Middle East Ceasefire پر غیر یقینی صورتحال سے Markets پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں؟
Israel sent Delegation to Cairo immediately after rejecting Peace Treaty Approval from Hamas
Markets آج بغیر کسی سمت کے ٹریڈ کرتی ہوئی دیکھی جا رہی ہیں . Middle East Ceasefire پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کار European Sessions کے دوران محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں. خیال رہے کہ آج صبح Hamas نے Temporary Ceasefire کیلئے Egyptian Plan تسلیم کر کے عالمی ماہرین کو حیران کر دیا تھا. تاہم Israel نے پیشکش یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی تھی کہ Israeli Military Operation in Rafah مکمل فتح حاصل ہونے تک جاری رہے گا.
Middle East کی صورتحال اور Markets کا ردعمل.
Hamas نے Egypt اور Qatar کی ثالثی میں کیے جانے والے Ceasefire Agreement کی شرائط پر اتفاق کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم Israel نے اس معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ اُن کے اہم اور بنیادی مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتا‘ اور مزید یہ کہ اسرائیل اب ایک نئے قابل قبول معاہدے کے لیے Cairo میں اپنا ایک وفد بھیج رہا ہے۔
ایسے میں Global Markets کے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اختیار کر گئے ہیں. اور Crude Oil Prices میں جو تیزی Rafah Operation کے اعلان پر دیکھی جا رہی تھی ، وہ European Sessions شروع ہونے پر بالترتیب پہلے محدود رینج اور پھر منفی رجحان میں تبدیل ہو گئی.
ادھر Hamas Militants کی جانب سے Ceasefire Cairo Plan پر رضامندی کا اعلان سامنے آنے کے فوراً بعد Israeli Defence Forces نے Eastern Rafah میں مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تازہ ترین حملوں سے قبل انھوں نے Palestinians کو علاقہ خالی کرنے کی ہدایات جاری کیں جس کے بعد ہزاروں لوگ Northern Rafah میں واقعے اس حصے کی جانب منتقل ہو گئے ہیں جسے Israeli Military نے Humanitarian Region قرار دے رکھا ہے.
صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں. United States کا محتاط بیان؟
United States کی طرف سے اس پیشرفت پر خاصا محتاط اور نپا تلا ردعمل سامنے آیا ہے ، اپنے ابتدائی بیان میں White House کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ Biden Administration صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور جب تک Ceasefire پر عمل درامد ہو نہیں جاتا ، کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا.
اب تک United States رفح میں کسی بھی ایسی Israeli Land Operation یا Military Movements کی مخالفت کرتا ہے جس سے Palestinian Citizens کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو۔ تاہم امریکی خدشات کے باوجود Israeli Defence Minister نے حال ہی میں اپنے امریکی ہم منصب پر واضح کیا تھا کہ Rafah میں زمینی کارروائی کے علاوہ اُن کے پاس کوئی آپشن موجود نہیں ہے کیونکہ حماس نے Temporary Ceasefire اور یرغمالیوں کی رہائی جیسی ہر تجویز کو اس سے قبل مسترد کر دیا تھا.
ان حالات کے معاشی اثرات کیا ہوں گے؟
اس صورتحال کے سب سے زیادہ منفی اثرات Commodities پر مرتب ہو رہے ہیں. کیونکہ Geopolitical Tensions سے دنیا کی 40 فیصد بحری ٹریفک کنٹرول کرنے والے Red Sea میں پہلے Bab Almandab Strait اور اسکے بعد Suez Canal سے International Trade عملی طور پر Yemen کے Houthi Rebels کے حملوں سے بند ہو چکی ہے ، جس سے حالیہ عرصے کے دوران Gold اور Crude Oil سمیت تمام Commodities کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرتی ہوئی دیکھی گئیں ،
یہاں تک کہ Bright Metal کے 2600 ڈالرز فی اونس اور Crude Oil کے 100 ڈالرز فی بیرلز تک پہنچنے کی پیشگوئیاں بھی کی گئیں. جو کہ غیر یقینی حالات وسعت اختیار کرنے پر سچ بھی ثابت ہو سکتی ہیں .
Global Markets کے عام سرمایہ کار اپنی پوزیشنز محدود کر کے سائیڈ لائن ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں . کیونکہ اسوقت Commodity Market کسی بھی تکنیکی لیول کی بجائے Geopolitical Conflicts پر بھرپور ردعمل دے رہی ہے . یہ رجحان آنے والے دنوں میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے . جو کہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو Markets سے باہر بھی کر سکتا ہے.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔