WTI Crude Oil کی قدر میں تیزی. Middle East Ceasefire پر ڈیڈلاک اور Trade War
Statements from Hamas, Israel and Donald Trump indicating the deepening Crisis

Middle East Ceasefire کے معاملے پر ڈیڈ لاک اور Donald Trump کی طرف سے Steel اور Aluminium کی درآمدات پر 25 فیصد Tariffs عائد کئے جانے پر عالمی Trade War میں شدت کے خدشات سے آج WTI Crude Oil کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے. خیال رہے کہ گزشتہ رات Hamas کے ترجمان نے Israel پر Ceasefire کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے Israeli Hostages in Gaza کی رہائی معطل کرنے کا اعلان کیا تھا.
فلسطینی تنظیم کی طرف سے اس اعلان کے چند گھنٹوں کے بعد امریکی صدر Donald Trump نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر Hamas کی طرف سے ہفتے کی رات تک یرغمالی رہا نہ کئے گئے تو وہ Israeli Prime Minister نیتن یاہو کو Middle East Ceasefire ختم کرنے اور مشرق وسطیٰ میں جہنم کا دروازہ کھولنے کا کہیں گے.
ان حالات میں ایک نئے Global Supply Shock کا خطرہ سر اٹھاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے . جس سے Crude Oil اور دیگر Safe Haven Assets بالخصوص Gold کی طلب میں اضافہ ہوا ہے. یہ تسلسل آنے والے دنوں میں بھی جاری رہ سکتا ہے.
Donald Trump کی طرف سے Steel اور Aluminium کی درآمدات پر 25 فیصد Tariffs عائد
امریکی صدر Donald Trump نے اپنے وعدے کے مطابق Steel اور Aluminium کی تمام درآمدات پر "بغیر کسی استثناء یا کسی چھوٹ کے” 25 فیصد اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے بین الاقوامی تجارتی تعلقات میں تناؤ بڑھنے کے امکانات ہیں۔
Trump کا مؤقف
اوول آفس میں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے Trump نے کہا، "آج میں Steel اور Aluminium پر اپنے Tariffs کو آسان بنا رہا ہوں۔ یہ 25 فیصد ہے، بغیر کسی استثناء یا چھوٹ کے۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام انتخابی مہم کے دوران کیے گئے ان کے وعدے کے مطابق ہے اور امریکی برآمدات پر دیگر ممالک کے عائد کردہ محصولات کا جواب ہے۔
امریکی صدر نے اشارہ دیا کہ وہ Automobiles, Pharmaceuticals, اور Computer Chips پر بھی اضافی محصولات عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم، امریکی درآمدی انحصار رکھنے والے کاروباروں نے اس پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
Trump کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملکی پیداوار کو فروغ دے گا. اور امریکہ کو دوبارہ معاشی طور پر مستحکم کرے گا۔ انہوں نے کہا، "یہ ایک بڑی بات ہے، یہ America First پالیسی کا تسلسل ہے۔”
یورپی یونین کا ردعمل
European Union (EU) نے واضح طور پر کہا ہے. کہ وہ Steel اور Aluminium کی درآمدی محصولات پر جوابی اقدامات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ Jean-Noël Barrot نے کہا، "جب ہمارے مفادات کے دفاع کی بات آتی ہے. تو اس میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ EU وہی حکمت عملی اپنائے گا. جو 2018 میں Trump کی پہلی مدت میں اپنائی گئی تھی۔
جرمن چانسلر Olaf Scholz نے Trump کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ Tariff کا بدلہ Tariff ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک یہ معاملہ باضابطہ نہیں ہوتا. اس پر تفصیل سے تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔ تاہم، انہوں نے عندیہ دیا کہ EU کسی بھی اقدام کا مناسب جواب دے گا۔
عالمی تجارتی اثرات
امریکہ Steel کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے. اور اس کے تین بڑے سپلائرز Canada, Brazil, اور Mexico ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر US Tariffs کا دائرہ کار مزید صنعتوں تک بڑھایا گیا. تو Global Trade War مزید شدت اختیار کر سکتی ہے. جس سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
Trump کا یہ فیصلہ عالمی تجارتی تعلقات میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ اگر European Union نے جوابی Tariffs عائد کیے. تو اس سے US-EU Trade War مزید شدت اختیار کر سکتی ہے. جس کے اثرات دنیا بھر کی معیشت پر پڑ سکتے ہیں۔
مارکیٹ کی صورتحال.
Middle East Ceasefire پر ڈیڈ لاک اور Global Trade War میں شدت کے خدشات سے آج Crude Oil کے سرمایہ کار متحرک نظر آ رہے ہیں . European FX Sessions کے دوران WTI Crude Oil کی قدر میں اضافہ ہوا ہے . جو کہ 73 ڈالرز فی بیرل کی نفسیاتی سطح سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے.

دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔