آج KSE100 کا بنیادی اور ٹیکنیکی تجزیہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں آج دن کا آغاز ملے جلے رجحان اور سست روی کے ساتھ ہوا ہے۔ آج پاکستانی معاشی مارکیٹس ( Financial Markets) دو وجوہات کی بناء پر سست روی کی شکار ہیں۔ ایک تو پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ آج فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( FATF ) میں پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ ان میں سے عمران خان کے بارے میں فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سنایا جائے گا جس کے پاکستان کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators ) پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ جبکہ فیٹف کا فیصلہ رات 8 بجے آنے کا امکان ہے۔ ان دونوں وجوہات کی بنا پر پی۔ایس۔ایکس میں سست روی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ آج KSE100 انڈیکس 9 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 42146 پر آ گیا ہے۔ آغاز پر انڈیکس میں 91 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی تھی۔ ان کے علاوہ KSE100 بھی عالمی اسٹاکس (Global Stocks ) میں آنیوالی مندی اور سست روی کی لہر سے متاثر ہوا ہے۔ جس نے آج پوری دنیا کی اسٹاک مارکیٹس کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

آج پاکستانی مارکیٹ میں اب تک 65 فیصد کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 114 کی قدر میں تیزی، 110 میں گراوٹ اور 21 میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔ اب تک 75 منٹس کی ٹریڈ کے دوران 25592 ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں۔ جبکہ اب تک 6 کروڑ 89 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ انڈیکس کل کی نسبت 0.05 فیصد اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔ انڈیکس کی بلند ترین سطح 42255 اور کم ترین لیول 42094 ہے۔ آج ٹیکنیکل انڈیکٹرز فروخت (Selling ) کا مشورہ دے رہے ہیں۔ اسوقت مارکیٹ کا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias ) سائیڈ لائن ہے۔ 4 حرکاتی اوسط (Moving Averages ) فروخت کی جبکہ 8 خرید ( Buying ) کی کیں۔ آج کی نفسیاتی حدیں (Resistances ) بھی 42400، 42700 اور 43100 ہیں۔جبکہ نفسیاتی سپورٹ کے لیولز 42100، 41700 اور 41300 ہیں۔ آج KSE100 کا RSI بھی 54.976 ہے جو کہ نیوٹرل انڈیکیشن ہے۔ اگر محور (Pivots ) پر نظر ڈالیں تو موجودہ سطح پر محور 42027 ہے۔ جبکہ پانچویں Moving Average بھی فروخت کے ٹرینڈ کو ظاہر کر رہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button