسیسنگ کے لیے موزوں ہوں۔ جاپان کا منصوبہ AI Chip Production میں سرمایہ کاری کرنا. اس کے AI Capabilities کو عالمی سطح پر مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
ان کا استعمال کئی اہم شعبوں میں ہوگا. جیسے Autonomous Vehicles، Smart Cities، Robotics اور Healthcare ٹیکنالوجیز. جاپان کا مقصد ان AI Technologies کو فروغ دے کر عالمی مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنا ہے۔
جاپان کا طویل المدتی اقتصادی وژن
یہ 65 ارب ڈالر کا منصوبہ جاپان کے طویل المدتی اقتصادی وژن کا حصہ ہے۔ Japanese Government نے اس منصوبے کے تحت 50 ٹریلین ین کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے. جس کا مقصد ملک کی Chip Production اور AI Industry کو عالمی سطح پر مستحکم کرنا ہے۔ حکومت کا ارادہ ہے. کہ یہ منصوبہ Economic Growth اور Technological Leadership کے لیے ایک نئی تاریخ رقم کرے.
یہ منصوبہ جاپان کے Economic Revival کے لیے بھی ایک نیا موقع فراہم کرے گا. اور ملک کو عالمی سطح پر AI اور Chip Production کے شعبے میں ایک اہم مقام دلائے گا۔
Japanese Government کا یہ منصوبہ ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے. جس سے نہ صرف جاپان کی Chip Industry اور AI Technologies کو فروغ ملے گا. بلکہ عالمی سطح پر جاپان کی Technological Leadership بھی مستحکم ہوگی۔
Rapidus کی Chip Manufacturing فاؤنڈری، AI Chips کی پیداوار اور عالمی شراکت داری جاپان کو ایک نئی ٹیکنالوجیکل اٹینشن دے گی۔ اس منصوبے کا کامیاب نفاذ Japanese Economy کے لیے ایک نیا دور لے کر آئے گا. جہاں وہ عالمی Chip Market اور AI Technology میں اہم مقام حاصل کرے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔