U.S Non Farm Payroll رپورٹ ، توقعات اور خدشات

U.S Non Farm payroll رپورٹ آج عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 بجےجاری کی جائے گا۔ لیبر مارکیٹ میں یہ رپورٹ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جسے Bureau of Labor Statistics پبلش کرتا ہے.اسکے گہرے اثرات معیشت اور مارکیٹس دونوں پر ہی مرتب ہوتےہیں ۔۔ اس رپورٹ کے اعداد و شمار سے امریکی لیبر مارکیٹ میں ملازمین کی کل تعداد کا تعین کیاجاتا ہے۔ لیکن ان میں سرکاری عہدہ رکھنے والے، فارمز کے ورکرز اور گھریلو ملازمین شامل نہیں ہوتے کیونکہ ان کا ڈیٹا الگ سے مرتب کیا جاتا ہے۔

آج کی NFP بارے میں پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ فروری 2023ء کے دوران امریکی لیبر مارکیٹ میں 2 لاکھ 10 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گزشتہ NFP یعنی جنوری 2023ء کی نان فارم پے رول رپورٹ میں غیر متوقع طور پر 5 لاکھ 17 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا تھا۔ اس طرح جنوری 2023ء کی نسبت فروری کی رہورٹ میں نئی ملازمتوں کے کم اجراء کی توقع ہے کیونکہ معاشی ماہرین گذشتہ رپورٹ کو افراط زر کے اتار چڑھاؤ سے تشبیہہ دے رہے ہیں۔ کیونکہ اس کے بعد بھی لیبر مارکیٹ پر دباؤ برقرار رہا۔ جس کی بنیادی وجوہات سنٹرل بنک کی پالیسیز اور نئے سال کے لئے قوانین میں تبدیلیاں ہیں۔

نان فارم پے رول کے مارکیٹس پر ممکنہ اثرات۔

توقعات سے زیادہ بہتر امریکی NFP رپورٹ کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی اور قدر میں گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔ جبکہ گولڈ سمیت دیگر کماڈٹیز،اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز کی قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ شرح سود (Interest rate) میں اضافے کے لئے فیڈرل ریزرو (Fed) کے پاس جواز ختم ہو جاتا ہے اور جیروم پاول FOMC کی آئندہ میٹنگ میں نرم مانیٹری پالیسی کا اعلان کر سکتے ہیں۔ جس سے مارکیٹس کا Risk Sentiments نیچے آتا ہے امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی جبکہ گولڈ اور اسٹاکس کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے۔

بالخصوص رپورٹ کے اجراء سے آدھے گھنٹے کے بعد انتہائی تیزی کا مومینٹم اگلے چند گھنٹوں تک قائم رہ سکتا ہے۔ تاہم 4 گھنٹوں کے بعد Bullish Momentum نارمل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بالخصوص گولڈ اور پلاٹینیئم کے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کئی دن کیلئے دفاعی انداز اختیار کر لیتا ہے اور تمام عالمی مارکیٹس (Global Markets) ایک واضح سمت اختیار کر جاتی ہیں

توقعات سے منفی NFP کے اعداد و شمار کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر و طلب میں زبردست اضافہ واقع ہوتا ہے اور یورو (EUR), برطانوی پاؤنڈ (GBP), سوئس فرانک (CHF) اور آسٹریلیئن ڈالر (AUD) سمیت دیگر طاقتور عالمی کرنسیز نیچے جانا شروع ہو جاتی ہیں۔ اسی طرح گولڈ اور اسٹاکس کی طلب میں Risk Factor میں اضافے کے باعث کمی واقع ہو جاتی ہے۔

زیادہ شدید اثرات رپورٹ کے اجراء کے پہلے آدھے گھنٹے میں اپنے پورے عروج پر ہوتے ہیں اور 4 گھنٹوں کے بعد ردعمل کی شدت قدرے کم ہو جاتی ہے لیکن اس صورت میں بھی تمام مارکیٹس اگلی کسی بھی معاشی رپورٹ کے آنے تک ایک واضح Direction اختیار کر لیتی ہیں۔ روائتی طور پر ایسا ہی ہوتا ہے تاہم گذشتہ ماہ مثبت رپورٹ کے باوجود اسٹاکس اور کماڈٹیز میں گراوٹ واقع ہوئی اور Bonds Yields میں اضافہ ہوا۔ ماہرین اسی وجہ سے گذشتہ رپورٹ کو کساد بازاری کا پہلو قرار دے رہے ہیں۔ رپورٹ کے اجراء سے قبل مارکیٹس محتاط انداز میں ٹریڈ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button