US Stocks میں دن کا منفی اختتام، Jolts Jobs Opening اور سیاسی بیانات.
Donald Trump's Statements about US Canadian Merger keeping the markets cautious
Jolts Jobs Opening کے توقعات سے مثبت اعداد و شمار ریلیز کئے جانے کے بعد Federal Reserve کی آئندہ Monetary Policy پر غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا. جس کے نتیجے میں US Stocks میں کاروباری دن کا اختتام منفی انداز میں ہوا.
US Stocks پر اثر انداز ہونے والے عوامل.
خیال رہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری ہوئی جبکہ نو منتخب امریکی صدر Donald Trump کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے میں چند روز باقی ہیں. اور انکی جانب سے Canadian US Merger بارے متواتر بیانات دیے جا رہے ہیں. معاشی ماہرین اس معاملے کو سرمایہ کاروں میں بے چینی کی ایک بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں.
Donald Trump کی جانب سے US-Canadian Merger کی تجویز اور کینیڈا کے وزیر اعظم Justin Trudeau کے استعفیٰ نے بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ یہ غیر یقینی صورتحال Financial Markets کے لیے نئے خطرات اور مواقع پیدا کر رہی ہے. ہم اس بارے میں بھی بات کریں گے. تاہم اس سے پہلے گزشتہ روز ریلیز ہونے والی US Jolts Jobs Opening کا ایک جائزہ لیتے ہیں.
US Jolts Jobs Opening کی تفصیلات.
US Bureau of Labor Statistics کی طرف سے جاری کردہ ڈیٹا میں دسمبر 2024ء کے دوران US Private Sector میں جاری ہونیوالی نئی ملازمتوں کی تعداد 80 لاکھ 9 ہزار 8 سو رہی. معاشی ماہرین 77 لاکھ 70 ہزار کانٹریکٹس کی پیشنگوئی کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ نومبر میں یہ تعداد 77 لاکھ 44 ہزار رہی تھی۔ اس طرح ہائر کئے جانیوالے پروفیشنلز کی تعداد میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا. .جبکہ مارکیٹ توقعات 4.6 فیصد اضافے کی تھی۔
اپنے عہدوں سے استعفی دینے والوں کی شرح 3.5 فیصد رہی۔ بتاتے چلیں کہ نومبر 2024 کی ریڈنگ 3.4 فیصد تھی۔ رپورٹ سے US Labor Market پر Inflation اور Recession کے دباؤ میں کمی. اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ خیال رہے کہ اسے شماریاتی بیورو کا لیبر سروے بھی کہا جاتا ہے. اور اسکی اہمیت US Non Farm Payroll کے بعد تمام رپورٹس میں سب سے زیادہ ہے۔ جس سے US Labor Industry کی حقیقی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
Jolts Jobs Opening کیا ہے اور یہ کیسے US Economy کی عکاسی کرتی ہے؟
Jolts Jobs Opening Report ایک اہم Economic Indicator ہے. جو US Economy کی صورتحال اور کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ رپورٹ Bureau of Labor Statistics (BLS) کی جانب سے ہر مہینے جاری کی جاتی ہے. اور اس میں پرائیویٹ سیکٹر میں Job Openings، Hires، اور Separations کے بارے میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
ملازمتوں کی تعداد US Economy میں جاری Job Market کی طلب کی عکاسی کرتی ہے۔ جب Job Openings کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ کاروبار نئے ملازمین کی تلاش میں ہیں، جو کہ Economic Growth کی علامت ہے۔ اس کے برعکس، کم Job Openings کی تعداد Economic Slowdown کی نشاندہی کرتی ہے۔
Hires کی تعداد بتاتی ہے کہ کتنے لوگوں کو نوکریوں پر بھرتی کیا گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار US Economy کی ترقی کی رفتار کا ایک اہم اشاریہ ہیں۔ اگر Hires کی تعداد بڑھ رہی ہے، تو یہ مثبت Economic Sentiment کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر Hires کی تعداد کم ہو رہی ہے، تو یہ Labor Market کی کمزوری کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
US Canadian Merger بارے Donald Trump کے بیانات، معامله کیا رخ اختیار کر سکتا ہے؟
امریکی نومنتخب صدر Donald Trump نے ایک بار پھر اپنی منفرد اور متنازعہ تجویز پیش کرتے ہوئے Canada کو امریکہ کی 51st State بنانے کی پیشکش کی ہے۔ یہ بیان کینیڈا کے وزیر اعظم Justin Trudeau کے استعفیٰ کے فوراً بعد آیا۔ تاہم، اوٹاوا کی جانب سے اس تجویز پر کوئی واضح ردعمل نہیں دیا گیا.
Justin Trudeau نے اپنی حکومت کی گرتی ہوئی مقبولیت اور Liberal Party کے اندرونی دباؤ کے پیش نظر استعفیٰ دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے. جب تک پارٹی نیا لیڈر منتخب نہیں کر لیتی۔ یہ استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے. جب کینیڈا میں انتخابات قریب ہیں اور Conservative Party کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔
ٹروڈو نے استعفیٰ کے وقت کہا. "مجھے ایک پچھتاوا ہے کہ ہم انتخابی اصلاحات کو ممکن نہیں بنا سکے۔” ان کا یہ بیان اس بات کا اعتراف تھا. کہ لبرل پارٹی کو اپنی داخلی مشکلات کے علاوہ عوامی حمایت میں کمی کا بھی سامنا ہے۔
Donald Trump کا نیا منصوبہ
Donald Trump نے اپنے Truth Social پلیٹ فارم پر کہا، "کینیڈا کے عوام 51 ویں ریاست ہونے کو ترجیح دیں گے۔ یہ تجویز اقتصادی فوائد کے علاوہ سیکیورٹی کے حوالے سے بھی اہمیت رکھتی ہے۔” ان کا یہ دعویٰ اس ملاقات کے بعد مزید تقویت پکڑ گیا جو انہوں نے Mar-a-Lago میں Justin Trudeau سے کی تھی۔
ٹرمپ نے مزید کہا، "اگر کینیڈا United States کے ساتھ ضم ہو جائے. تو تجارتی تنازعات ختم ہو جائیں گے. Tariffs ختم ہو جائیں گے. اور ٹیکسوں میں کمی ہوگی۔ یہ دونوں ممالک کے لئے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔”
Justin Trudeau اور ان کی حکومت نے اس تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا. کہ "کینیڈا کبھی بھی اپنی خودمختاری سے دستبردار نہیں ہوگا۔” وزیر خارجہ Mélanie Joly نے کہا کہ "کینیڈا امریکی دباؤ کے سامنے جھکنے والا نہیں ہے۔”
Donald Trump کی دھمکی اور US Canadian Relations کا مستقبل.
اگرچہ یہ تجویز ایک سفارتی دعوت کی شکل میں پیش کی گئی. لیکن ٹرمپ نے اپنے انداز میں دھمکی بھی دی. کہ اگر Toronto غیر قانونی منشیات اور تارکین وطن کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہا. تو وہ کینیڈا کی درآمدات پر 25% Tariff عائد کریں گے۔
اس تجویز کے بعد کینیڈا اور امریکہ کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا امکان ہے۔ کینیڈا کی عوام اور سیاسی رہنما اس بات پر متفق ہیں. کہ ان کا ملک اپنی آزادی اور خودمختاری سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔
Donald Trump کی تجویز بظاہر ایک اقتصادی اور سیاسی منصوبہ ہے. لیکن اس پر عملدرآمد مشکل نظر آتا ہے۔ کینیڈا کی عوام اور حکومت اس معاملے میں کسی بھی قسم کی نرمی دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کشیدگی کے باعث یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔
معاشی اثرات اور Global Stocks کا ردعمل.
US Stocks میں منفی رجحان دیکھا گیا. جہاں Dow Jones اور Nasdaq100 میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے .کہ یہ سیاسی تنازعہ تجارتی معاہدوں اور خطے کی اقتصادی صورتحال کو متاثر کر سکتا ہے۔
کینیڈین TSX Index پر دباؤ رہا، کیونکہ سرمایہ کاروں کو لگتا ہے کہ سیاسی عدم استحکام ملکی معیشت کو مزید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خاص طور پر Energy اور Financial Sectors نے کمزوری دکھائی۔
Trade Agreements پر اثرات.
- اگر US-Canada Merger کی تجویز پر سنجیدہ مذاکرات ہوتے ہیں تو موجودہ NAFTA معاہدے اور USMCA جیسے تجارتی سمجھوتے متاثر ہو سکتے ہیں۔ یہ تجارتی تعلقات میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرے گا. خاص طور پر Energy اور Automobile سیکٹرز میں۔
- Currency Volatility:
امریکی ڈالر (USD) اور کینیڈین ڈالر (CAD) کے درمیان شدید اتار چڑھاؤ متوقع ہے۔ ٹرمپ کی تجویز کے بعد CAD کی قدر میں کمی آئی، کیونکہ سرمایہ کاروں نے کینیڈا کی اقتصادی خودمختاری کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا۔ دوسری جانب، USD نے اپنی پوزیشن کچھ مضبوط کی، کیونکہ عالمی سرمایہ کار محفوظ اثاثے تلاش کر رہے ہیں۔ - Commodities Market:
کینیڈا دنیا میں Oil، Natural Gas، اور Timber جیسی اشیاء کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔ اگر سیاسی کشیدگی بڑھتی ہے تو Oil Prices میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی Gold جیسے محفوظ سرمایہ کاری کے ذرائع کی مانگ میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ - Foreign Direct Investment (FDI):
کینیڈا میں موجودہ سیاسی عدم استحکام غیر ملکی سرمایہ کاروں کو محتاط کر سکتا ہے۔ اگر Merger کی تجویز سنجیدہ ہوتی ہے تو FDI کے بہاؤ میں کمی آ سکتی ہے، خاص طور پر Technology اور Real Estate سیکٹرز میں۔ - Debt Markets:
اس صورتحال کا اثر Bond Yields پر بھی پڑ رہا ہے۔ امریکی Treasury Yields میں کمی آئی، کیونکہ سرمایہ کاروں نے زیادہ محفوظ آپشنز کی تلاش شروع کر دی۔ دوسری جانب، کینیڈا کے Sovereign Bonds میں خطرے کے باعث قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
معاشی ماہرین Donald Trump کے ان بیانات کو Global Geopolitical Tensions میں ایک نیا موڑ قرار دے رہے ہیں. ان کے خیال میں اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو اس کی لپیٹ میں US Stocks کے ساتھ ساتھ تمام Global Markets بھی آ سکتی ہیں.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔