Fed Rate Decision اور Financial Markets کا ردعمل.
The U.S. Dollar Index climbed as Yields inched up and as traders reduced bets
Federal Reserve نے اپنی تازہ ترین میٹنگ میں فیصلہ کیا کہ وہ Interest Rates کو 4.25-4.50% کے دائرے میں برقرار رکھے گا۔ Fed Rate Decision ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب 2024 کے دوران تین مرتبہ کی گئی Rate Cuts کے بعد Financial Markets میں مزید نرمی کی توقع کی جا رہی تھی۔
Fed Rate Decision میں Wait-and-See Approach اختیار کرتے ہوئے محتاط مؤقف اپنایا گیا۔ اس فیصلے کے اثرات عالمی منڈیوں پر فوری اور وسیع پیمانے پر مرتب ہوئے۔
Fed Rate Decision: پالیسی کا تسلسل یا بدلتا ہوا نقطہ نظر؟
1. Inflation سے متعلق بیانیے میں تبدیلی
Federal Reserve کی حالیہ Policy Statement میں ایک نمایاں تبدیلی یہ تھی کہ Inflation Progress کا ذکر حذف کر دیا گیا۔ دسمبر میں جاری کردہ بیان میں یہ کہا گیا تھا کہ مہنگائی 2% Target کی سمت پیشرفت کر رہی ہے.
مگر اس بار ایسا کوئی تاثر نہیں دیا گیا۔ اس تبدیلی سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ Fed ابھی بھی مہنگائی کے دباؤ کو قابلِ تشویش سمجھتا ہے۔ Jerome Powell نے واضح کیا کہ مہنگائی اب بھی "کچھ حد تک بلند” ہے، اور فیڈ اس پر نظر رکھے گا۔
2. معاشی استحکام اور پالیسی ترجیحات
Jerome Powell نے اس بات پر زور دیا کہ Federal Reserve اس وقت Inflation اور Unemployment کے مابین توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اور US Labor Market مستحکم ہے. مگر کچھ شعبوں میں قیمتوں کے دباؤ باقی ہیں۔ ان حالات میں Fed کو کوئی فوری قدم اٹھانے کی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی۔
3. پالیسی میں غیر یقینی کیفیات
فیڈ کے موجودہ مؤقف کے باوجود، مستقبل کی پالیسی کا راستہ غیر یقینی ہے۔ Fiscal Policy میں ممکنہ تبدیلیاں، Trade Tariffs کے خدشات، اور عالمی سطح پر دیگر Central Banks کی پالیسیاں وہ عوامل ہیں جو مستقبل میں پالیسی کے فیصلوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ Jerome Powell نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ Fed "کسی مقررہ راستے پر نہیں” بلکہ حالات کے مطابق فیصلے کرے گا۔ اگر Economic Data یا Geopolitical Events میں کوئی نمایاں تبدیلی آتی ہے، تو فیڈ اس کے مطابق اپنے فیصلے میں رد و بدل کر سکتا ہے۔
Financial Markets کا ردعمل: اسٹاکس، بانڈز، اور کرنسیز
1. Equity Markets میں مندی
- S&P 500 میں 0.5% کمی ہوئی
- Dow Jones 0.3% نیچے آیا
- Nasdaq Composite 0.5% کم ہوا
Fed کے فیصلے سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ Risk Assets کو سپورٹ ملے گی، لیکن تجارتی ٹیرف سے متعلق خدشات، ملا جلا Corporate Earnings Data, اور AI Spending کے متعلق غیر یقینی کیفیات کے باعث Financial Markets میں دباؤ دیکھنے میں آیا۔
2. Bonds Market کا ردعمل
U.S. Treasury Yields میں اضافہ ہوا، خاص طور پر 2-Year Yield میں، کیونکہ فیڈ نے Inflation Progress کے بارے میں کوئی مثبت اشارہ نہیں دیا۔
- 10-Year Yield معمولی اضافے کے بعد 4.53% تک پہنچی۔
- Yield Curve مزید Flatten ہوئی، جو معیشت کے حوالے سے محتاط نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے۔
3. Currency Markets میں US Dollar کی مضبوطی
- USD Index میں اضافہ ہوا، کیونکہ Rate Cuts کی توقعات کم ہوئیں۔
- EUR/USD دباؤ کا شکار رہا، اور ایک موقع پر 1.04 سے نیچے آگیا۔
- GBP/USD محدود دائرے میں رہا لیکن مجموعی طور پر کمزور نظر آیا۔
مستقبل کی سمت.
فیڈرل ریزرو کی جانب سے Pause کا فیصلہ معیشت میں استحکام کا عندیہ دیتا ہے. مگر پالیسی میں غیر یقینی حالات اب بھی برقرار ہیں۔ Trade Tariffs، Fiscal Policy میں ممکنہ تبدیلیاں، اور دیگر Global Central Banks کے اقدامات وہ عوامل ہیں جو Financial Markets کی سمت کا تعین کریں گے۔
سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ مستقبل کے Fed Statements اور معاشی اشاریوں پر گہری نظر رکھیں. تاکہ اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کو بہتر بنا سکیں۔ اس کے علاوہ، عالمی سطح پر شرحِ سود کی پالیسیوں، جغرافیائی سیاسی تناؤ، اور عالمی معیشت کے بڑھتے ہوئے خدشات بھی سرمایہ کاروں کے فیصلوں پر اثر انداز ہوں گے۔ ایسے میں Financial Markets کے اتار چڑھاؤ کو سمجھنا اور مختلف عوامل کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لینا انتہائی ضروری ہوگا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔