امریکی Non Farm Payroll رپورٹ، توقعات اور حقائق کا جائزہ۔

امریکہ کی دسمبر 2022ء کی Non Farm Payroll Report آج جاری کی جائے گی۔ لیبر مارکیٹس کی سبھی رپورٹس میں سے یہ رپورٹ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے اور اسکے گہرے اثرات معیشت اور مارکیٹس دونوں پر ہی مرتب ہوتے ہیں۔ اس رپورٹ کے اعداد و شمار سے امریکی لیبر مارکیٹ میں ملازمین کی کل تعداد کا تعین کیا جاتا ہے۔ لیکن اس میں سرکاری ملازمین، فارمز کے ورکرز اور گھریلو ملازمین شامل نہیں ہوتے کیونکہ ان کا ڈیٹا الگ سے مرتب کیا جاتا ہے۔ آج کیNFP کے بارے میں پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ گذشتہ سال کے آخری مہینے یعنی دسمبر کے دوران امریکی لیبر مارکیٹ میں 2 لاکھ 20 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گزشتہ NFP یعنی نومبر 2022ء کی نان فارم پے رول رپورٹ میں امریکی لیبر مارکیٹ میں 2 لاکھ 63 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا تھا۔ اس طرح نومبر کی نسبت دسمبر 2022ء میں نئی ملازمتوں کے کم اجراء کی توقع ہے کیونکہ بنیادی طور پر یہ دسمبر 2022ء کی رپورٹ ہے اور عمومی طور پر سال کے آخری مہینے میں لیبر کانٹریکٹس دیگر مہینوں کی نسبت کم جاری ہوتے ہیں اور معاشی سرگرمیاں بھی کسی حد تک محدود ہو جاتی ہیں۔

نان فارم پے رول کے مارکیٹس پر ممکنہ اثرات۔

توقعات سے زیادہ بہتر امریکی NFP رپورٹ کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوتی ہے اور اسکی قدر میں بھی گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔ جبکہ گولڈ سمیت دیگر کماڈٹیز،اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز کی قدر میں متوقع طور پر اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ شرح سود (Interest rate) میں اضافے کے لئے فیڈرل ریزرو (Fed) کے پاس جواز ختم ہو جاتا ہے اور جیروم پاول فروری 2023ء کی FOMC کے بعد نرم مانیٹری پالیسی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ جس سے مارکیٹس کے Risk Sentiments میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اس سے امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی جبکہ گولڈ اور اسٹاکس کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔ بالخصوص رپورٹ کے اجراء سے آدھے گھنٹے کے بعد۔ اور انتہائی تیزی کا مومینٹم کماڈٹیز اور اسٹاکس میں اگلے چند گھنٹوں تک قائم رہتا ہے۔ تاہم 4 گھنٹوں کے بعد Bullish Momentum نارمل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بالخصوص گولڈ اور پلاٹینیئم کے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کئی دن کیلئے پسپائی اختیار کر لیتا ہے اور تمام عالمی مارکیٹس (Global Markets) ایک واضح سمت اختیار کر لیتی ہیں۔

توقعات سے منفی NFP کے اعداد و شمار کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر و طلب میں زبردست اضافہ واقع ہوتا ہے اور یورو (EUR), برطانوی پاؤنڈ (GBP), سوئس فرانک (CHF) اور آسٹریلیئن ڈالر (AUD) سمیت دیگر طاقتور عالمی کرنسیز نیچے جانا شروع ہو جاتی ہیں۔ اسی طرح گولڈ اور اسٹاکس کی طلب میں Risk Factor آنے کے باعث کمی واقع ہو جاتی ہے۔ زیادہ شدید اثرات رپورٹ کے اجراء کے پہلے آدھے گھنٹے میں اپنے پورے عروج پر ہوتے ہیں لیکن رپورٹ کے اجراء کے 4 گھنٹوں کے بعد ردعمل کی شدت قدرے کم ہو جاتی ہے لیکن اس صورت میں بھی تمام مارکیٹس اگلی کسی بھی معاشی رپورٹ کے آنے تک ایک واضح Direction اختیار کر لیتی ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button