برطانوی کنسٹرکشن پرفارمنس انڈیکس رپورٹ کا جائزہ۔
ایس اینڈ پی گلوبل کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں تعمیراتی شعبے کا کا ہرفارمنس انڈیکس 49.2 فیصد رہا ہے جو کہ اگرچہ مثبت نہیں ہے لیکن اس سے پہلے جاری کی گئی تخمینہ رپورٹ جس میں کنسٹرکشن سیکٹر کا پرفارمنس انڈیکس 48 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی تھی سے بہتر ہے۔ اس کے علاوہ اگر اس کا تقابلہ جولائی 2022 ء کی رپورٹ کے ساتھ کیا جائے تو اس میں پرفارمنس انڈیکس 48.9 فیصد رہا تھا سے بھی قدرے بہتر ہے۔ لیکن رپورٹ کے اجراء کے بعد بینک آف انگلینڈ کی طرف سے جاری کئے جانیوالے ابتدائی ردعمل میں اس رپورٹ کو گزشتہ تین سال کی انتہائی مایوس کن رپورٹس کا تسلسل قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کنسٹرکشن سیکٹر کو برطانوی معیشت اور فائنانشل مارکیٹس میں انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ ہرفارمنس انڈیکسز میں 50 سے نیچے کے اعداد و شمار کو منفی سمجھا جاتا ہے۔
دریں اثناء ایس اینڈ پی گلوبل کی طرف سے اپنی جاری کردہ رپورٹ پر ریمارکس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی معیشت اور کنسٹرکشن سیکٹر ایک چیلنجنگ دور سے گذر رہے ہیں۔ کیونکہ کساد بازاری ( Recession )، افراط زر( Inflation ) اور توانائی کے بحرانی دور سے گذر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں نئے پراجیکٹس کے آغاز کیلئے درکار اعتماد نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے مسلسل دوسرے ماہ کے دوران نہ صرف ہرفارمنس انڈیکیٹر تشویشناک رہا ہے بلکہ سروے کے دوران شعبے میں کئی اور ٹیکنیکی خامیاں بھی پائی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کنسٹرکشن سیکٹر کو نئے آرڈرز نہیں مل رہے۔ اگست کے دوران پرانے گھروں کی مرمت اور مینٹینینس بھی نہ ہونے کے برابر رہی جبکہ ایک سال پہلے کورونا کی عالمی وباء کے دوران بھی کنسٹرکشن سیکٹر کے پرفارمنس انڈیکیٹرز مثبت رہے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ اور ویلز ( Wales ) میں کنسٹرکشن کمپنیاں اپنی لاگت کم کرنے کے لئے ملازمین کی تعداد میں کمی کر رہی ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔