RBA Minutes کیا ہیں اور ان سے آسٹریلیئن ڈالر پر کیا اثرات مرتب ہوں گے ؟

RBA Minutes آج ریلیز کئے جائیں گے۔ جن کے گہرے اثرات آسٹریلیئن ڈالر اور مارکیٹس پر مرتب ہونے کی توقع ہے۔ آج عالمی معیاری وقت کے مطابق 1.30 بجے ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) مانیٹری پالیسی میٹنگ کی تفصیلات جاری کرے گا۔ جو کہ مارچ 2023ء میں منعقد ہوئی تھی۔

 

اگرچہ یہ میٹنگ ہو چکی ہے تاہم منٹس (تفصیلات) سے مستقبل کی پالیسی کے بارے میں پالیسی ساز اراکین کے خیالات جاننے میں مدد ملتی ہے۔ اگرچہ آسٹریلوی مرکزی بینک نے مسلسل 10 ماہ شرح سود بڑھانے کے بعد مارچ میں تجزیہ کاروں کو اسوقت حیران کر دیا جب میٹنگ کے اختتام پر پالیسی ریٹس بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

RBA Minutes اور آسٹریلیئن ڈالر پر اثرات

مرکزی بورڈ کے اراکین حالیہ عرصے کے دوران مارچ کے مانیٹری پالیسی سرپرائز کے بارے میں وضاحتیں دیتے ہوئے دکھائی دیئے کہ انہوں نے Rate Lift Cycle ازسرنو ترتیب دیا ہے۔ یہی وہ پہلو ہے جس کہ وجہ سے آج جاری ہونیوالی تفصیلات اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ آج کے سیشن میں RBA Minutes کے اجراء سے قبل آسٹریلیئن ڈالر مسلسل اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ بلکہ یہ کہنا مناسب ہو گا کہ AUDUSD کے سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں اور Aussie ڈالر بیئرش پریشر کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔

 

معاشی ماہرین کے مطابق اگر آج کی تفصیلات مستقبل میں سخت مانیٹری پالیسی کے لائحہ عمل پر مشتمل ہوئے تو امریکی ڈالر، یورو اور نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر دوبارہ جارحانہ انداز اختیار کر جائے گا۔ اور اسی سیشن کے دوران اپنی کھوئی ہوئی قدر بحال کر سکتا ہے۔ تاہم اگر نئی حکمت عملی مرحلہ وار ٹرمینل ریٹس پر مشتمل ہوئی تو آسٹریلیئن ڈالر دیگر کرنسیز کے خلاف بیک فٹ پر آ جائے گا۔

 

ٹیکنیکی اعتبار سے بیئرش MACD اور محتاط ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) آسٹریلیئن ڈالر کی بیئرش ریلی جاری رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ تاہم AUDUSD کے چارٹ کا جائزہ لیں تو 21 اور 200 روزہ Simple Moving Averages آج 0.6730 اور0.6685 پر ہیں۔ جو کہ اسے مضبوط ٹرینڈ لائنز ہونے کی وجہ سے اسے نیچے کی طرف بڑی گراوٹ سے روکے ہوئے ہیں۔ RBA منٹس جاری ہونے کے بعد آسٹریلیئن ڈالر ایک واضح سمت اختیار کر لے گا۔ اس اعتبار سے یہ ڈیٹا Aussie ڈالر کے لئے کیٹالسٹ کا کردار ادا کرے گا۔

 

آج جاری ہونیوالی مرکزی بینک میٹنگ کی تفصیلات آسٹریلیئن ڈالر پر کم از کم آئندہ ایک ماہ کیلیے اثر انداز ہوں گی۔ بالکل اسی طرح جیسے امریکی فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی کے 15 روز بعد جب Fed Minutes جاری ہوتے ہیں تو مارکیٹ کے ٹریڈنگ مومینٹم پر انکے واضح اثرات نظر آتے ہیں

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button