اکنامک کیلنڈر کسے کہتے ہیں اور یہ ٹریڈنگ کی حکمت عملی پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے ؟
اکنامک کیلنڈر سے مراد ایک ایسا تفصیلی ڈاکومنٹ ہوتا ہے جس میں کسی معاشی سال میں پیش آنے والے وہ تمام واقعات درج ہوتے ہیں جو فائنانشل مارکیٹس پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر اکنامک کیلنڈر میں تفصیل سے مانیٹری پالیسی کے پیش کئے جانے کی تواریخ درج ہوتی ہیں اس کے علاوہ بجٹ کب پیش کیا جائے گا اور ورلڈ اکنامک فورم یا جی سیون کا اجلاس کب ہونا ہے۔ یہ وہ واقعات یا ایونٹس ہیں جن کا فائنانشل مارکیٹس پر براہ راست اثر ہوتا ہے۔ اور جنہیں روزمرہ کیلنڈر کی طرح دیکھ کر سرمایہ کار اور ٹریڈر ان خاص دنوں میں مارکیٹ کے طرزعمل کی پیشگوئی کر سکتے ہیں کہ ان دنوں مارکیٹ کس طرح ٹریڈ کر سکتی ہے ۔ اس طرح اکنامک کیلنڈر ٹریڈنگ سٹریٹیجیز بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک عام ٹریڈر بھی معاشی کیلنڈر کے مطابق چلتے ہوئے یہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ کسی ایونٹ والے دن ٹریڈ کرنی ہے یا سائیڈ لائن ہونا ہے۔ مثال کے طور پر ہم یہ جانتے ہیں کہ جس دن پاکستان میں مانیٹری پالیسی پیش کی جاتی ہے اس دن پالیسی کے پیش کئے جانے سے پہلے پاکستانی مارکیٹ میں والیوم نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے اور ٹریڈرز پالیسی کے اعلان کا انتظار کرتے ہیں تا کہ اس کی بنیاد پر اپنی ٹریڈنگ کی حکمت عملی کا تعین کر سکیں ۔ اسی طرح سے بین الاقوامی مارکیٹ میں اوپیک کے اجلاس کے دن کروڈ آئل کی ٹریڈ ایک طرح سے سست روی کا شکار ہوتی ہے اور اجلاس کے دوران ہونے والے فیصلوں کے نتیجے میں اپنی سمت کا تعین کرتی ہے۔ انٹرنیشنل مارکیٹ میں کروڈ آئل کی ٹریڈ کرنیوالا بھی اس دن سائیڈ لائن ہونے یا شارٹ سیل کرنیکا فیصلہ کر سکتا ہے۔ ان معاشی ایونٹس کے علاوہ کچھ سیاسی یا جغرافیائی واقعات بھی اکنامک کیلنڈر میں اس لئے درج کئے جاتے ہیں کیونکہ انکا براہ راست اثر بھی مارکیٹ کی پرفارمنس پر ہوتا ہے۔ جیسا کہ امریکی صدارتی الیکشنز۔ اس طرح مارکیٹ میں ٹریڈ کرتے وقت اکنامک کیلنڈر کو دیکھنا ضروری ہے تا کہ اگر اس دن کوئی اہم ایونٹ ہونا ہے جو کہ متعلقہ ٹریڈ پر براہ راست اثر انداز ہو سکتا ہے تو اپنی حکمت عملی بہتر انداز میں مرتب کی جا سکے ( تحریر: روبینہ کوثر)۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔