WTI Crude Oil کی قدر میں بحالی، Geopolitical Tensions میں اضافہ.

Intensifying war between major oil producer Russia and Ukraine raising demand

دنیا میں تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک Russia اور Ukraine کے درمیان تین سال سے جاری جنگ شدت اختیار کر جانے اور کیف کی طرف سے امریکی اور برطانوی میزائلوں سے حملوں کے بعد یہ Geopolitical Tensions میں اضافہ ہوا ہے . جس سے WTI Crude Oil کی قدر Supply Shocks کے خدشات سے بڑھ گئی ہے. 

بڑھتے ہوئے Geopolitical Risks اور WTI Crude Oil پر اثرات. 

دنیا بھر میں Crude Oil Prices میں اضافہ ہمیشہ عالمی حالات اور Geopolitical Risks کے ساتھ جڑا رہا ہے۔ حالیہ عرصے میں Russia اور Ukraine کے درمیان جاری جنگ نے ان حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ WTI Crude Oil کی قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ Supply Shocks کے خدشات ہیں. جو ان Tensions کی شدت کے ساتھ بڑھ گئے ہیں۔

یوکرین کی جانب سے برطانوی ساختہ Storm Shadow Missiles کے استعمال نے روس کے اندر اہداف کو نشانہ بنایا. جس سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے۔ یہ Tensions نہ صرف Oil Supply Chains پر اثر ڈال سکتی ہیں. بلکہ عالمی معیشت پر بھی انکے  گہرے اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے۔ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں کے درمیان Strategic Military Decisions نے روس کی جانب سے سخت ردعمل کے خطرات کو جنم دیا ہے۔

Crude Oil Supply میں کمی کے خدشات ہمیشہ Global Market میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا باعث بنتے ہیں۔ روس دنیا کے سب سے بڑے Oil Exporters میں سے ایک ہے. اور اس کے خلاف اقتصادی پابندیاں اور جنگی حالات نے WTI Crude Oil کو مزید متاثر کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں Energy Prices میں اضافہ ہوا. جو ترقی پذیر ممالک کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔

Storm Shadow Missiles کیا ہیں  اور ان سے روس یوکرائن جنگ کیسے وسعت اختیار کر سکتی ہے؟

Storm Shadow Missiles کی خاصیت یہ ہے کہ یہ تقریباً 250 کلومیٹر کے فاصلے تک اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا استعمال روس کے گولہ بارود کے گوداموں اور مضبوط بنکروں کو تباہ کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ لیکن ان میزائلوں کی قیمت تقریباً ایک ملین امریکی ڈالر فی میزائل ہے. جس کی وجہ سے یہ بہت قیمتی وسائل بن گئے ہیں۔

Drones Strategy اور Russian Nuclear Doctrine میں تبدیلی

یوکرین کی جانب سے استعمال کیے جانے والے Long-Range Drones کی صلاحیتوں نے جنگی حکمت عملی میں ایک نیا موڑ پیدا کیا ہے۔ یہ ڈرونز سینکڑوں کلومیٹرز کے فاصلے پر اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور کئی مواقع پر ان حملوں نے روسی فوج کو حیران کر دیا۔ تاہم، ان ڈرونز میں کم مقدار میں Ammunition لے جانے کی محدودیت ہے، جس کے باعث یہ بڑے اہداف کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی بجائے مخصوص مقامات پر حملوں کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

گذشتہ دنوں روسی صدر Vladimir Putin نے روس کے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے اصولوں میں تبدیلی کی منظوری دی ہے۔ نئے قواعد کے مطابق، جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے لیے مخصوص حالات اور شرائط کو مزید سخت کیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں ان Geopolitical Tensions کے پس منظر میں کی گئیں جن میں امریکہ نے یوکرین کو روس میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ATACMS Missiles استعمال کرنے کی اجازت دی۔

غیر یقینی صورتحال.

ان Geopolitical Tensions کی وجہ سے Energy Markets میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ Oil Prices میں اضافہ نہ صرف صارفین بلکہ کاروباری اداروں پر بھی براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک، جو پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں. ان Geopolitical Tensions سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مزید براں اس سے WTI Crude Oil کی طلب اور ذخیرہ اندوزی میں اضافہ ہوا ہے.

  • Strategic Balance برقرار رکھنے کے لیے: یوکرین کی طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال روس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے. جس کے جواب میں روس نے اپنی جوہری حکمت عملی میں تبدیلی کی۔
  • Deterrence کی ضرورت: روس کے نئے اصول کا مقصد ممکنہ دشمنوں کو خبردار کرنا ہے. کہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال پہلے سے زیادہ سخت شرائط کے تحت کیا جائے گا۔
  • Response To U.S. Decisions: امریکہ کے یوکرین کو ATACMS Missiles فراہم کرنے کے اقدام کو روس نے براہ راست اپنے خلاف جنگ کی شروعات سمجھا ہے۔

امریکی اور روسی بیانات

روس نے White House کے اس فیصلے پر سخت تنقید کی ہے. اور اسے ایک "مناسب اور ٹھوس” ردعمل دینے کی دھمکی دی ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے خبردار کیا کہ یوکرین کے ذریعے روس کی سرزمین پر کیے جانے والے حملے کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی روس کے خلاف براہ راست جنگ میں شمولیت تصور کیا جائے گا۔

یوکرین کے ساتھ جنگ کے ایک ہزارویں دن پر روس کی جانب سے جوہری پالیسی میں ترمیم کو جنگ کی شدت اور اس کے ممکنہ طویل مدتی اثرات کا عکاس سمجھا جا رہا ہے۔ عالمی سطح پر اس اقدام کو ایک بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے Global Security Dynamics مزید پیچیدہ ہو سکتی ہیں۔

مارکیٹ کی صورتحال.

گزشتہ روز یوکرائن کی جانب سے حملے کے بعد WTI Crude Oil کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں. جو اس بات کی نشاندہی کر رہی ہیں. کہ مارکیٹ میں سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ آج اسکی کی قدر پانچ روز بعد دوبارہ 69 ڈالرز کے قریب پہنچ گئی ہے.

WTI Crude Oil as on 21st November 2024
WTI Crude Oil as on 21st November 2024

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button