Australian Dollar دباؤ میں، RBA Monetary Policy اور Trade War کے خدشات برقرار.

Global Trade Uncertainty and Monetary Policy Weighs on AUDUSD

Trade War کے بڑھتے ہوئے خطرات اور RBA Monetary Policy  کے انتظار  نے Australian Dollar (AUD) کو غیر یقینی صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔ اس صورتحال میں آسٹریلیا کے وزیرِاعظم Anthony Albanese نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک United States (US) کے خلاف جوابی Tariffs عائد نہیں کرے گا. کیونکہ ایسے اقدامات صرف آسٹریلوی صارفین کے لیے مہنگائی اور اخراجات میں اضافے کا سبب بنیں گے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب United States کے صدر Donald Trump نے تمام درآمدی Steel اور Aluminium پر 25% Tariff عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس اقدام کے اثرات عالمی سطح پر Trade War کو مزید بڑھا سکتے ہیں. جو خاص طور پر آسٹریلیا جیسی معیشتوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

Australian Dollar دباؤ میں

AUDUSD جو پہلے ہی مسلسل تین دن سے نیچے جا رہا تھا، اس بیان کے بعد مزید کمزوری دکھانے لگا۔ بدھ کے روز، یہ 0.6290 کے قریب تجارت کر رہا تھا. جبکہ اس سے پہلے 0.6280-0.6270 کی سطح پر جھول رہا تھا۔ دوسری طرف، US Dollar Index (DXY) اکتوبر کے آغاز کے بعد پہلی بار 103.30 کی سطح پر واپس آیا. جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی معیشت بھی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے۔ ایسے میں Australian Dollar مستقبل قریب میں بغیر کسی سمت کے ٹریڈ جاری رکھ سکتا ہے.

Australian Dollar vs. USD as on 12th March 2025 during Asian FX Sessions
Australian Dollar vs. USD as on 12th March 2025 during Asian FX Sessions

Trade Tensions اور آسٹریلیا کی معیشت

Financial Markets میں Trade War کے خدشات بڑھ رہے ہیں. کیونکہ امریکہ نے Canadian, Mexican, اور Chinese مصنوعات پر اضافی Tariffs عائد کرنے کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔ Australian Economy چونکہ زیادہ تر China پر انحصار کرتی ہے. اس لیے اگر چینی معیشت سست روی کا شکار ہوئی تو اس کا براہِ راست اثر آسٹریلیا کی Commodity Exports پر پڑے گا۔

تاہم، بدھ کے روز Iron اور Copper کی قیمتوں میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی. جس سے یہ اشارہ ملا کہ سرمایہ کار ابھی بھی آسٹریلیا کی Export Market میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ لیکن اگر Chinese Demand  میں کمی آئی تو یہ مثبت رحجان زیادہ دیر برقرار نہیں رہے گا۔

US Dollar Index keeps fluctuating as uncertainty rises on Trade War
US Dollar Index keeps fluctuating as uncertainty rises on Trade War

Central Banks کی حکمتِ عملی اور Inflation

Trade War کے باعث عالمی سطح پر Inflation میں اضافے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ اس صورتحال میں Federal Reserve (Fed) سخت مالیاتی پالیسی برقرار رکھنے پر مجبور ہو سکتا ہے، جبکہ امریکی معیشت میں ممکنہ کساد بازاری کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں۔

دوسری جانب، Reserve Bank of Australia (RBA) نے فروری میں 25 Basis Points کمی کر کے سود کی شرح 4.10% کر دی، لیکن واضح کیا کہ یہ طویل مدتی Easing Cycle کا آغاز نہیں ہے۔ گورنر Michele Bullock کے مطابق، آئندہ فیصلے مہنگائی کے اعداد و شمار پر منحصر ہوں گے. جبکہ ڈپٹی گورنر Andrew Hauser نے شرح سود میں مسلسل کمی کی توقعات کو کمزور کر دیا۔ اس طرح RBA Monetary Policy کی آئندہ ماہ بارے تمام پیشگوئیاں بےیقینی کی شکار ہیں جو کہ Australian Dollar کی کارکردگی کمزور رکھے ہوئے ہیں.

Australia میں Inflation اور معاشی اشارے

آسٹریلیا کے جنوری کے مہنگائی کے اعداد و شمار 2.5% پر آئے، جو پیش گوئی سے کم تھے۔ RBA کی حالیہ میٹنگ کے منٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ پالیسی سازوں کے درمیان اس بات پر بحث جاری تھی کہ آیا Policy Rate کو مستحکم رکھا جائے یا معمولی کمی کی جائے۔

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر Inflation مزید کم ہوتا ہے تو RBA کو مزید Rate Cuts پر غور کرنا پڑ سکتا ہے، تاکہ معیشت میں ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا جا سکے۔ تاہم، پالیسی ساز اب بھی محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں. کیونکہ عالمی تجارتی کشیدگی، خاص طور پر US Tariffs، آسٹریلیا کی معیشت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

مزید برآں، روزگار کے شعبے کی کارکردگی، گھریلو اخراجات، اور عالمی اجناس کی قیمتیں بھی مستقبل کے مالیاتی فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جس کی وجہ سے RBA اگلے چند مہینوں میں مزید محتاط فیصلے لے سکتا ہے۔

اہم ڈیٹا ریلیز اور مارکیٹ کی سمت

مارکیٹ کے سرمایہ کار 13 مارچ کو آنے والے Australia کے Building Permits, Private House Approvals, اور Industrial Production کے اعداد و شمار پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ڈیٹا آسٹریلوی معیشت کے مستقبل کے رحجان کا تعین کرے گا. اور یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ آیا AUD دباؤ میں رہتا ہے یا کسی بہتری کی امید پیدا ہوتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button