آنیوالے دن یورو اور یورپیئن اسٹاکس کے لئے کیسے رہیں گے ؟
آج یورو ایک بار پھر ڈالر کے ساتھ پیئر میں گراوٹ کا شکار ہے۔ یورپی کمیشن کے زرائع کے مطابق آج فرینچ سینٹرل بینک کی طرف سے جاری کی جانیوالی رپورٹ میں ماہانہ افراط زر میں 1 فیصد اضافہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ پچھلے 40 سال میں کسی مہینے میں ہونیوالا بدترین اضافہ ہے۔ فرانسیسی مرکزی بینک کی رپورٹ کے بعد یورو کی آزادانہ فلوٹنگ میں شدید پریشر دیکھنے میں آیا ہے جو کہ پہلے ہی سے اپنی 100 گھنٹے کی موونگ ایوریج کو 1.071 پر برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ زرائع کے مطابق یورپ کے معاشی بحران میں شدت آنے کا امکان ہے ۔کیونکہ مختلف یورپی ممالک کی طرف سے جاری کئے جانیوالے اعداد و شمار حوصلہ افزاء نہیں ہیں۔ جبکہ روسی تیل پر پابندیوں کے بارے میں بھی یورپی کمیشن اختلافات کا شکار ہے ۔ جس کے بعد یورپی اسٹاکس بھی اپنی پچھلے ہفتے کی حاصلات گنوا سکتے ہیں۔ اگلے آنے والے دنوں میں یورپی اسٹاکس اور یورو دونوں ہی اندرونی انفلیشن کے دباو کا سامنا کرتے نظر آئیں گے۔ اس سے پہلے پچھلے ہفتے میں یورپی مرکزی بینک کی رپورٹ کے بعد اسٹاکس اور یورو دونوں ہی شدید دباو میں نظر آ رہے ہیں ۔ رپورٹ میں اعتراف کیا گیا تھا کہ تمام زرائع کو بروئے کار لائے جانے کے باوجود یورو کی قدر میں گراوٹ کو مستقبل قریب میں روکا نہیں جا سکتا۔ آنے والے دنوں میں کسی ایک پریشر کی لہر سے یورو ڈالر کے ساتھ پیریٹی ریٹ کے مساوی یا اس سے بھی نیچے آتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اور طویل المدتی تجزیئے کے مطابق یورو اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ سکتا ہے جبکہ فرینچ، اسپینش اور جرمن ٹریڈ رپورٹس کے بعد یورپیئن ایکوئیٹیز، اسٹاکس اور بانڈز تینوں کی قدر میں پچھلے ایک عشرے کی بدترین گراوٹ ہو سکتی ہے۔ یورو بانڈز کی قدر میں کمی کی ایک وجہ روس پر لگائی جانیوالی معاشی پابندیاں ہیں جن کے بعد روس نے اپنے تمام یورو بانڈز کو روبل میں تبدیل کر دیا تھا ۔ جبکہ ترکی یوکرائن جنگ سے پہلے ہی ایسا کر چکا ہے۔ اس لئے آنیوالے دنوں میں یورپیئن ایکوئیٹیز، بانڈز یا اسٹاکس میں انورڈ فائنانشل پریشر کی وجہ سے خاصا ڈپریشن محسوس ہو گا۔ جو کہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو کھونے کے علاوہ مزید افراط زر کا باعث بھی بنے گا۔ یورپی مرکزی بینک کی جاری کردہ انویسٹر کانفیڈینس رپورٹ کے مطابق 25 فیصد یورپی سرمایہ کار یورپیئن اسٹاکس اور ایکویئٹیز کے علاوہ معاشی اداروں میں سرمایہ لگانے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔